پاکستان کے مرکزی بینک نے 40 ہزار روپے کے غیر رجسٹرڈ بانڈز کی فروخت روک دی

اسٹیٹ بینک نے بانڈ کی فروخت 24 جون سے روکنے سے متعلق بنکوں کو ہدایات جاری کر دیں

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین منگل 25 جون 2019 11:56

پاکستان کے مرکزی بینک نے 40 ہزار روپے کے غیر رجسٹرڈ بانڈز کی فروخت روک دی
لاہور (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 25 جون 2019ء) : پاکستان کے مرکزی بینکوں نے 40 ہزار کے غیر رجسٹرڈ بانڈز کی فروخت روک دی ہے۔ تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بنک آف پاکستان نے بنکوں کو چالیس ہزار روپے کے غیر رجسٹرڈ پرائز بانڈز کی فروخت سے روک دیا۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے چالیس ہزار روپے کے پرائز بانڈزکی فروخت 24 جون سے روکنے سے متعلق بنکوں کو ہدایات بھی جاری کر دی ہیں۔

اسٹیٹ بنک کی طرف سے جاری کردہ ہدایت نامے میں کہا گیا کہ چالیس ہزارروپے کے پُرانے پرائز بانڈز 31 مارچ 2020ء کے بعد نہ کیش ہوں گے اور نہ ہی رجسٹرڈ ہوں گے۔
پاکستان کے مرکزی بنک کی طرف سے گزشتہ روز جاری کیے گئے ہدایت نامے کے مطابق پرانے پرائز بانڈز کی اب کوئی قرعہ ندازی بھی نہیں ہوگی اور نہ ہی31 مارچ 2020ء کے بعد انہیں کیش کروایا جاسکے گا۔

(جاری ہے)

اسٹیٹ بنک کے مطابق چالیس ہزارروپے کے پرانے پرائز بانڈز کو چالیس ہزارروپے کے رجسٹرڈ پریمیم پرائزبانڈ میں تبدیل کیا جاسکے گا۔
اسی طرح بانڈ ہولڈرز پُرانے چالیس ہزار روپے کے پرائز بانڈزکو قومی بچت سرٹیفیکٹ یا ڈیفنس بچت سرٹیفیکیٹ میں تبدیل کرواسکیں گے۔مرکزی بنک کے ہدایت نامے کے مطابق 31 مارچ 2020 تک بانڈز صارفین اسٹیٹ بنک کے 16 اور چھ کمرشل بنکوں سے چالیس ہزارروپے کے بانڈز کو پریمیم پرائز بانڈز میں رجسٹرڈ کروا سکیں گے۔

خیال رہے کہ اس سے قبل یہ خبر موصول ہوئی تھی کہ حکومت کی جانب سے 40 ہزار روپے کا انعامی بانڈ ختم کرنے کا فیصلہ کیا تھا، جس کے تحت 40 ہزار روپے کے بیئرر بانڈز کی مزید قرعہ اندازی نہیں ہوگی، نہ ہی نئے بانڈز جاری کیے جائیں گے۔ واضح رہے کہ حکومت نے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کے مطالبہ پر 1500 سے 40 ہزار روپے مالیت کے بانڈ کی رجسٹریشن کا فیصلہ کر رکھا ہے۔

متعلقہ عنوان :

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں