پرستاروں کی چاہت اور محبت ہی سب سے بڑا ایوارڈ ہے سہیل اصغر

کیرئیر کے آغاز پر ہی توقعات کے برعکس بیحد کامیابیاں ملیں‘ سینئر اداکار

اتوار 21 جولائی 2019 13:05

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 جولائی2019ء) سینئر اداکار سہیل اصغر نے کہا ہے کہ میرے ذہن میں کبھی بھی بڑا فنکار ہونے کا تصور بھی نہیں آیا،خدا کی ذات کو عاجزی پسندہے اور انسان کو عاجز ہی رہنا چاہیے ، پرستاروں کی چاہت اور محبت ہی سب سے بڑا ایوارڈ ہے ۔ ’’ این این آئی ‘‘ سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے سہیل اصغر نے کہا کہ میرے کیرئیر کی پہلی چار ڈرامہ سیریلز نے ہی عوامی حلقوں میں بیحد پذیرائی حاصل کی جومیری توقعات کے بالکل برعکس تھا ۔

(جاری ہے)

سارے پراجیکٹ اتنے مقبول ہوئے کہ اس کے بعد میں نے پیچھے مڑ کر نہیں دیکھا ۔ سہیل اصغر نے کہا کہ میں اپنی بجائے دوسروں کو بڑا فنکار سمجھتا ہوں اور ان سے سیکھنے کی کوشش کرتا ہوں ۔ اگر کوئی انسان یہ سمجھتا ہے کہ اس نے سب کچھ سیکھ لیا ہے اور اس سے آگے کچھ نہیں تو سمجھیں اس کا زوال شروع ہو گیا ۔ میرے ذہن میں کبھی بھی بڑا فنکار ہونے کا تصور بھی نہیں آیا ۔ سہیل اصغر نے کہا کہ پاکستانی ڈرامے کا ایک اپنا معیار ہے اور دنیا کے جن ممالک میں ڈرامے کو سمجھا جاتا ہے وہ ہمارے معترف ہیں ۔

متعلقہ عنوان :

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں