مسلم لیگ ن پلی بارگین کرنے کو تیار تو ہے لیکن ایک رکاوٹ ہے

سینئیر سیاستدان اور تجزیہ کار محمد علی درانی نے دعویٰ کر دیا

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعرات 25 اپریل 2019 12:58

مسلم لیگ ن پلی بارگین کرنے کو تیار تو ہے لیکن ایک رکاوٹ ہے
لاہور (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 25 اپریل 2019ء) : نجی ٹی وی چینل پر بات کرتے ہوئے سینئیر سیاستدان اور تجزیہ کار محمد علی درانی نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن میں ایک جوہری فرق ہے اور وہ یہ ہے کہ مسلم لیگ ن میسنی بن کر نکل جاتی ہے۔ مشرف صاحب کے زمانے میں مسلم لیگ ن نے سعودی عرب میں رو رو کر تیل بند کروادیا اور اس کے بدلے میں پاکستان سے نکلنے کا راستہ بنا لیا۔

سب کو یہیں چھوڑ کر پورا شریف خاندان سعودی عرب چلا گیا اور ادھر جا کر بیٹھے رہے اور سات سال کے بعد بھی یہ تسلیم نہیں کر رہے تھے کہ معاہدہ ہوا ہے یا نہیں۔ محمد علی درانی نے کہا کہ جب یہ لوگ واپس آئے تب بھی انہوں نے معاہدہ ہونے کی تردید کی لیکن بعد ازاں سعودی عرب نے اس بات کی تصدیق کر دی کہ شریف خاندان ایک معاہدے کے تحت سعودی عرب آیا تھا۔

(جاری ہے)

ان کا ماننا ہے کہ بس جان بچ جائے اور اس کے بعد اتنا جھوٹ بولیں کہ جھوٹ بھی سچ لگنے لگے۔ جبکہ اس کے برعکس پیپلز پارٹی کے لوگوں کو ہمیشہ ہی قربانی دینا پڑتی ہے۔ کرپشن کرنے کے لیے بھی انہوں نے ملازمین کے کئی اکاؤنٹس کھُلوا دئے۔ وہ یہی کہتے ہیں کہ جو چوری کر سکتا ہے کر لےملک کا جو ہو گا دیکھا جائے گا۔ پیپلز پارٹی کو علم ہے کہ ہمارے مال کی طرف دنیا کے ہاتھ بڑھ رہے ہیں اسی لیے وہ دن بدن خاموش ہوتے جا رہے ہیں۔

دوسری جانب شہباز شریف بھی بڑے آرام سے پاکستان سے باہر چلے گئے ہیں۔ میاں صاحب یہاں بالکل خاموش ہیں، مریم نواز کو بھی خاموش کروا دیا گیا ہے۔ محمد علی درانی نے کہا کہ اس وقت دو اطلاعات ہیں ، ایک یہ کہ مسلم لیگ ن والے مال دینے کو تیار ہیں لیکن وہ کہتے ہیں کہ مال ایسے لو کہ ہمیں ماننا نہ پڑے کہ ہم نے مال دیا ہے۔ شریف خاندان چاہتا ہےکہ پلی بارگین کی بجائے بیک ڈور بارگین ہو جائے۔

ان کا کہناہے کہ مشرق وسطٰی کے کسی بھی ملک سے پاکستان کو امداد کی شکل میں پیسے مل جائیں گے، جو کہ اصل میں شریف خاندان نے ان کو دئے ہوں گے۔ یہ پیشکش صرف اسی شرط کے ساتھ کی گئی ہے کہ ان کو چور ڈکلئیر نہیں کیا جائے گا اور پلی بارگین دستاویزی نہیں ہو گی بلکہ امداد کی صورت میں پیسے دئے جائیں گے۔ اُس کے عوض شریف خاندان کو این آر او یا ریلیف مل جائے گا لیکن وزیراعظم عمران خان نے اس بات پر بالکل انکار کر رکھا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ میں صرف وہ پیسہ وصول کروں گا جو پیسہ یہ مان کر دیں گے۔ اگر میں پلی بارگین کی بجائے بیک ڈور بارگین سے پیسے وصول کرلوں تو پھر میرے ساری جدو جہد خاک میں مل جائے گی ، میں ان سے پیسے نکلواؤں گا اور سب کو بتا کر نکلواؤں گا۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں