وفاقی میں نئی کابینہ کے اراکین کی تقرری کیخلاف کیس میں درخواست گزار کو ترمیمی درخواست دائر کرنے کی اجازت

درخواست میں صوبائی ،وفاقی معاونین خصوصی کے نام شامل کئے گئے ، آئین میں معاونین خصوصی کی تقرری کی گنجائش موجود ہے‘سرکاری وکیل

بدھ 24 اپریل 2019 15:16

وفاقی میں نئی کابینہ کے اراکین کی تقرری کیخلاف کیس میں درخواست گزار کو ترمیمی درخواست دائر کرنے کی اجازت
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 اپریل2019ء) لاہور ہائیکورٹ نے وفاقی میں نئی کابینہ کے اراکین کی تقرری کیخلاف کیس میں درخواست گزار کو ترمیمی درخواست دائر کرنے کی اجازت دیدی ۔ ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد وحید شہری غلام یاسین بھٹی کی ایڈووکیٹ اے کے ڈوگر کے توسط سے دائر درخواست پر سماعت کی۔درخواست میں وفاقی حکومت وزیر خزانہ ڈاکٹر حفیظ شیخ سمیت 15 اراکین کابینہ کو فریق بنایا گیا ہے ۔

درخواست میں نئی وفاقی کابینہ کے اراکین کی تقرری پر اعتراضات اٹھاتے ہوئے کہا گیا کہ ایسے شخص وفاقی وزیر کے اختیارات استعمال نہیں کر سکتا جو قومی اسمبلی کا ممبر نہ ہو، آئین کی رو سے صرف عوام کا منتحب کردہ نمائیندہ ہی وفاقی وزیر کے اختیارات استعمال کر سکتا ہے، وزیر اعظم عمران خان کی موجودہ نئی وفاقی کابینہ غیر آئینی ہے۔

(جاری ہے)

عدالت سے استدعا ہے کہ عمران خان کے اقدام اور کابینہ کو کالعدم قرار دیکر مقدمے کے ختمی فیصلے تک عمران خان اور اراکین وفاقی کابینہ کو کام سے روکا جائے ۔

سرکاری وکیل نے درخواست میں شامل ناموں پر اعتراضات اٹھا تے ہوئے کہا کہ درخواست میں صوبائی اور وفاقی معاونین خصوصی کے نام شامل کئے گئے ہیں، آئین میں معاونین خصوصی کی تقرری کی گنجائش موجود ہے۔ جس پر درخواست گزار وکیل نے عدالت سے ترمیمی درخواست دائر کرنے کی اجازت مانگ لی۔ عدالت نے درخواست گزار کو ترمیمی درخواست دائر کرنے کی اجازت دیدی۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں