وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار بھی نیب کے شکنجے میں آنے والے ہیں

سینئیر صحافی و تجزیہ کار چوہدری غلام حسین نے وزیراعلیٰ پنجاب سے متعلق اہم انکشاف کر دیا

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین منگل 23 اپریل 2019 11:19

لاہور (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 23 اپریل 2019ء) : نجی ٹی وی چینل پر اپنے پروگرام میں بات کرتے ہوئے سینئیر صحافی و تجزیہ کار چوہدری غلام حسین نے کہا کہ 1992ء سے لے کر آج تک پنجاب میں کسی ہوٹل یا ادارے کو شراب کا لائسنس نہیں دیا گیا ، ہوا یہ ہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار، جن کی تعریفیں کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان تھکتے نہیں ہیں، عمران خان کہتے ہیں کہ عثمان بزدار ایک سادہ اور ایماندار شخص ہے۔

لیکن وزیراعلیٰ پنجاب نے لاہور کے علامہ اقبال انٹرنیشنل ائیرپورٹ کے قریب بننے والے ایک ہوٹل نما ادارے کو شراب کا لائسنس جاری کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اس لائسنس کے اجرا میں کافی زیادہ نیک نام اور دیانتدار افسران نے رکاوٹ بھی ڈالی اور کہاکہ جناب یہ نہ کریں ، 1992ء سے آج تک کوئی لائسنس جاری نہیں ہوا لہٰذا ابھی بھی آپ جاری نہ کریں۔

(جاری ہے)

چوہدری غلام حسین نے بتایا کہ یہ لائسنس ڈی جی ایکسائزپنجاب گوندل صاحب نے جاری کیا جبکہ اس میں پولیس سروس میں موجود ایک تیمور صاحب نے بھی اپنا کردار ادا کیا ، اُن کا تعلق بھی بزدار برداری سے ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ لائسنس وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے خود جاری کروایا ہے۔ حلقوں میں اطلاع یہ ہے کہ اس ضمن میں لوگوں نے پچاس کروڑ روپے رشوت کے طور پر کھا بھی لیے ہیں۔

چوہدری غلام حسین نے کہا کہ لائسنس کے اجرا کے لیے ڈی جی ایکسائز پر بھی کافی دباؤ ڈالا گیا۔ ایک ایک گھنٹے کے بعد وزیراعلیٰ ہاؤس سے انہیں فون کیے جاتے تھے تاکہ وہ لائسنس جاری کر دیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ چئیرمین نیب جاوید اقبال کے زیر انتظام ڈی جی نیب لاہور شہزاد سلیم نے دو کیسز کی انکوائری کا حکم دے دیا گیا ہےجس میں یہ پتہ لگایا جائے گا کہ یہ شراب خانہ کس کے کہنے پر کھولا گیا ہے اور اس معاملے میں کتنی لوٹ مار ہوئی۔ اور دوسری جانب ہیلی کاپٹر کی انشورنس کے معاملے کی بھی تحقیقات کا حکم دے دیا گیا ہے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں