بھارتی دہشتگرد کلبھوشن کیس کا فیصلہ پاکستان کے حق میں آںے کا قوی امکان

عالمی عدالت میں پاکستان کا مقدمہ مضبوط بھارتی پوزیشن انتہائی کمزور، پاکستان نے ٹھوس ثبوت اور دلائل کے ساتھ کیس پیش کیا

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان بدھ 17 جولائی 2019 16:32

بھارتی دہشتگرد کلبھوشن کیس کا فیصلہ پاکستان کے حق میں آںے کا قوی امکان
لاہور (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 17 جولائی 2019ء) : عالمی عدالت انصاف پاکستان میں گرفتاربھارتی جاسوس کمانڈرکلبھوشن یادیوکیس کا فیصلہ آج سنائے گی. عالمی عدالت انصاف کے جج عبدالقوی احمد یوسف فیصلہ پڑھ کرسنائیں گے ، کیس کا فیصلہ پاکستانی وقت کے مطابق شام 6 بجے سنایا جائے گا۔میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ بھارتی دہشتگرد کلبھوشن کیس کا فیصلہ پاکستان کے حق میں آںے کا قوی امکان ہے۔

عالمی عدالت میں پاکستان کا مقدمہ مضبوط ہے جب کہ بھارتی پوزیشن انتہائی کمزور ہے ، پاکستان نے ٹھوس ثبوت اور دلائل کے ساتھ کیس پیش کیا۔عالمی عدالت میں بھارت نے موقف کا اعادہ کیا کہ کلبھوشن کو ایران سے گرفتار کیا گیا تاہم وہ کوئی ثبوت یا ویڈیو پیش نہ کرسکے۔بھارت نے کلبھوشن کو اپنا سابق افسر بھی تسلیم کیا۔

(جاری ہے)

بھارت کے سابق وزیر خارجہ نے کلبھوشن کے بحریہ سے سابق تعلق کا بھی اعتراف کیا۔

بھارتی صحافی حسین زیدی نے شواہد کی بنیاد پر تسلیم کیا کہ کلبھوشن بھارتی جاسوس ہے جسے خفیہ معلومات کی بنا پر پاکستان نے حراست میں لیا۔گرفتاری کے بعد اپریل 2016ء میں پاکستان نے غیر ملکی سفارتکاروں کو اس متعلق بریفنگ بھی دی۔امریکا اور برطانیہ کے ساتھ اہم شواہد کا تبادلہ بھی کیا۔ھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کو 3 مارچ 2016ءکو بلوچستان سے گرفتار کیا گیا، کلبھوشن نے دہشت گردی میں ملوث ہونے کا اعتراف کیا تھا باضابطہ مقدمہ چلایا گیا، 2017ءمیں فوجی عدالت نے سزائے موت سنائی تھی، بعد ازاں سزائے موت کے خلاف کلبھوشن یادیو نے رحم کی اپیل کی بھی تھی لیکن بھارت معاملے کو عالمی عدالت انصاف میں لے گیا تھا. پاکستان کی عدالت سے سزائے موت کے فیصلے کے بعد بھارت نے کلبھوشن یادیو کی بریت کے لئے عالمی عدالت درخواست دائر کر رکھی ہے.واں سال21 فروری کو ہیگ میں عالمی عدالت انصاف میں بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کیس کی سماعت مکمل ہوگئی تھی، پاکستانی وکلا کی جانب سے مزید دلائل دیئے جانے کے بعد عدالت نے کیس کا فیصلہ محفوظ کر لیا تھا. اٹارنی جنرل انور منصور نے عالمی عدالت میں کیس کی سماعت کے دوران بھارت کی جانب سے پاکستان کے عدالتی نظام پر تنقید کا بھرپور جواب دیا، انہوں نے پاکستان کے ملٹری کورٹس اور سول عدالتوں کے متعدد فیصلوں کے حوالے بھی دیئے تھے.

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں