نوازشریف کوضمانت ملی تونام ای سی ایل سے نکالنا پڑےگا، صمصام بخاری

میں کسی کی بیماری پر سیاست نہیں کرتا، اب دیکھنا ہوگا کہ نوازشریف کو ضمانت کے بعد بیرون ملک جانے کی بھی اجازت ملتی ہے یا نہیں۔نجی ٹی وی سے گفتگو

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعہ 26 اپریل 2019 20:29

نوازشریف کوضمانت ملی تونام ای سی ایل سے نکالنا پڑےگا، صمصام بخاری
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔26 اپریل 2019ء) وزیراطلاعات ونشریات پنجاب صمصام بخاری نے کہا ہے کہ نوازشریف کو ضمانت ملی توای سی ایل سے نام نکالنا پڑے گا،میں کسی کی بیماری پر سیاست نہیں کرتا، اب دیکھنا ہوگا کہ نوازشریف کو ضمانت کے بعد بیرون ملک جانے کی بھی اجازت ملتی ہے یا نہیں۔انہوں نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں کسی کی بیماری پر سیاست نہیں کرتا، عدالت نے اگر نوازشریف کو بیرون ملک جانے کی اجازت دی تو ان کا نام ای سی ایل سے نکالنا پڑے گا۔

نوازشریف سے بات چل رہی ہے ، انہوں نے کہا کہ میں پاکستان میں علاج نہیں کروانا چاہتا ، لیکن میں ان کی بیماری پر سوال نہیں اٹھانا چاہتا۔میری یہ بات سچ ثابت ہوئی کہ انہوں نے کہا کہ میری ضمانت ہوجائے میں باہر جاکر علاج کرواؤں گا، لیکن عدالت نے ان کو اجازت نہیں دی،عدالت نے کہا کہ آپ پاکستان میں علاج کروائیں۔

(جاری ہے)

نوازشریف نے اپنا علاج کروانا شریف میڈیکل سٹی میں کرانا مناسب سمجھا۔

انہوں نے کہا کہ عدالت اگر ا ن کو جانے کی اجازت دیتی ہے توپھر عدالت ای سی ایل نام بھی ہٹانے کا کہے گی،اگر عدالت نے حکم دیا توای سی ایل سے نام نکال دیں گے۔ہماری بات سچ ثابت ہوئی کہ انہوں نے ایک بھی ایسا ہسپتال نہیں بنایا جہاں ان کا علاج ہوسکے۔انہوں نے کہا کہ نوازشریف کے کیسز نیب میں ہیں، نیب آزاد ادارہ ہے ، نیب حکومت کے تابع ادارہ نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ اب دیکھنا ہوگا کہ نوازشریف کو ضمانت کے بعد اب بیرون ملک جانے کی بھی اجازت ملتی ہے یا نہیں۔واضح رہے سپریم کورٹ میں سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف کی مستقل ضمانت کیلئے درخواست دائر کردی گئی ہے جس میں مئوقف اپنایا گیا ہے کہ عدالت کی جانب سے میاں نواز شریف کوچھ ہفتوں کی ضمانت دی گئی ہے لیکن چھ ہفتوں میں ان کی مکمل صحتیابی ناممکن ہے، اس لئے ان کومستقل ضمانت دینے کے ساتھ محض پاکستان میں علاج کرانے کے فیصلے پر بھی نظر ثانی کی جائے۔

نظر ثانی کی اپیل میں نواز شریف کی تمام میڈیکل ہسٹری بھی منسلک فراہم کی گئی ہے جس میں استدعاکی گئی ہے کہ میاں نواز شریف کو مستقل بنیادوں پر ضمانت دی جائے۔ اپیل میں کہا گیا ہے کہ نواز شریف کی خواہش ہے کہ وہ برطانیہ میں ا پنا علاج کرائیں کیونکہ پاکستان، برطانیہ، امریکہ اور سوئٹزرلینڈ کے طبی ماہرین کے مطابق نواز شریف کی زندگی کو سنگین خطرات لاحق ہیں۔

اپیل میں کہا گیا ہے کہ عدالتی حکم میں کہا گیا ہے کہ نواز شریف ملک چھوڑ کر نہیں جاسکتے لیکن حقیقت میں میاں نواز شریف کا علاج اسی ڈاکٹر سے ممکن ہے جس نے برطانیہ میں ان کا علاج کیا تھا۔ اس لئے استدعا ہے کہ مستقل ضمانت کے ساتھ میاں نوازشریف کو پاکستان میں علاج کے لئے پابند کرنے کے فیصلے پر بھی نظر ثانی کی جائے ۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں