نواز شریف نے جیل میں تفتیش کے لیے آنے والی ٹیم کو کوئی جواب نہیں دیا

آپ مجھے سوال بتاتے جائیں ، میں اپنی مشاورتی ٹیم سے مشورے کے بعد جواب دوں گا، سابق وزیراعظم

Usman Khadim Kamboh عثمان خادم کمبوہ پیر 27 مئی 2019 14:54

نواز شریف نے جیل میں تفتیش کے لیے آنے والی ٹیم کو کوئی جواب نہیں دیا
لاہور(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔27مئی2019)  آج قومی احتساب بیورو کی تحقیقاتی ٹیم نے نواز شریف سے سرکاری گاڑیوں کے ذاتی استعمال پر کوٹ لکھپت جیل میں تحقیقات کے سلسلے مین سوال جواب کیے، نواز شریف سے20 بلٹ پروف سرکاری گاڑیوں کے ذاتی استعمال پرتفتیش کی گی. تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو (نیب ) کی تحقیقاتی ٹیم نواز شریف سے تحقیقات کرنے کوٹ لکھپت جیل پہنچی، تفتیشی ٹیم میں ایڈیشنل ڈائریکٹرحمادحسن ،ڈپٹی ڈائریکٹرانویسٹی گیشن عبدالماجد شامل تھے۔ نیب ٹیم نے سرکار ی گاڑیوں کے ذاتی استعمال پر نوازشریف سے سپرنٹنڈنٹ کے کمرے میں تفتیش کی.

نیب ذرائع نے بتایا تھا کہ احتساب عدالت سے اجازت ملنے کے بعد ٹیم کوٹ لکھپت جیل پہنچی، نیب کی تحقیقات کے مطابق سرکاری گاڑیوں کا غیر قانونی استعمال کیا گیا ، 33 میں سے 20 گاڑیاں نواز شریف کے ذاتی استعمال میں رکھنا خلاف قانون ہے، نواز شریف سے20 بلٹ پروف سرکاری گاڑیوں کے ذاتی استعمال پرتفتیش کی گئی لیکن نواز شریف تحقیقاتی ٹیم کے کسی بھی سوال کا جواب نہیں دیا اور دوسری ہی باتیں کرتے رہے اس کے بعد انہوں نے نیب ٹیم سے کہا کہ ’آپ مجھے سوال بتاتے جائیں ، میں اپنی مشاورتی ٹیم سے مشورے کے بعد جواب دوں گا‘۔

(جاری ہے)

  یاد رہے 21 مئی کو احتساب عدالت کے جج محمد ارشد ملک نے نیب کو سابق وزیراعظم نواز شریف سے جیل میں تفتیش کرنے کی اجازت دی تھی.

نیب کے مطابق سارک کانفرنس کے لیے جرمنی سے 34 بلٹ پروف گاڑیاں بغیر ڈیوٹی ادائیگی کے خریدی گئیں، جنہیں نواز شریف اور ان کی صاحبزادی مریم نوازنے استعمال کیا جبکہ جرمنی سے درآمد شدہ گاڑیاں سارک کانفرنس 2016 میں شرکت کے لیے آنے والے غیر ملکی مہمانان کے استعمال میں آنا تھیں. خیال رہے کہ چند ماہ قبل سابق وزیر اعظم کو طبی بنیادوں پر ضمانت دی گئی تھی، مدت ختم ہونے کے بعد انھیں دوبارہ گرفتار کیا گیا.

اس وقت وہ کوٹ لکھپتجیل میں قید ہیں. نیب کے مطابق سارک کانفرنس کے لیے جرمنی سے 34 بلٹ پروف گاڑیاں بغیر ڈیوٹی ادائیگی کے خریدی گئیں، جنہیں نواز شریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز نے استعمال کیا جبکہ جرمنی سے درآمد شدہ گاڑیاں سارک کانفرنس 2016 میں شرکت کے لیے آنے والے غیر ملکی مہمانان کے استعمال میں آنا تھیں.

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں