نئے مشیر خزانہ حفیظ شیخ کو انتہائی مشکل معاشی صورتحال کا سامنا

حفیظ شیخ کوکم وقت میں بجٹ کی تیاری اورآئی ایم ایف سے معاہدے کا چیلنج درپیش ہے، حفیظ شیخ کو 5 سالوں میں 37 ارب ڈالر کا قرضہ ادا کرنا ہوگا۔ ذرائع

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ اتوار 21 اپریل 2019 20:08

نئے مشیر خزانہ حفیظ شیخ کو انتہائی مشکل معاشی صورتحال کا سامنا
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔21 اپریل 2019ء) وفاقی نئے مشیر خزانہ حفیظ شیخ کو انتہائی مشکل صورتحال کا سامنا ہے، حفیظ شیخ کوکم وقت میں بجٹ کی تیاری اورآئی ایم ایف سے معاہدے کا چیلنج درپیش ہے،حفیظ شیخ کو 5 سالوں میں 37 ارب ڈالر کا قرضہ اداکرنا ہوگا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق حکومت کی جانب سے 26 مئی کو بجٹ پیش کرنے کا اعلان کیا گیا تھا، لیکن حفیظ شیخ کوکم وقت میں بجٹ کی تیاری اورآئی ایم ایف سے معاہدے کا چیلنج درپیش ہے۔

نجی ٹی وی کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ حفیظ شیخ کو 5سالوں میں 37ارب ڈالر کا قرضہ اداکرنا ہوگا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ رواں سال حفیظ شیخ کوساڑھے 9ارب ڈالر سے زائد کا قرضہ ادا کرنا ہوگا۔اس کیلئے انتہائی کم وقت رہ گیا ہے۔اسی طرح اگلے سال 28ارب ڈالر سے زائد کا قرضہ ادا کرنا پڑے گا۔

(جاری ہے)

2020-21ء میں ساڑھے 7ارب ڈالر اور 2021-22ء میں 6ارب ڈالر قرضہ ادا کرنا ہوگا۔

دوسری جانب وفاقی مشیر خزانہ حفیظ شیخ نے آج اپنے عہدے کا چارج سنبھال لیا ہے۔ عبدالحفیظ شیخ نے مشیر خزانہ کا عہدہ چیلنج سمجھ کرقبول کیا ہے۔حفیظ شیخ کو پاکستان کے موجودہ معاشی حالات کا پوری طرح ادراک ہے۔ مشیر خزانہ نے چارج سنبھالنے کے فوری بعد ایک منٹ بھی ضائع کیے بغیر عالمی مالیاتی اداروں سے رابطے شروع کردیے ہیں۔ترجمان وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ وفاقی مشیر خزانہ حفیظ شیخ نے اورمشن چیف آئی ایم ایف کے درمیان ٹیلیفونک رابطہ ہوا ہے، جس میں پاکستان کو قرضہ دینے کی شرائط سے متعلق امور پر بات چیت کی گئی۔

بتایا گیا ہے کہ وفاقی مشیر خزانہ حفیظ شیخ نے آئی ایم ایف کے ساتھ بات چیت جاری رکھنے پر اتفاق کیا ہے۔اس سے قبل مشیر خزانہ حفیظ شیخ نے آئی ایم ایف کے ڈائریکٹر جہادآزور سے بھی ٹیلیفون پر گفتگو کی۔ جس میں آئی ایم ایف اور پاکستانی حکومت کے درمیان مذاکرات جاری رہیں گے۔واضح رہے آئی ایم ایف کا وفد اپریل کے آخر میں پاکستان کا دورہ کرے گا۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں