چور سیاستدانوں کو این آر او دے کر باہر جانے دیں تو اپوزیشن کا اتحاد ایک گھنٹے میں ٹوٹ جائے گا

شریف برادران کے بعد اب آصف زرداری بھی این آر اوکی خواہش رکھتے ہیں

Sajjad Qadir سجاد قادر اتوار 19 مئی 2019 07:33

چور سیاستدانوں کو این آر او دے کر باہر جانے دیں تو اپوزیشن کا اتحاد ایک گھنٹے میں ٹوٹ جائے گا
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 19 مئی2019ء)   نہ کسی کی ڈیل ہوئی اور نہ ہی کسی کو این آر او دیا گیا۔اس قسم کا کوئی واقعہ ابھی تک سرزد نہیں ہوا مگر پھر بھی ایک عرصہ ہو چلا کہ ڈیل اور این آر او کی بازگشت تواتر سے سنائی دیتی ہے۔ حکومتی ارکان این آر او نہ دینے کا راگ الاپتے جبکہ اپوزیشن این آر او نہ لینے کی بڑھکیں مارتے نظر آتے ہیں۔تاہم یہ اظہر من الشمس ہے کہ ن لیگ اور پیپلز پارٹی سمیت بہت سارے لوگوں کو حکومت نے کڑے احتساب کے نام پر نیب اور کورٹ کچہریوں کے چکر اس شدومد سے لگوا رکھے ہیں کہ انہیں کچھ اور سجھائی نہیں دیتا۔

حکومت کے ساتھ ڈیل یا این آر او کی بات ن لیگ کے حوالے سے زیادہ کی جاتی رہی ہے تاہم اب وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید نے کہا ہے کہ آصف زرداری بھی این آر او کے خواہشمند ہیں اور یہ دونوں پارٹیاں کسی بہانے سے این آر او لینا چاہ رہی ہیں۔

(جاری ہے)

لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ عمران خان کو مشورہ دیا تھا کہ وہ ملک لوٹنے والے چور اور ڈاکو سیاستدانوں کو باہر جانے کی اجازت دے دیں اور آرام سے حکومت کریں لیکن عمران خان نے ان کی بات نہیں مانی، آج سب کرپٹ سیاستدان اکھٹے ہو کر احتجاج کرنے جا رہے ہیں۔

شیخ رشید نے کہا کہ وزیر اعظم آج چور سیاستدانوں کو این آر او دے کر باہر جانے دیں تو اپوزیشن کا اتحاد ایک گھنٹے میں ٹوٹ جائے گا۔وفاقی وزیر نے کہا یہ سچ ہے کہ ملک میں مہنگائی ہو رہی ہے لیکن اس کے ذمہ دار عمران خان نہیں بلکہ سابق حکمران ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ یہ سب مارے جائیں گے کیونکہ عمران خان این آر او دینے کی بجائے کرپشن کے خلاف بھل صفائی کر رہے ہیں۔

وزیر ریلوے نے کہا بین الاقوامی سازش ہو رہی ہے کہ سی پیک ریلوے میں نہ آئے، گوادر اور تفتان تک ٹریک نہ جائے۔ان کا کہنا تھا کہ خسارے میں چلنے والی غریب کی ٹرینیں بند کرنے کی بات کرنے والوں نے سندھ کو ایڈز زدہ کر دیا ہے۔شیخ رشید سے جب وزیراعظم عمران خان سے کیا جانے والا سوال پوچھا گیا کہ حکومت کرنا آسان ہے یا اپوزیشن تو ان کا جواب تھا کہ ایسے سوال عمران خان سے پوچھیں، ان سے نہیں۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں