حکومت پنجاب اپنی آئندہ گروتھ سٹریٹجی میں صوبے کے تمام اضلاع کو متحرک کر رہی ہے‘مخدوم ہاشم

سوشل سیکٹر میں بہتری کیلئے ابتدائی طور پر خط غربت سے نیچے زندگی بسر کرنے والے خاندانوں کو ٹارگٹ کیا جا رہا ہے پنجاب کی آئندہ پانچ سالہ معاشی سرگرمیوں میں بڑا کردار زرعی صنعت کا ہو گا جس میںتمام اضلاع کو یکساں مواقع مہیا کیے جائینگے ‘صوبائی وزیر خزانہ

بدھ 24 اپریل 2019 15:40

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 اپریل2019ء) صوبائی وزیر خزانہ مخدوم ہاشم جواں بخت نے سول سیکرٹریٹ دربار ہال میں وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کی خصوصی ہدایت پر نیشنل انسٹیٹیوٹ برائے مینجمنٹ اسلام آباد کے 25ویںسینئر مینجمنٹ کورس کے 18افسران اور 2فیکلٹی ممبرز پر مشتمل 20رکنی وفد سے ملاقات کی۔ ملاقات کا مقصد کورس کے شرکاء کو حکومت پنجاب کے انتظامی ڈھانچے اور ترقیاتی سرگرمیوں سے آگاہ کرنا تھا۔

وفد سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر نے کہا کہ آبادی کے اعتبار سے ملک کے سب سے بڑے صوبے اور جی ڈی پی میں سب سے بڑے شیئر ہولڈر کی حیثیت سے پنجاب کی ذمہ داریاں بھی زیادہ ہیں ۔ کسی بھی یونٹ کو بہترین انداز میںفعال رکھنے کے لیے ضروری ہے کہ اس کی تمام اکائیوں کی کارکردگی کو موثر بنایا جائے ۔

(جاری ہے)

یہی وجہ ہے کہ حکومت پنجاب اپنی آئندہ گروتھ سٹریٹجی میں صوبے کے تمام اضلاع کو متحرک کر رہی ہے ۔

صوبے میں اربنائزیشن کے فروغ کے لیے اقدامات ترتیب دئیے جا رہے ہیں چھوٹے شہروں بالخصوص پسماندہ علاقوں میں عدم موجود سہولیات کی فراہمی پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے ۔ سوشل سیکٹر میں بہتری کے لیے ابتدائی طور پر خط غربت سے نیچے زندگی بسر کرنے والے خاندانوں کو ٹارگٹ کیا جا رہا ہے ۔ اس ضمن میں وزیر اعظم عمران خان کی فوری ترجیحات کو مدنظر رکھتے ہوئے انصاف ہیلتھ کارڈ، پناہ گاہوں کی تعمیر کے علاوہ پرکیش ٹرانسفر اور لائیوسٹاک کے ذریعے خود کفالتی پروگرامز متعارف کروائے جا رہے ہیں ۔

کاٹیج انڈسٹری اور ایس ایم ایز کا فروغ روزگار کی فراہمی کے حوالے سے پنجاب کا ایک اور بڑا ترجیحی شعبہ ہے۔ پنجاب کی آئندہ پانچ سالہ معاشی سرگرمیوں میں بڑا کردار زرعی صنعت کا بھی ہو گا جس میںتمام اضلاع کو یکساں مواقع مہیا کیے جائیں گے ۔ اس مقصد کے لیے حکومت پنجاب اپنے آئندہ ترقیاتی پلان کے ساتھ فضائی حکمت عملی متعارف کروا رہی ہے جس کے تحت مختلف اضلاع کے فضائی سروے کے ذریعے پوٹینشیل اور مسائل پر تحقیق کے بعدترقیاتی پروگرام ترتیب دئیے جائیں گے ۔

سپیس سائنس کا استعمال نہ صرف زمین کی زرخیزی، پیداواری صلاحیت ، کاشتکاری کے لیے فصل کے انتخاب میں معاون ثابت ہو گا بلکہ علاقے کے دیگر مسائل جن میں آبادی کی گنجانی، اوسط عمر، سکول جانے والے بچوں کی تعداد، سکولوں اور ہسپتالوں کی تعداد اور حالات، پانی کا معیار اور مقدار، صنعتکاری کے مواقع اور گھریلو دستکاریوں کی نوعیت سے آگاہی میں بھی رہنمائی مہیا کرے گا۔

صوبائی وزیر نے وفد کو پنجاب میں کاروبار کے مواقع اور اس ضمن میں حکومتی اقدامات سے بھی آگاہ کیا۔ پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ بورڈ اور لائیو سٹاک کے نمائندگان نے کورس کے شرکاء کو پنجاب میں جاری ترقیاتی منصوبہ جات اور نئی حکومت کی ترجیحات پر بریفنگ دیتے ہوئے صوبے کے انتظامی امور اورطریقہ کار سے آگاہ کیا۔ انہوں نے وفد کو بتایا کہ نئی حکومت پنجاب میں آبادی پر کنٹرول اور بچوں اور خواتین میں نیوٹریشن کے مسائل پر خصوصی توجہ دے رہی ہے۔

غذائی قلت کے خاتمے کے لیے ضروری غذائی اجزاء کی پیداوارمیں اضافے اور متوازن غذا سے متعلق عوامی آگاہی کو فروغ دیا جائے گا۔ اس ضمن میں تمام متعلقہ محکمے جن میں خوراک ، زراعت ، لائیو سٹاک اینڈ ڈیری ڈویلپمنٹ اور پاپولیشن ویلفیئر پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ بورڈ کے تحت مل کر کام کریں گے۔ اس کے علاوہ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کو بھی فروغ دیا جائے گا۔ کورس کے شرکاء کی جانب سے سوال و جواب کے ا سلسلہ کے اختتام پر فیکلٹی ممبران نے وزیر خزانہ پنجاب اور پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ کی جانب سے تفصیلی معلومات کی فراہمی پر اطمینان کو اظہار کرتے ہوئے پنجاب کی آئندہ گروتھ سٹرٹیجی کو سراہا۔ آخر میں فریقین کی جانب سے ایک دوسرے کو یادگاری شیلڈز بھی پیش کی گئیں۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں