طاہر القادری لاہور ہائیکورٹ سے تصدیق شدہ دھوکے باز، فراڈیئے اور نوسر باز ہیں، میں دعوی سے کہتا ہوں کہ طاہر القادری مزید چار پانچ دن ڈرامے بازی کرینگے اور آخر کار حکومت کے ساتھ مذاکرات کے بعد لانگ مارچ کے موقف سے ہٹ جائیں گے، چار چار بلٹ پروف گاڑیوں کا قافلہ رکھنے والے انتخابی اصلاحات اور عوام کی بات کس منہ سے کر رہے ہیں، ڈپٹی وزیراعظم چوہدری پرویز الٰہی تماشے اور ڈرامے بازی کر رہے ہیں مگر اس سے (ن) لیگ کو کوئی فرق نہیں پڑتا، نگران حکومت کیلئے وفاقی حکومت نے ہم سے کوئی رابطہ نہیں کیا،صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ خان کی شریف برادران کی رہائش گاہ پر میڈیا سے گفتگو

جمعرات 3 جنوری 2013 19:45

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔3جنوری۔ 2013ء) صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ خان نے کہا ہے کہ طاہر القادری لاہور ہائیکورٹ سے تصدیق شدہ دھوکے باز، فراڈیئے اور نوسر باز ہیں اور یہ سب کچھ کرنا ان کی عادت بن چکی ہے، میں دعوی سے کہتا ہوں کہ طاہر القادری مزید چار پانچ دن ڈرامے بازی کرینگے اور آخر کار حکومت کے ساتھ مذاکرات کے بعد لانگ مارچ کے موقف سے ہٹ جائیں گے، چار چار بلٹ پروف گاڑیوں کا قافلہ رکھنے والے انتخابی اصلاحات اور عوام کی بات کس منہ سے کر رہے ہیں، ڈپٹی وزیراعظم چوہدری پرویز الٰہی تماشے اور ڈرامے بازی کر رہے ہیں مگر اس سے (ن) لیگ کو کوئی فرق نہیں پڑتا، نگران حکومت کیلئے وفاقی حکومت نے ہم سے کوئی رابطہ نہیں کیا۔

وہ جمعرات کے روز رائیونڈ میں شریف برادران کی رہائش گاہ پر میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔

(جاری ہے)

صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ خان نے کہا کہ طاہر القادری کا ماضی کسی سے ڈھکا چھپا نہیں وہ ڈرامے بازی اور نوسربازی کے حوالے سے انتہائی مشہور ہیں اور لاہور ہائیکورٹ نے اپنے ایک فیصلہ میں ان کے جھوٹے اور نوسرباز ہونے کی تصدیق بھی کی۔ انہوں نے کہا کہ طاہر القادری لانگ مارچ نہیں کرینگے ایک دو روز میں وفاقی حکومت کی ٹیم ان سے مذاکرات کیلئے آئے گی لیکن یہ مذاکرات پر کسی قسم کی آمادگی کی بجائے ”کوٹھے“ پر چڑھ جائیں گے لیکن آخر کار وفاقی حکومت کی منت سماجت کے بعد مان جائیں گے لانگ مارچ کے موقف سے ہٹ جائیں گے۔

طاہر القادری کی خواہش ہے کہ ملک کی اعلی قیادت سے ان سے رابطے کرے اور پھر یہ مک مکاؤ کریں۔ انہوں نے کہا کہ طاہر القادری کے پیچھے بیرونی قوتوں کا ہاتھ ہے اور یہ وہی قوتیں ہیں جو پاکستان میں جمہوریت ڈی ریل کرنا چاہتی ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ اگر طاہر القادری نے لانگ مارچ کیا تو پھر انہیں صرف قانون حدود میں رہنے پر ہی سکیورٹی فراہم کی جائے گی اور اگر یہ قانون کو ہاتھ میں لیں بے تو پھر قانون بھی حرکت میں آئیگا۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں