عدالت نے حمزہ شہباز کی عبوری ضمانت میں 8 مئی تک کی توسیع کر دی

لاہور ہائیکورٹ میں درخواست ضمانت پر سماعت اور وکلا کےدلائل کے بعد عبوری ضمانت میں توسیع کی گئی

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعرات 25 اپریل 2019 15:07

عدالت نے حمزہ شہباز کی عبوری ضمانت میں 8 مئی تک کی توسیع کر دی
لاہور (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 25 اپریل 2019ء) : عدالت نے حمزہ شہباز کی عبوری ضمانت میں 8 مئی تک کی توسیع کر دی ۔ تفصیلات کے مطابق حمزہ شہباز آج لاہور ہائیکورٹ پہنچے۔ جہاں عدالت نے نیب کو ایک مرتبہ پھر حمزہ شہباز کی گرفتاری سے روکتے ہوئے ان کی عبوری ضمانت میں 8 مئی تک کی توسیع کر دی۔ حمزہ شہباز کی جانب سے امجد پرویز ، اعظم نذیر تارڑ اور سلمان بٹ عدالت میں پیش ہوئے۔

آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں میں ایڈووكیٹ سلمان بٹ نے دلائل دئے ۔ انہوں نے کہا نیب نے بیشتر دستاویزات كا كہا وہ دستاویزات یہاں موجود نہیں ہیں۔ نیب نے گراؤنڈ آف اریسٹ كا ذكر كیا لیکن یہاں وہ ہیں ہی نہیں۔ حمزہ شہباز کے وارنٹ گرفتاری ریکارڈ پر موجود نہیں ہیں۔ اگر گرفتار کرنے کی وجوہات نہیں معلوم ہونگی تو بحث کیا کرینگے؟ حمزہ کے وکیل نے دلائل میں کہا کہ نیب کی جانب سے الزامات کی تفصیل نہیں بتائی گئی۔

(جاری ہے)

منی لانڈرنگ سے متعلق دستاویزات فراہم نہیں کی گئیں۔ نیب پراسیکیوٹر نے کہا منی لانڈرنگ سے متعلق دستاویزات حساس ہیں۔ عدالت میں دستاویزات دکھا سکتے ہیں۔ جن دستاویزات کا ذکر ہے کہ وہ ریکارڈ کا حصہ نہیں ہیں دراصل خیفہ دستاویزات ہیں۔ تمام دستاویزات حمزہ شہباز کو دے دیئے گئے ہیں۔جو دستاویزات ہم نے اكھٹے كیے ہیں ان سے متعلق جو بیان دینا ہے وہ ہمیں مطلوب ہے۔

عدالت نے حمزہ شہباز کے وکیل سے استفسار کیا آپ كو كون سی دستاویزات درکارہیں؟ حمزہ شہباز کے وکیل نے کہا گرفتاری كی وجوہات درکارہیں۔ انویسٹیگیشن 4اپریل 2019ء اور 2018ء كی انكواٸری رپورٹ بھی چاہئیے۔ عدالت نے نیب کے وکیل سے پوچھا آپ كس بناپرمعلومات كو حساس قرار دے رہے ہیں ؟ حمزہ کے وکیل نے کہا حمزہ شہباز کے خلاف انکوائری کب شروع کی گئی اس کی دستاویزات درکارہیں۔

خفیہ دستاویزات بھی چاہئیں کیونکہ اسی بنیاد ہر انکوائری شروع کی گئی۔ میری اپنی ٹرانزیكشن میرے لیے كیسے مشكوک ہوسكتی ہیں؟اگر منی لانڈرنگ کا كیس ہے تو مجسٹریٹ كے پاس جاٸیں پھر نیب گرفتار بھی نہیں كر سكتی۔ عدالت نے نیب پراسیکیوٹر سے پوچھا اس بارے میں دو ٹوک موقف بتائیں کہ خیفہ دستاویزات کو ریکارڈ کا حصہ بنائیں گے؟ نیب پراسیکیوٹر نے کہا جب تحقیقات کی رپورٹ مکمل ہوجائے گی تو متعلقہ دستاویزات کو حصہ بنایا جاسکتا ہے۔

ابھی معاملہ تفتیش کے مراحل میں ہے اور اس لیے یہ دستاویزات ظاہر نہیں کی جا سکتیں۔ ہم ان دستاویزات كے ذریعے مزید ثبوت اكھٹے كریں گے۔ عدالت نے پوچھا گرفتاری کی وجوہات کہاں ہیں؟ نیب کے وکیل نے کہا كچھ دستاویزات دے دیتا ہوں۔ عدالت نے کہا ایف ایم یو بھی دیں گے؟ نیب کے وکیل نے کہا ایف ایم یو نہیں دے سكتے ۔ عدالت نے کہا گراؤنڈ آف اریسٹ بھی دیں گے ۔

نیب وکیل نے کہا گراؤنڈ آف اریسٹ تو گرفتاری كے وقت ہی ہم دیتے ہیں۔ عدالت نے حمزہ شہباز کی درخواست ضمانت منظور کرتے ہوئے 8مئی تک عبوری ضمانت میں توسیع کردی۔ یاد رہے کہ اس سے قبل 17 اپریل کو حمزہ شہباز عبوری ضمانت کی مدت ختم ہونے پر لاہور ہائیکورٹ کے سامنے پیش ہوئے تھے جس پر عدالت نے ان کی عبوری ضمانت میں 25 اپریل تک کی توسیع کی تھی۔

لاہور ہائیکورٹ میں حمزہ شہباز کی درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی۔ لاہور ہائی کورٹ کے 2 رکنی بنچ نے درخواستوں پر سماعت کی۔ حمزہ شہباز کی عبوری ضمانت میں توسیع کر دی۔حمزہ شہباز عدالت میں پیش ہوئے۔ عدالت نے حمزہ شہباز کی عبوری ضمانت میں 25 اپریل تک توسیع کر دی ۔عدالت نے کہا کہ حمزہ شہباز نیب کی دستاویزات پر جواب جمع کروائیں۔ لاہور ہائی کورٹ میں حمزہ شہباز کی پیشی کے موقع پرسخت سیکیورٹی کے انتظامات کیے گئے ہیں، 2 دو ایس پی، چھ ایس ڈی پی اور نو انسپکٹر، 49 ماتحت افسران جبکہ 590 اہلکار تعینات تھے۔

واضح رہے کہ 6 اپریل کو آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس اور منی لانڈرنگ کیس میں نیب نے دو مرتبہ حمزہ شہباز کی گرفتاری کے لئے ان کے گھر پر چھاپہ مارا تھا تاہم نیب انہیں گرفتار کرنے میں ناکام رہی تھی۔ بعد ازاں لاہور ہائی کوٹ نے حمزہ شہباز کی 10 دن کی حفاظتی ضمانت منظور کرلی تھی اور اور نیب سے تفصیلی جواب طلب کیا تھا۔ حمزہ شہباز نے گرفتاری کے ڈر سے رمضان شوگرملزاورصاف پانی کیس میں بھی لاہورہائی کورٹ سے 17 اپریل تک عبوری ضمانت حاصل کرلی تھی جس میں بعد ازاں 25 اپریل تک کی توسیع کی گئی۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں