کسی قسم کی کرپشن، غفلت اور لاپروائی کے مرتکب افسر و اہلکار کی پنجاب پولیس میں کوئی جگہ نہیں ‘کیپٹن (ر) عارف نواز

پولیس کی زیر حراست اموات کسی صورت قابل قبول نہیں ہیں اور ایسی شکایت ملنے پر ذمہ دار شخص کے خلاف فوری کاروائی عمل میں لائی جائے گی گرفتار ملزمان سے جدید سائنسی خطوط پر تفتیش کی جائے اور کسی بھی صورت تشدد نہ کیا جائے جبکہ معاشرتی برائیوں خصوصا منشیات فروشوں کے خلاف پنجاب بھر میںبھرپور مہم شروع کی جائے ‘آئی جی پنجاب

جمعرات 25 اپریل 2019 20:44

کسی قسم کی کرپشن، غفلت اور لاپروائی کے مرتکب افسر و اہلکار کی پنجاب پولیس میں کوئی جگہ نہیں ‘کیپٹن (ر) عارف نواز
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 اپریل2019ء) آئی جی پنجاب کیپٹن (ر) عارف نواز خان نے کہا ہے کہ پنجاب پولیس کی اصل پہچان اس کی بہادری ، ایمانداری اور فرض شناسی ہی ہے اور اس میں کوئی شک نہیں کہ پنجاب پولیس کے افسران و اہلکاروں نے فرائض کی ادائیگی کے دوران کسی قسم کی قربانی سے دریغ نہ کرتے ہوئے اپنی جانوں کے نذرانے تک پیش کئے اور اب بھی پنجاب پولیس کے بہادر سپاہی عوام کی جان و مال اور عزت و آبرو کا تحفظ یقینی بنانے کے لئے اپنی جانوں کی پروا کئے بغیر خدمات سر انجام دے رہے ہیں ،ملک و ملت کی خدمت کے لئے ہمارے پاس کارکردگی دکھانے کے سوا کوئی دوسراراستہ نہیںہے اور میری ٹیم میں صرف وہی رہے گا جو بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرے گا جبکہ کسی قسم کی کرپشن، غفلت اور لاپروائی کے مرتکب افسر و اہلکار کی پنجاب پولیس میں کوئی جگہ نہیں ہو گی اس لئے پنجاب پولیس کا ہر افسر و اہلکار یہ بات ذہن نشین کر لے کہ اب محکمہ میں صرف اور صرف اسے عزت ملے گی جس کی پہچان اس کی قابلیت ،ایمانداری اور فرض شناسی ہوگی۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پولیس لائن سرگودھا میں پولیس دربار کی صدارت کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر آر پی او سرگودھا سید خرم علی،ڈی پی او سرگودھا حسن مشتاق سکھیرا،ڈی پی او خوشاب شعیب محمود،ڈی پی او میانوالی ممتاز احمد دیو ،ڈی پی او بھکر شائستہ ندیم سمیت سرگودھا ریجن کے دیگر سینئر پولیس افسران و اہلکاربھی موجود تھے ۔پولیس دربار سے خطاب کرتے ہوئے آئی جی پنجاب نے کہا کہ شہداء ہمارے محکمہ کا فخر اور اثاثہ ہیںاور میں ان پولیس اہلکاروں کو بھی سلام پیش کرتا ہوں جو فرض کی ادائیگی کے دوران زخمی ہوئے اور انہوں نے عمر بھر کی جسمانی معذوری کو قبول کیا لیکن محکمہ کے وقار پر حرف نہ آنے دیا، یہ بہادر جوان پوری قوم کے لئے باعث فخر ہیں ۔

انہوں نے مزید کہا کہ پولیس ملازمین کی تنخواہوں ،ترقی ،ویلفیئر ،پوسٹنگ،صحت اور بچوں کی تعلیم کے مسائل میرے اپنے مسائل ہیں اور اس سلسلے میں ہر فورم پر میں خود آپ کا وکیل ہوں ۔ یہ سارے معاملات آپ میرے ذمہ چھوڑ دیں لیکن اس کے بدلے اپنے کام اور محنت سے محکمہ اور قوم کا نام روشن کریں ۔ انہوں نے فورس کو ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ تمام پولیس ملازمین اپنا سروس ریکارڈ درست رکھیں کیونکہ معمولی سزاوں کی وجہ سے بھی پروموشن پر فرق پڑتا ہے۔

انہوں نے پولیس افسران کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کے پاس جو بھی عہدہ ہے یہ خدا کا آپ سب پر خصوصی کرم ہے لہذا پولیس ملازمین کو سزا دینے سے پہلے اس بات کو یقینی بنائیں کہ متعلقہ ملازم کی انکوائری میرٹ پر ہوئی ہو اور اسے اپنا موقف بیان کرنے کا پورا موقع دیا گیا ہو ۔ انہوں نے کہا کہ میں امید کرتا ہوں پولیس افسران اپنے ماتحت عملہ کے ساتھ اچھا رویہ رکھیں اورماتحت عملہ بھی اپنے افسران کو سزا دینے کا موقع فراہم نہیں کرے گا ۔

انہوں نے کہا کہ ہماراکام محنت اور نیک نیتی سے اپنا فرض ادا کرنا ہے اور اس عظیم کام کا صلہ ہمیں ہمارا مالک ضرور دے گا ۔اس موقع پر آئی جی پنجاب نے پولیس شہداء کی فیملیز کو پھولوں کے تحائف بھی پیش کیے۔آئی جی پنجاب نے پولیس دربار میں قبضہ مافیا سے گٹھ جوڑ رکھنے والے عناصر کے خلاف سخت کاروائی کا عندیہ دیتے ہوئے کہا کہ جو بھی پولیس افسر یا اہلکار قبضہ مافیا سے رابطے میں رہا یا کسی قسم کا معاون ثابت ہوا تو اس کے خلاف سخت سے سخت کاروائی کی جائے گی اور اس سلسلے میں کسی قسم کی رعایت نہیں دی جائے گی ۔

انہوں نے افسران و اہلکاروں کو مخاطب کرتے ہوئے مزید کہا کہ زمین کے قبضہ کے معاملات سے دور رہیں اورجرائم پیشہ عناصر کوکسی صورت سپورٹ نہ کریں کیونکہ اس حوالے سے محکمہ میں زیرو ٹالرنس کی پالیسی اپنائی جا رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پولیس کی زیر حراست اموات کسی صورت قابل قبول نہیں ہیں اور ایسی شکایت ملنے پر ذمہ دار شخص کے خلاف فوری کاروائی عمل میں لائی جائے گی ۔

انہوں نے مزید کہا کہ گرفتار ملزمان سے جدید سائنسی خطوط پر تفتیش کی جائے اور کسی بھی صورت تشدد نہ کیا جائے جبکہ معاشرتی برائیوں خصوصا منشیات فروشوں کے خلاف پنجاب بھر میںبھرپور مہم شروع کی جائے ۔ بعد ازاں آئی جی پنجاب کیپٹن ریٹائرڈ عارف نواز خان نے ریجنل پولیس آفس سرگودھا کا دورہ کیا اور آر پی او آفس سرگودھا میں اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کی جس میں سرگودھا ریجنز کے تمام ڈی پی اوز سمیت سینئر پولیس افسران نے شرکت کی ۔

اس موقع پرآر پی او سرگودھا سید خرم علی نے آئی جی پنجاب کوسرگودھا ریجن میںکرائم کی صورتحال اور سیکیورٹی انتظامات کے متعلق بریفنگ دیتے ہوئے پولیس خدمت مراکز،فرنٹ ڈیسک اور شکایات سیل کی کارکردگی سے آگاہ کیا جبکہ آئی جی پنجاب نے اشتہاری مجرموں کی گرفتاری،ہوائی فائرنگ و پتنگ بازی کے لئے چلائی گئی خصوصی مہم کے نتائج کا بھی جائزہ لیتے ہوئے مزید ہدایات جاری کیں ۔

انہوں نے پولیس افسران کو زیر تفتیش سنگین مقدمات کو جلد از جلد حل کر نے اور مقدمات میں ملوث اشتہاریوں کو جلد از جلد گرفتار کرنے کے بارے میں احکامات دینے کے ساتھ ساتھ موٹر سائیکل چوری اور مویشی چوری کی روک تھام کے لئے موثر حکمت عملی اپنانے کا حکم دیا ۔اجلاس کے اختتام پر آر پی او سرگودھا سید خرم علی نے آئی جی پنجاب کیپٹن ریٹائرڈ عارف نواز خان کو یادگاری شیلڈ بھی پیش کی۔

آئی جی پنجاب کی سرگودھا آمد پر سرگودھا ریجن کے قومی و صوبائی ممبران اسمبلی کی بھی ان سے ملاقات ہوئی جس میں ممبر قومی اسمبلی عامر سلطان چیمہ،ممبر صوبائی اسمبلی فیصل فاروق چیمہ اور ممبر صوبائی اسمبلی اصغر خان لاہڑی شریک ہوئے۔پارلیمنٹیرین نے آئی جی پولیس پنجاب تعینات ہونے پر کیپٹن ریٹائرڈ عارف نواز خان کو مبارکباد پیش کی اور سرگودھا ریجن میں امن و امان کی صورتحال کو برقرار رکھنے سے متعلق تجاویز دیں۔

آئی جی پنجاب نے ممبران اسمبلی سے گفتگو کے دوران کہا کہ ان کا ایک ہی مقصد ہے کہ تمام اسٹک ہولڈرز کو ساتھ لے کر چلتے ہوئے صوبے سے جرائم کا مکمل خاتمہ کیا جائے اور اس سلسلہ میں دی گئی ہر مثبت تجویز کو عملی شکل دی جائے گی ۔انہوں نے مزید کہا کہ عوام پولیس کی اصل طاقت ہیں اس لئے انہوں نے ہدایات جاری کی ہیں کہ ڈیوٹی پر تعینات پولیس اہلکار اپنے فرائض کی ادائیگی کے دوران اس بات کو یقینی بنائیں کہ عوام کو زیادہ سے زیادہ سہولیات فراہم کی جا سکیں ۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں