کیا ن لیگ میں پارٹی لیڈرشپ کی غیر موجودگی میں پھوٹ پڑ گئی؟

رانا ثناءاللہ نے پارٹی میٹنگ میں شاہد خاقان عباسی سے کہا کہ نواز شریف اور شہباز شریف کی غیر موجودگی میں ہم سب ایک جیسے ہیں

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان جمعرات 25 اپریل 2019 12:14

کیا ن لیگ میں پارٹی لیڈرشپ کی غیر موجودگی میں پھوٹ پڑ گئی؟
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 25 اپریل 2019ء) پاکستان مسلم لیگ ن کے تا حیات قائد نواز شریف اس وقت علیل ہیں جب کہ ضمانت پر عدالت سے رہا ہیں اس کے علاوہ ن لیگ کے صدر شہباز شریف اس وقت لندن میں موجود ہیں۔لیکن سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اس تمام صورتحال میں پارٹی کون چلا رہا ہے،اس حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما رانا تنویر کا کہنا ہے کہ ایک پارلیمنٹری ایڈوائزی گروپ بنایا گیا تھا جس میں پانچ چھ لوگ ہیں۔

اس کو کوئی بھی ہیڈ نہیں کر رہا۔جس پر صحافی نے سوال کیا کہ اس حوالے سے میڈیا  میں خبر آئی کہ شاہد خاقان عباسی معاملات کو پارلیمنٹ کے اندر کے کر چلے گئے ہیں۔جس پر رانا ثناء اللہ نے یہ بھی کہا کہ اگر نواز شریف یا شہباز شریف نہیں ہیں تو ہم سب برابر ہیں۔

(جاری ہے)

اسی پر گفتگو کرتے ہوئے رانا تنویر کا کہنا تھا کہ ہماری پارٹی کے ہیڈ اصل میں اپوزیشن آف لیڈر بھی ہیں اور چئیرمین پی اے سی بھی، تب یہ بات ہوئی تھی کہ کوئی سینئیر بندہ پارٹی کے معاملات کو چلانے کے لیے لانا چاہئیے،تب میرا نام سامنے آیا تھا۔

رانا تنویر نے مزید کہا کہ جب پارٹی میٹنگ ہو تو کوئی بھی سینئیر رہنما بات کر دیتا ہے۔تمام معاملات بہت احسن طریقے سے چل رہے ہیں۔رانا تنویر کا کہان تھا کہ تین سال سے ہماری پارٹی پر بہت مشکلات رہی ہیں لیکن اس کے باجود بھی پارٹی کے معاملات بہت احسن طریقے سے چل رہے ہیں۔واضح رہے پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر اس وقت لندن میں ہیں تاہم وہ سیاسی معاملات پر بیان دیتے رہتے ہیں۔

وزیراعظم عمران خان کی جانب سے پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کو’ صاحبہ‘ کہنے پر اپوزیشن لیڈرشہباز شریف نے کہا ہے کہ سلیکٹڈ وزیراعظم اس منصب کے لئے اہل ہی نہیں۔ بدھ کو ایک بیان میں شہباز شریف نے کہا کہ آج کا دن پاکستان کے لئے انتہائی افسوسناک ہے،سلیکٹڈ وزیراعظم اس منصب کے لئے اہل ہی نہیں۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کے الفاظ نامناسب،شرمناک اور قابل مذمت ہیں۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں