عمران خان کی معاشی ٹیم اسدعمر کیساتھ ہی چھوڑ کرجاچکی، نبیل گبول

ایک عبدالرزاق داؤد رہ گیا ہے، وہ بھی استعفیٰ تیارکرکے بیٹھا ہوا ہے، حفیظ شیخ پریشان ہے کہ اس نے حکومت میں آکرغلط فیصلہ کیا کیونکہ اس کوکام ہی نہیں کرنے دیا جا رہا، بجٹ منظور ہوگیا تو ڈالر165کا ہوجائے گا۔ نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ منگل 25 جون 2019 17:23

عمران خان کی معاشی ٹیم اسدعمر کیساتھ ہی چھوڑ کرجاچکی، نبیل گبول
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔25 جون 2019ء) پاکستان پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنماء نبیل گبول نے کہا ہے کہ عمران خان کی معاشی ٹیم اسد عمر کے ساتھ جا چکی ہے، ایک عبدالرزاق داؤد ہے، وہ بھی استعفیٰ تیار کرکے بیٹھا ہوا ہے، حفیظ شیخ پریشان ہے کہ اس نے حکومت میں آکر غلط فیصلہ کیا، کیونکہ اس کوکام نہیں کرنے دیا جارہا، بجٹ منظور ہوگیا تو ڈالر 165 کا ہوجائے گا۔

انہوں نے کہا کہ نجی ٹی وی کے پروگرام میں تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ میں بتانا چاہوں گا کہ ہمارے ممبرزاگر ایوان میں نہیں آتے ہیں تویہ نوٹس پارٹی چیئرمین کو لینا چاہیے۔ نبیل گبول نے کہا کہ جب آپ کسی ان پڑھ کو اسپیکر یا ڈپٹی اسپیکر کی اتنی بڑی کوسی پر بٹھاتے ہیں تو اس سے آپ کیا رولنگ کی توقع کریں گے۔اسپیکر جج کی طرح رولنگ دیتا ہے۔

(جاری ہے)

اسپیکر جب کتاب پڑھ کرآتا ہے تو پھر وہ رولنگ دیتا ہے۔

مجھے بتائیں سلیکٹڈ کیسے غیرپارلیمانی لفظ ہے؟ کیا عمران خان نے قاسم سوری کو ڈپٹی اسپیکر سلیکٹ نہیں کیا تھا؟ چار بندے تھے جن میں ڈپٹی اسپیکر کو سلیکٹ کیا تھا۔ نبیل گبول نے کہا کہ جب ایمپائر انگلی اٹھاتا ہے تو ایمپائر کی انگلی کہا جاتا ہے ، لیکن اسی انگلی کو دوسری طرح اٹھائیں تو گالی بن جاتی ہے؟ انہوں نے کہا کہ عمران خان کو سوچنا چاہیے ۔

عمران خان خود بطور وزیراعظم سلیکٹڈ ہے، ہمارے پاس 2مہینے بعد دسمبر میں بھی یہ ثبوت ہوگا کہ وہ سلیکٹڈ تھا، اس لیے اس کو ہٹایا گیا ہے۔نبیل گبول نے کہا کہ یہ بات میری بات ریکارڈ کرکے رکھ لیں، میں نے اتنی باتیں کیں ، ان میں 50 فیصد درست ثابت ہوئیں، میں آپ کو واضح کردوں ، عمران خان کو لانے والے سر پکڑ کربیٹھے ہوئے ہیں کہ ہم نے کیا مصیبت اپنے سر لی ہوئی ہے۔

عمران خان دسمبر 2019ء میں گھر بھیج دیے جائیں گے، جنوری 2020ء میں عمران خان وزیراعظم نہیں رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی موجودہ جو معاشی صورتحال ہے ، وہ انتہائی بحران کا شکار ہے۔ وزیراعظم چیزوں کو سمجھ نہیں رہے، باتوں کومان نہیں رہے۔ وزیراعظم اس وقت ملک کی معاشی صورتحال کو کنٹرول نہیں کرپارہے ہیں،وزیراعظم کی ٹیم ناکام ہوچکی ہے۔ وزیراعظم کی معاشی ٹیم اسد عمر کے ساتھ ہی ان کو چھوڑ کرجاچکی ہے، ایک عبدالرزاق داؤد ہیں وہ بھی جانے کیلئے استعفیٰ تیار کرکے بیٹھا ہوا ہے۔

حفیظ شیخ اس وقت پریشان ہے ، کہ اس نے حکومت میں آکر غلط فیصلہ کیا ہے ، اس کو کام نہیں کرنے دیا جارہا ہے۔ میں حفیظ شیخ کو چیلنج کرتا ہو ں کہ وہ اس وقت سکون میں نہیں ہے۔ یہ باتیں نہ تجزیہ ہے اور معلومات ہیں، میں باتیں ہوا میں چھوڑنے والا نہیں ہوں۔اس لیے عمران خان کو سوچنا چاہیے، اس کو بجٹ پاس کرنے کی پڑی ہوئی ہے۔ بجٹ منظور ہوگیا تو ڈالر 165کا ہوجائے گا۔ جس سے لوگ سڑکوں پر آجائیں گے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں