عوام کا ’’دانہ پانی‘‘ بند کرنا تبدیلی ہے تو لوگ اسے مسترد کرتے ہیں ،سراج الحق

ڈالر کی قیمت میں مسلسل اضافہ اور روپے کی قدر میں کمی سے معیشت تباہ و برباد ہوگئی ہے -حکومت ہر دن ایکسپوز ہورہی ہے۔حکمرانوں نے مقابلہ کیے بغیر عالمی مالیاتی اداروں کے سامنے گٹھنے ٹیک دیئے ہیں،امیرجماعت اسلامی

منگل 21 مئی 2019 23:21

عوام کا ’’دانہ پانی‘‘ بند کرنا تبدیلی ہے تو لوگ اسے مسترد کرتے ہیں ،سراج الحق
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 مئی2019ء) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ روپے کی قدر کے ساتھ ساتھ حکومت کے عزت و وقار میں بھی کمی ہوتی جارہی ہے ۔ اب حکومت کے پاس عوام کو دینے کے لیے کچھ نہیںرہا ۔ عوام کا خون نچوڑنا اور ان کا دانہ پانی بند کرنا تبدیلی ہے تو قوم ایسی تبدیلی مزید برداشت نہیں کرے گی ۔ ڈالر کی قیمت میں مسلسل اضافہ اور روپے کی قدر میں کمی سے معیشت تباہ و برباد ہوگئی ہے ،المیہ یہ ہے کہ حکمرانوں کو بھی عام آدمی کی طرح ٹی وی کی سکرینوں سے پتہ چلتاہے کہ روپے کی قدر میں کمی کر دی گئی ہے ۔

حکومت ہر دن ایکسپوز ہورہی ہے۔حکمرانوں نے مقابلہ کیے بغیر عالمی مالیاتی اداروں کے سامنے گٹھنے ٹیک دیئے ہیں۔نااہلوں اور نالائقوں کی غلطیوں کا خمیازہ عوام کو بھگتنا پڑرہا ہے۔

(جاری ہے)

ان خیالات کااظہار انہوںنے گلشن راوی میں جماعت اسلامی لاہوراور جے آئی یوتھ کی طرف سے اپنے اعزاز میں دیے گئے عوامی افطار ڈنر کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

اس موقع پر امیر جماعت اسلامی لاہور ذکر اللہ مجاہداور شاہد نوید ملک بھی موجود تھے ۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ قوم اس وقت ناقابل بیان مصیبت اور پریشانی کا شکار ہے اور عوام کے اندر بے چینی مسلسل بڑھتی جارہی ہے ۔ پورا معاشی نظام لاوارث ہوگیاہے اور حکومت کے چہرے سے ہر روز’’ میک اپ ‘‘اتر رہاہے ۔ حکومت اپنے پہلے سو دنوں میں ایکسپوز ہوگئی تھی ، باقی رہی سہی کسر اب نکل گئی ہے ۔

روپے کی قدر میں کمی سے قرضوں کا بوجھ مسلسل بڑھتا جا رہاہے ۔ گزشتہ چار روز میں روپے کی قدر میں کمی سے بیرونی قرضوں کا حجم ایک ہزار ارب روپے بڑھ گیاہے اور ابھی قدر میں مزید کمی کے اشارے دئیے جارہے ہیں ۔ انہوںنے پاکستانی سیاست اور جمہوریت میں عدم استحکام کی وجہ ملک میں موروثی سیاست کوقرار دیتے ہوئے کہاکہ ملک میں سیاسی جماعتوں پر چند خاندانوں کے تسلط نے عام سیاسی کارکن کا استحصال کیاہے ۔

عوام نے تمام سیاسی جماعتوں کو آزما کر دیکھ لیا ہے۔سابقہ حکومتوں کے تسلسل پی ٹی آئی سے بھی کسی خیر کی توقع نہیں۔حکومت نے اپنے منشور میں کیے گئے وعدوں کا پاس نہیں کیااور محض 10ماہ کے سفر میں ہی پانچ سال کی ناکامیوں کو سمیٹ لیا ہے۔دریں اثنا سینیٹر سراج الحق نے گزشتہ رات کراچی میں ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی والدہ اور بہن فوزیہ صدیقی کے گھر جا کر ان سے ملاقات کی اور انہیں جماعت اسلامی کی طرف سے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کے لیے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرواتے ہوئے کہاکہ جماعت اسلامی ڈاکٹر عافیہ کے خاندان کی سرپرستی جاری رکھے گی اور ہم ہر فورم پر ڈاکٹر عافیہ کی رہائی کے لیے آواز اٹھاتے رہیں گے ۔

انہوں نے کہا کہ پوری قوم اپنی بیٹی ڈاکٹر عافیہ کی رہائی کی منتظر ہے مگرسابقہ حکمرانوں کی طرح موجودہ حکومت نے بھی ڈاکٹر عافیہ کی رہائی کے لیے کچھ نہیں کیا۔ ڈاکٹر عافیہ کی رہائی کے امکانات اب بھی موجود ہیں مگر حکومت خود دلچسپی نہیں لے رہی۔انہوں نے کہا کہ موجودہ وزیراعظم نے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے گھر جا کر وعدہ کیا تھا وہ عافیہ کی رہائی کے لیے کوشش کریں گے مگر جس طرح سابقہ حکمرانوں نے ڈاکٹر عافیہ کی رہائی میں کوئی دلچسپی نہیں لی۔

اسی طرح عمران خان بھی اقتدار میں آنے کے بعد اپنے وعدوں کو بھول گئے ہیں۔سینیٹر سرا ج الحق نے کہا کہ اب تو امریکہ کے اندر بھی ڈاکٹر عافیہ کیس کے سرکاری پراسیکیوٹر پر سوالات اٹھائے جارہے ہیں اور تمام کیسیز کے فیصلے وہاں کے نظام کی روشنی میں مشکوک ہوگئے ہیں اور دیکھا جارہا ہے کہ جن کیسیز میں اس سرکاری پراسیکیوٹر نے وکالت کی ہے وہ درست بھی ہیں یا نہیں۔انہوں نے کہا کہ حکومت کو نئی صورتحال کے پیش نظر ڈاکٹر عافیہ کے مقدمہ کی سرکاری سطح پرپیروی کرکے قوم کی بیٹی کی رہائی کے لیے نئے سرے سے کوشش کرنی چاہیے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں