اپوزیشن کوخطرہ ہے،لوگ باہر نکلے تو قابو میں نہیں رہیں گے،عارف نظامی

تحریک سے عمران خان تو چلا جائے گا کہیں تیسری قوت نہ آجائے، کیونکہ لوگ حکومت سے بہت بیزار ہوچکے ہیں، اپوزیشن نے ان ہاؤس تبدیلی یا قومی حکومت سے متعلق بھی لائحہ عمل پربات کی ہے۔سینئر صحافی اور تجزیہ کار عارف نظامی کاتبصرہ

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ پیر 20 مئی 2019 22:10

اپوزیشن کوخطرہ ہے،لوگ باہر نکلے تو قابو میں نہیں رہیں گے،عارف نظامی
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔20 مئی 2019ء) سینئر صحافی اور تجزیہ کار عارف نظامی نے کہا ہے کہ اپوزیشن کو خطرہ ہے،تحریک سے تیسری قوت نہ آجائے، لوگ حکومت سے بہت بیزار ہوچکے ہیں،اگرلوگ باہرنکلے توکنٹرول میں نہیں رہیں گے،اپوزیشن نے ان ہاؤس تبدیلی یا قومی حکومت سے متعلق بھی لائحہ عمل پربات کی ہے۔ انہوں نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن کو خطرہ ہے کہ لوگ حکومتی معاشی پالیسیوں اور مہنگائی سے تنگ آچکے ہیں، اگر تحریک شروع کی تو وہ حکومت یا اپوزیشن کے کنٹرول میں نہیں رہے گی، عمران خان کی چھٹی تو ہوجائے گی لیکن کوئی تیسرا فریق نہ فائدہ اٹھا لے۔

اگر تیسری قوت آئی تو ان کو کچھ نہیں ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن عید کے بعد مشترکہ احتجاجی لائحہ عمل بھی لائے گی۔

(جاری ہے)

اپوزیشن کے اجلاس میں ان ہاؤس تبدیلی یا قومی حکومت سے متعلق بھی بات چیت کی گئی ہے۔عارف نظامی نے کہا کہ شہبازشریف کا موجودہ صورتحال میں کردار کم ہوتا دکھائی دے رہا ہے۔ شہبازشریف ابھی وطن واپسی کے موڈ میں بھی نہیں لگ رہے۔

انہوں نے کہا کہ کل حمزہ شہبازکی باڈی لینگوئج بہت کچھ بتا رہی تھی۔ان کو توپریس کانفرنس میں بات بھی نہیں کرنے دی گئی۔اسی طرح سینئر تجزیہ کارڈاکٹر شاہد مسعود نے بھی کہا کہ معاملات حکومتی گرفت نکلتے جا رہے ہیں۔ اپوزیشن کے علاوہ طبقات کا بہت بڑا حکومت پر پریشر آنے والا ہے۔تاجروں ، اساتذہ دیگر طبقات کو پتا ہے کہ معاملات وزیراعظم کے ہاتھ سے نکلتے جا رہے ہیں ۔

وزیراعظم عمران خان کو بھی اس بات کا بڑی حد تک اندازہ ہے۔انہوں نے کہا کہ شیخ رشید سے کوئی معیشت بارے سوال کرتا ہے تو وہ کہتا حفیظ شیخ سے پوچھیں۔ مطلب شیخ رشید کو بھی کسی بات پتا نہیں ہوتا۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے نیشنل سکیورٹی ایڈوائز ر کا عہدہ ختم کردیا ہے۔وزیراعظم اب عسکری قیادت سے براہ راست بات کیا کریں گے،درمیان میں کوئی نہیں ہوا کرے گا،نیشنل سکیورٹی کے اجلاس میں جہاں سب موجود ہوتے ہیں ، بات کرنا بھی مناسب نہیں ہوتا تھا۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں