پنجاب کی ضلعی عدلیہ نے تین ماہ میں 7 لاکھ ستتر ہزار 641 مقدمات کے فیصلے کر دیئے

ایک بھی قتل کے مقدمے کا فیصلہ نہ کرنے پر چھ سیشن ججز سے وضاحت طلب

منگل 23 اپریل 2019 22:47

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 23 اپریل2019ء) چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ سردارمحمد شمیم خان کی جانب سے جاری ہدایات کی روشنی میں پنجاب کی ضلعی عدلیہ نے تین ماہ میں 7 لاکھ77ہزار 641 مقدمات کے فیصلے کئے ہیں۔ صوبہ بھر کی ضلعی عدالتوں کی جانب سے یکم جنوری سے 31 مارچ تک کے موصول اعدادوشمار کے مطابق یکم جنوری2019 کو پنجاب کی ضلعی عدالتوں میں زیرالتواء مقدمات کی تعداد 10 لاکھ تراسی ہزار 506 تھی جبکہ تین ماہ کے عرصہ میں 7 لاکھ پنتالیس ہزار 779 نئے مقدمات دائر ہوئے اوراسی عرصہ میں 7 لاکھ77ہزار 641 مقدمات کے فیصلے ہوئے۔

موجودہ اعداد شمار کے مطابق 31 مارچ2019 تک پنجاب کی ضلعی عدلیہ میں زیرالتواء مقدمات کی تعداد دس لاکھ اکاون ہزار رہ گئی ہے۔ چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ نے تین ماہ کے مختصر عرصہ میں کثیر تعداد میں مقدمات کے فیصلے کرنے پر جوڈیشل افسران کی کارکردگی کو سراہا ہے۔

(جاری ہے)

مزید برآں چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ نے تین ماہ کے عرصہ میں کوئی بھی سیشن ٹرائل مکمل نہ ہونے پر 6اضلاع کے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن ججز سے وضاحت طلب کرلی ہے۔

ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج حافظ آباد لبنیٰ علی،ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج خانیوال آصف مجید اعوان، سیشن جج نارووال رائے محمد ایوب، سیشن جج رحیم یار خان جمیل احمد ،سیشن جج ساہیوال شکیل احمد اور ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ٹوبہ ٹیک سنگھ اجمل اقبال رانجھا سے تین مہینوں میں ایک بھی قتل کے مقدمے کا فیصلہ نہ ہو سکنے کے حوالے سے وضاحت طلب کی گئی ہے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں