مریم نواز فیشن کرنے کی بجائے رسیدیں دکھا دیں

کپڑوں پر نواز شریف کو رہا کرو لکھنے کی جگہ منی ٹریل، رسیدیں چھاپ دیں تو شائد عدلیہ نواز شریف کو رہا کردیں۔ شہباز گل کا ٹویٹ

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان ہفتہ 20 جولائی 2019 14:10

مریم نواز فیشن کرنے کی بجائے رسیدیں دکھا دیں
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 20 جولائی2019ء) : پاکستان مسلم لیگ ن کی رہنما مریم نواز گذشتہ روز احتساب عدالت میں پیش ہو ئیں۔احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر مریم نواز نے سیاہ رنگ کا لباس زیب تن کر رکھا تھا جس پر لکھا تھا کہ " نواز شریف کو رہا کرو"۔مریم نواز کی اس لباس میں تصویر سوشل میڈیا پر بھی خوب وائرل ہوئی۔اسی حوالے سے ترجمان وزیراعلیٰ پنجاب شہباز گل نے بھی ٹویٹ کیا۔

شہباز گل کا کہنا تھا کہ محترمہ مریم صفدر صاحبہ فیشن تو آپ نے خوب کیا لیکن کپڑوں پر نواز شریف کو رہا کرو لکھنے سے انکی رہائی اور منڈیلا بننا ممکن نہیں،ہاں اگراسکی جگہ منی ٹریل، رسیدیں اور یہ ہیں وہ ذرائع ‘ کے کاغذات چھاپ دئیے جاتے جو آپ نے مانگنے پر بھی جمع نہیں کرائے تو شائد عدلیہ نواز شریف کو رہا کردیں۔

(جاری ہے)

واضح رہے احتساب عدالت نے مریم نواز کے خلاف نیب کی جعلی ٹرسٹ ڈیڈ کی درخواست مسترد کر دی تھی۔

وران سماعت جج نے کہا کہ نیب بتائے کہ اس الزام پر مزید کیا چاہتے ہیں۔ دوران سماعت مریم نواز کو جج نے یہ بھی کہا کہ آپ اپنے وکیل کو بولنے دیں۔عدالت نے کہا کہ جب کبھی مرکزی اپیل پر فیصلہ آئے گا تو پھرعدالت دیکھے گی۔اس کے ساتھ ہی عدالت نے مریم نواز کے خلاف نیب کی درخواست مسترد کر دی ۔یاد رہے کہ اسلام آباد کی احتساب عدالت نے ایون فیلڈ ریفرنس کیس میں سابق وزیرِاعظم نواز شریف کو 10 سال قید، ایک ارب 29 کروڑ روپے جُرمانہ، مریم نوازکو سات سال قید، 32 کروڑ روپے جُرمانہ، شریف فیملی کے ایون فیلڈ اپارٹمنٹس بحقِ سرکار ضبط کرنے کا حکم اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کو بھی ایک سال قید بامشقت کی سزا سنائی تھی۔

جس کے بعد سابق وزیراعظم نواز شریف، ان کی بیٹی مریم نواز اور داماد کیپٹن (ر) صفدر کی جانب سے ایون فیلڈ ریفرنس میں سزا کا فیصلہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کیا گیا تھا۔ بعد ازاں گذشتہ برس ستمبر میں اسلام آباد ہائیکورٹ نے ایون فیلڈ ریفرنس میں احتساب عدالت کی جانب سے سابق وزیراعظم نواز شریف،ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن (ر) صفدر کو سنائی گئی سزا معطل کرتے ہوئے تینوں کی رہائی کا حکم دے دیا تھا جس کے بعد انہیں اڈیالہجیل سے رہا کردیا گیا تھا۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں