یہ وہی جج ہیں جنہوں نے نواز شریف کو 11 سال، مریم نواز کو 8 سال قید کی سزا سنائی تھی

ارشد ملک کی جگہ جج محمد بشیر کو احتساب عدالت نمبر دو میں تعینات کر دیا گیا

Sajjad Qadir سجاد قادر منگل 16 جولائی 2019 06:55

یہ وہی جج ہیں جنہوں نے نواز شریف کو 11 سال، مریم نواز کو 8 سال قید کی سزا سنائی تھی
لاہور ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 16 جولائی2019ء)   قسمت بھی کہا ںلے آتی ہے،جج ارشد ملک کی ویڈیو جاری کرنے کے بعد مریم نواز نے اس جج کو تبدیل کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔وہ جج تو چلا گیااور اس کی جگہ نیا بھی ہے آ گیا مگر جو نیا جج آیا ہے وہ پہلے ہی ایسے کیسز میں شریف فیملی کو بھیانک سزائیں دے چکا ہے۔ویڈیو اسکینڈل کے بعد ہٹائے جانے والے جج ارشد ملک کی جگہ احتساب عدالت نمبر 2 کا اضافی چارج احتساب عدالت نمبر ایک کے جج محمد بشیر کو دے دیا گیا۔

احتساب عدالت نمبر 2 میں کئی اہم کیسز زیر سماعت ہیں تاہم ویڈیو اسکینڈل کے منظر عام پر آنے کے بعد جج ارشد ملک کی ذمہ داریاں لاہور ہائیکورٹ کو واپس کردی گئی ہیں۔ اب احتساب عدالت نمبر 2 کا اضافی چارج بھی جج محمد بشیر کو دے دیا گیا ہے جس کا نوٹیفکیشن وزرات قانون نے جاری کیا ہے۔

(جاری ہے)

اسلام آباد ہائیکورٹ کی سفارش پر جج محمد بشیر کو اضافی چارج دیا گیا جو کہ 3 ماہ یا مستقل جج کی تعیناتی تک ان کے پاس ہوگا۔

جج محمد بشیر اس وقت اسلام آباد کی احتساب عدالت نمبر ایک میں بھی فرائض سر انجام دے رہے ہیں۔یاد رہے کہ احتساب عدالت نمبر ایک کے جج محمد بشیر نے ایون فیلڈ ریفرنس میں سابق وزیراعظم نواز شریف کو 11 سال، ان کی صاحبزادی مریم نواز کو 8 جبکہ داماد کیپٹن (ر) صفدر کو ایک سال قید کی سزا سنائی تھی۔ تاہم اسلام آباد ہائیکورٹ نے احتساب عدالت کی سزا معطل کردی تھی۔

6 جولائی 2019 کو پاکستان مسلم لیگ (ن) کی اعلیٰ قیادت نے پریس کانفرنس میں سابق وزیراعظم نواز شریف کو سزا سنانے والے احتساب عدالت کے جج ارشد ملک کی ایک ویڈیو جاری کی جس میں مبینہ طور پر یہ بتایا گیا کہ احتساب عدالت کے جج ارشد ملک کو نواز شریف کو سزا سنانے کے لیے بلیک میل کیا گیا۔ اس بنیاد پر مریم نواز نے مطالبہ کیا کہ چونکہ جج نے خود اعتراف کرلیا ہے لہٰذا نواز شریف کو سنائی جانے والی سزا کو کالعدم قرار دے کر انہیں رہا کیا جائے۔تاہم جج ارشد ملک نے ویڈیو جاری ہونے کے بعد اگلے روز ایک پریس ریلیز کے ذریعے اپنے اوپرعائد الزامات کی تردید کی اور مریم نواز کی جانب سے دکھائی جانے والی ویڈیو کو جعلی۔ فرضی اور جھوٹی قرار دیاتھا۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں