راحت فتح علی خان نےایف بی آرکو ساڑھے6 لاکھ روپے ٹیکس ادا کردیا

ایف بی آر نے راحت فتح علی خان کا سال 2014ء کا آڈٹ کیا تھا، آڈٹ کے بعد ایف بی آر نے راحت فتح علی خان کو انکم ٹیکس نوٹس بھیجا تھا

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ منگل 25 جون 2019 21:45

راحت فتح علی خان نےایف بی آرکو ساڑھے6 لاکھ روپے ٹیکس ادا کردیا
لاہور (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔25 جون 2019ء) معروف گلوکار راحت فتح علی خان نے ایف بی آر کو 6لاکھ روپے ٹیکس ادا کردیا،ایف بی آر نے راحت فتح علی خان کا سال 2014ء کا آڈٹ کیا تھا،آڈٹ کے بعد ایف بی آر نے راحت فتح علی پر انکم ٹیکس عائد کیا تھا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق معروف گلوکار راحت فتح علی خان نے ایف بی آرکا آڈٹ شدہ عائد انکم ٹیکس ادا کردیا ہے۔

بتایا گیا ہے کہ ایف بی آر نے راحت فتح علی خان کا سال 2014ء کا آڈٹ کیا تھا۔ جس کے بعد ایف بی آر کے متعلقہ افسر نے ساڑھے چھ لاکھ روپے انکم ٹیکس عائد کیا تھا۔ایف بی آر کے ریجنل آفس 2کی جانب سے راحت فتح علی خان پر ٹیکس عائد کیا گیا تھا۔تاہم معروف گلوکار راحت فتح علی خان نے ایف بی آر کو 6لاکھ روپے ٹیکس ادا کردیا ہے۔

(جاری ہے)

دوسری جانب ایف بی آر نے پاکستان میں آنے اور پاکستان سے جانے والے مسافروں کیلئے فارم بھرنا لازمی قرار دے دیا ہے۔

بین الاقوامی مسافروں کو کسٹم ڈکلیئریشن فارم ایئرپورٹ پر دیا جائے گا۔ بین الاقوامی مسافروں کو کسٹم ڈکلیئریشن فارم ایئرپورٹ پر دیا جائے گا۔ ایف بی آر کے مطابق بین الاقوامی مسافروں کوممنوعہ سامان، آلات سیٹلائٹ فون، سونے کے زیورات، قیمتی پتھروں اوردیگراشیاء کی معلومات دینا ہوگی۔ مسافروں کو غیر ملکی کرنسی کی مالیت بتانا ہوگی۔

مسافروں کو کسٹم قوانین کے تحت دیگر معلومات بھی دینا ہوں گے۔ اسی طرح بین الاقوامی مسافروں کو سات روز میں کیے گئے غیر ملکی دوروں کی تفصیلات بھی دینا ہوگی۔ کسٹم ڈکلیئریشن فارم پر آراء سات روز میں فراہم کی جا سکتی ہیں۔ دوسری جانب گزشتہ روز پیر کو فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے جاری بیان کے مطابق سیلز ٹیکس رجسٹریشن کے خود کار نظام کا اطلاق یکم جولائی سے ہو گا، اس حوالے سے سیلز ٹیکس ایکٹ 1990ء کی شق پانچ کی ذیلی شق دو سے پانچ میں ترمیم کے بعد طے کردہ طریقہ کار کے مطابق درخواست گزار جو این ٹی این ہولڈر یا انکم ٹیکس رجسٹرڈ ہو وہ بینک سے جاری کردہ کاروباری بینک اکائونٹ سرٹیفکیٹ، بجلی اور گیس کی رسد کا رجسٹریشن و صارف نمبر، مختلف مقامات پر واقع برانچز کی تفصیلات، کاروباری حدود کے جی پی ایس ٹیگڈ فو ٹو گرافز، صنعت کار ہونے کی صورت میں مشینری اور انڈسٹریل بجلی و گیس میٹرز کی جی پی ایس ٹیگڈ فوٹو گرافز فراہم کرے گا، ان تفصیلات کے دینے کے بعد سسٹم درخواست گزار کو سیلز ٹیکس کے لئے رجسٹرڈ کرے گا۔

رجسٹریشن کے بعد درخواست گزار کایا اس کا تفویض کردہ نمائندہ ایک ماہ کے اندر نادرا کے ای سہولت سینٹر بائیومیٹرک ویریفیکیشن کے لئے جائے گا۔ ویریفیکیشن نہ کرانے والوں کا نام سیلز ٹیکس ایکٹیو ٹیکس پئر لسٹ سے نکال دیا جائے گا۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں