”گھر میں گھس کر مارنے والے“کو عالمی عدالت میں منہ کی کھانا پڑی

سرجیکل سٹرائیک کے شوقین بھارت کی ساری ہیکڑی نکل گئی

Sajjad Qadir سجاد قادر جمعرات 18 جولائی 2019 06:52

”گھر میں گھس کر مارنے والے“کو عالمی عدالت میں منہ کی کھانا پڑی
لاہور۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 18 جولائی2019ء)   جب بھی بھارت پاکستان سے متعلق کوئی بیان دے گا یا کچھ بھی کہے گا تو فلمی ڈائیلاگ”گھر میں گھس کر ماریں گے“سے ہی بات شروع کرتا تھا۔مقبوضہ کشمیر کے جنگلوں میں اپنے فوجیوں کی ڈرامائی ویڈیو بنا کر اپنے ملک کے باسیوں کو پاکستان میں ہونے والی سرجیکل سٹرائیک کا نام دینے والا بھارت آج دنیا بھر میں رسوا ہو گیا۔

گھر میں گھسنے کی کوشش کرنے پر انڈیا اپنے دو مگ 21کا گرا بیٹھا تھا اور ”ابھی نندن جیسا ہیرو“پاکستان کی طرف سے خیرات اور تحفہ کے طور پر واپس لے گیا تھا۔اب ایک اور ان کا ”سپوت“کلبھوشن یادیو بھی پاکستان کی حراست میں ہے مگر یہ انہیں تحفہ کے طور پر ملنے والا نہیں اور نہ ہی اب بھارت میں ”گھر میں گھس کر“ کلبھوشن کو لے جانے کی ہمت ہے۔

(جاری ہے)

لہٰذا کلبھوشن تک رسائی کے لیے انہوں نے عالمی عدالت کا دروازہ کھٹکھٹایا تھا جہاں ان کی خوب رسوائی ہوئی۔

اسی حوالے سے آئی ایس پی آرکے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل آصف غفور کا کہنا ہے کہ آج کا دن بھارت کے لیے ایک اور 27 فروری ثابت ہوا، عالمی عدالت میں بھارت کے جھوٹے بیانیے کی شکست ہوئی اور اسے کلبھوشن فیصلے کی شکل میں آج بھی بڑا سرپرائز ملا۔میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ پاکستان کے حق میں فیصلہ ہونے پر اللہ کا شکر ادا کرتے ہیں اور کلبھوشن سے متعلق فیصلہ پاکستان کی جیت ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کی ملٹری کورٹ کی سزا ختم کرنے کی استدعا مسترد کی گئی، جبکہ کلبھوشن کو رہا کرنے کی بھارتی درخواست بھی مسترد کی گئی۔ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ کلبھوشن، بھارت کا حاضر سروس افسر ہے، ہمارا یہ موقف مانا گیا اور دنیا نے دیکھ لیا کہ بھارت کا پاکستان میں کیا کردار ہے، بھارت نے ہمیشہ جھوٹا بیانیہ دوسروں پر مسلط کرنے کی کوشش کی لیکن عالمی عدالت کے فیصلے سے بھارتی جھوٹے بیانیے کو شکست ہوئی۔

آج کا دن بھارت کے لیے ایک اور 27 فروری ثابت ہوا اور بھارت کو کلبھوشن فیصلے کی شکل میں آج بھی بڑا سرپرائز ملا۔میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ عالمی عدالت نے نظرثانی کا معاملہ پاکستان پر چھوڑ دیا ہے، قانون کے مطابق کلبھوشن سے متعلق حکومت جو فیصلہ کرے گی اس پر عمل کریں گے جبکہ آرمی چیف کا کہنا ہے قانون کے مطابق ہی فیصلہ ہوگا۔واضح رہے کہ عالمی عدالت انصاف نے بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کی بریت کی بھارتی درخواست مسترد کردی تھی۔

کلبھوشن یادیو سے متعلق کیس کا فیصلہ عالمی عدالت انصاف کے صدر جج عبد القوی احمد یوسف نے سنایا۔جج عبدالقوی احمد یوسف نے کلبھوشن یادیو کی بریت کی بھارتی درخواست مسترد کرتے ہوئے موقف اپنایا کہ پاکستان کی جانب سے کلبھوشن کو سنائی جانے والی سزا کو ویانا کنونشن کے آرٹیکل 36 کی خلاف ورزی تصور نہیں کیا جاسکتا۔عالمی عدالت نے کلبھوشن یادیو کو سزائے موت کا پاکستانی فوجی عدالت کا فیصلہ منسوخ کرنے اور حوالگی کی بھارتی استدعا بھی مسترد کردی اور حسین مبارک پٹیل کے نام سے کلبھوشن کے دوسرے پاسپورٹ کو بھی اصلی قرار دیا۔

تاہم عدالت کا کہنا تھا کہ ویانا کنونشن، جاسوسی کرنے والے قیدیوں کو قونصلر رسائی سے محروم نہیں کرتا جبکہ پاکستان نے کنونشن میں طے شدہ قونصلر رسائی کے معاملات کا خیال نہیں رکھا، لہٰذا پاکستان کلبھوشن کو قونصلر رسائی دے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں