مقدمات کے اندراج اور ملزمان کی گرفتاری میںتاخیر کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی ،

تاخیری حربے استعمال کرنے والے افسران واہلکاروں کے ساتھ ساتھ متعلقہ ڈی پی اوز کو بھی براہ راست جواب دہ ہوناہوگا،آئی جی پنجاب

بدھ 17 جولائی 2019 23:40

مقدمات کے اندراج اور ملزمان کی گرفتاری میںتاخیر کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی ،
لاہور۔17 جولائی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 جولائی2019ء) انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب کیپٹن (ر) عارف نواز خان نے کہا ہے کہ صوبے کے تمام اضلاع میں موبائل خدمت مراکز کے مختلف علاقوں میں وزٹس کا تفصیلی شیڈول جاری کیا جائے اور عوام کی سہولت کیلئے موبائل خدمت مراکز کے طے شدہ شیڈول ، وقت اور روٹ کی مقامی سطح پر ہر ممکن تشہیر کو یقینی بنایا جائے تاکہ شہریوں کی زیادہ سے زیادہ تعداد اپنے علاقوں میں ہی پولیس سروسز کی ڈلیوری سے مستفید ہوسکے ۔

انہوں نے مزیدکہا کہ خواتین کے ساتھ پیش آنے والے جرائم بالخصوص گھریلو تشدد، غیرت کے نام پر قتل ، تیزاب گردی اور ریپ کے واقعات میںمقدمات کے اندراج اور ملزمان کی گرفتاری میںتاخیر کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی اور ایسے واقعات میں سستی ، غفلت یا تاخیری حربے استعمال کرنے والے افسران واہلکاروں کے ساتھ ساتھ متعلقہ ڈی پی اوز کو بھی براہ راست جواب دہ ہوناہوگا۔

(جاری ہے)

انہوں نے تاکید کہ خواتین کے ساتھ جرائم کے واقعات میں آر پی اوز اور ڈی پی اوز اپنی نگرانی میں بروقت اقدامات کوہر صورت یقینی بنائیںاور متاثرہ خواتین کی مدد اور راہنمائی کیلئے سائیکالوجسٹ ، میڈیکل اور لیگل ایڈ سمیت دیگر پہلوئوں کو بھی مد نظر رکھا جائے۔انہوں نے مزید کہا کہ تھانوں کی ورکنگ کنڈیشنز اورفورس کے حالات کارمیںمزید بہتری محکمے کی اولین ترجیحات میں شامل ہے چنانچہ تمام ڈی پی اوز اپنے اضلاع میں تھانوں کے معاملات کو بہتر سے بہتر بنانے کیلئے ذاتی دلچسپی لیں اور اگراس سلسلے میں سنٹرل پولیس آفس سے کوئی مدد درکار ہے تو فوری مطلع کیا جائے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے آج سنٹرل پولیس آفس میں منعقدہ آر پی اوز، ڈی پی اوزویڈیولنک کانفرنس کے دوران افسران کو ہدایات جاری کرتے ہوئے کیا ۔کانفرنس میں پولیس اسٹیشن اصلاحات ،صنفی جرائم کی روک تھام اور پولیس فورس کو درپیش چیلنجز سے متعلقہ امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔اجلاس میں ڈی آئی جی آئی اے بی احسن یونس نے آئی جی پنجاب کو پولیس اسٹیشنز کے حالات کار میں مزید بہتری کے حوالے سے بریفنگ دی جبکہ اے آئی جی جینڈر کرائم ماریہ محمود نے صوبے میں صنفی جرائم کی صورتحال اور ان کی روک تھام کیلئے ہونے والے پولیس اقدامات کے حوالے سے آگاہ کیا ۔

آئی جی پنجاب نے افسران کو ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ جینڈر بیسڈ کرائم کی روک تھام کیلئے آر پی اوز اور ڈی پی اوز ترجیحی بنیادوں پر اقدامات کو یقینی بنانے کے ساتھ ساتھ ملزمان کی جلد از جلد گرفتاری کیلئے تمام دستیاب وسائل کو بروئے کارلائیں اور اس سلسلے میں جدید ٹیکنالوجی اور سائنسی طریقہ تفتیش سے بھرپور استفادہ کیاجائے تاکہ ایسے جرائم میں ملوث معاشرتی ناسوروں کو گرفتارکرکے قرار واقعی سزائیں دلوائی جاسکیں ۔

انہوں نے مزید کہاکہ پولیس اسٹیشنز کے حالات کار میں بہتری کیلئے آئی جی آفس کی جانب سے جاری کردہ ایس او پیز پر عمل درآمدکو یقینی بنایا جائے اور تھانوں میں صفائی ستھرائی اور تمام ریکارڈ کی تکمیل کو ایک ماہ کے اندر مکمل کرکے رپورٹ سنٹرل پولیس آفس بھجوائی جائے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ تھانوں میں آنے والے سائلین کے ساتھ خوش اخلاقی اور نرم گفتاری کا رویہ اپنایا جائے اوراگرعوام کے ساتھ بدسلوکی یا نامناسب رویے کی شکایت یا واقعہ سامنے آیاتو متعلقہ افسران و اہلکاروں کے خلاف سخت محکمانہ کاروائی عمل میں لائی جائے ۔

انہوں نے مزید کہا کہ موبائل خدمت مراکز پبلک سروس ڈلیوری کا ایک مثالی منصوبہ ہے جس سے عوامی آگاہی کیلئے بھرپور تشہیری اور آگاہی مہم کو جاری رکھا جائے ۔اجلاس میں ایڈیشنل آئی جی اسٹیبلشمنٹ کیپٹن (ر) احمد لطیف، ایڈیشنل آئی جی ڈسپلن اینڈ انسپکشن اظہر حمیدکھوکھر،ایڈیشنل آئی جی آپریشنز انعام غنی ، ایڈیشنل آئی جی ویلفیئر اینڈ فنانس رائو سردار، ایڈیشنل آئی جی لاجسٹکس اینڈ پروکیورمنٹ غلام رسول زاہد، ایڈیشنل آئی جی آئی اے بی ذوالفقار حمید ،ڈی آئی جی آئی اے بی احسن یونس، ڈی آئی جی لاجسٹکس رائے بابر سعید، اے آئی جی آپریشنز عمران کشور اور اے آئی جی جینڈر کرائم ماریہ محمودسمیت دیگر افسران موجود تھے جبکہ صوبے کے تمام آرپی اوز اور ڈی پی اوز نے بذریعہ ویڈیولنک کانفرنس میں شرکت کی ۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں