ہم امریکا ہاتھ میں کشکول لے کرمانگنے نہیں آئے، شاہ محمود قریشی

ہم خطے کی خوشحالی،دوطرفہ تعلقات کو استوارکرنے، سی پیک اورکرتار پور راہداری کی دعوت دینے آئے ہیں،ایک وہ پاکستانی طبقہ ہے جو دولت پاکستان منتقل کرتا ہے،اور ایک طبقہ پیسا منی لانڈرنگ کے ذریعے باہر منتقل کرتا ہے۔ واشنگٹن ڈی سی میں کیپٹل ون ارینا میں عوامی اجتماع سے خطاب

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ پیر 22 جولائی 2019 02:51

ہم امریکا ہاتھ میں کشکول لے کرمانگنے نہیں آئے، شاہ محمود قریشی
لاہور (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔21 جولائی 2019ء) وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ہم امریکا ہاتھ میں کشکول لے کرمانگنے نہیں آئے، ہم خطے کی خوشحالی،دوطرفہ تعلقات کو استوارکرنے، سی پیک اورکرتار پور راہداری کی دعوت دینے آئے ہیں،ایک وہ پاکستانی طبقہ ہے جو دولت پاکستان منتقل کرتا ہے،اور ایک طبقہ پیسا منی لانڈرنگ کے ذریعے باہر منتقل کرتا ہے۔

انہوں نے واشنگٹن ڈی سی میں کیپٹل ون ارینا میں عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اوورسیز پاکستانیوں آپ نے ثابت کردیا کہ آپ زندہ قوم ہیں، آج آپ کے ولولے اور جوش کو دیکھ کربہت سے لوگ خوش بھی ہیں اور پریشان بھی ہو رہے ہوں گے، آپ نے تاریخ بنا دی۔ ماضی میں بھی اجتماع ہوتے رہے لیکن بند کمروں میں ہوتے رہے، کیپٹل ون ارینا میں کوئی ایونٹ نہیں ہوا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ یہ پہلا وزیراعظم ہے جو بوئنگ 777میں نہیں ، پہلا وزیراعظم ہے جو نجی ایئرلائن میں آیا ہے،ماضی میں وزیراعظم آئے لیکن اس وزیراعظم نے کہا کہ یہ فائیواسٹار ہوٹل میں نہیں ، سفیر کے گھر میں رہیگا۔انہوں نے کہا کہ اورسیز پاکستانی پاکستان میں سرمایہ ترسیل کرتے ہیں، وہ پاکستان کی برآمدات کے برابر ہے، اگر بڑھ نہ گیا ہو۔ پچھلے دنوں میں اس سرمائے میں اضافہ ہوا ہے۔

ایک پاکستانی وہ ہے جو دولت پاکستان منتقل کرتا ہے، ایک وہ طبقہ ہے جو ملک کو لوٹ کر پیسا بیرون ملک منی لانڈرنگ کیلئے منتقل کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ اگر یہ اورسیز پاکستانی ہوتے ، تو شاید شوکت خانم نہ ہوتا، نم یونیورسٹی نہ ہوتی، تحریک انصاف کی بنیاد نہ رکھی جاتی۔ یہ طبقہ ہے جو غاصبو ں، لٹیروں ، چوروں سے نجات چاہتا تھا، اور عمران خان کی آمد چاہتا تھا۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ عمران خان نے کئی سالوں بعد امریکا میں قدم رکھا ہے۔ ہم ہاتھ میں کشکول لے کرنہیں آئے۔ نہ ہی کوئی امداد مانگنے آئے ہیں،ہم اپنی قوم کیلئے آئے ہیں، عمران خان کل ٹرمپ سے جب ملیں گے تو بتائیں گے وہ نئے پاکستان کو کیسے دیکھ رہے ہیں ۔ دعا ہے اللہ اس خواب کو پروان چڑھا دے۔انہوں نے کہا کہ ہم پاکستان اور خطے کی خوشحالی کیلئے آئے ہیں۔ ہم سی پیک کوریڈور، کرتار پور کیلئے آئے دعوت دینے آئے ہیں۔امریکا میں دوطرفہ تعلقات کو ازسرنو استوار کرنے آئے ہیں۔ انہوں نے قبائلی اضلاع میں کامیابی سے الیکشن کا انعقاد کیا ہے۔ فاٹا میں امن افواج پاکستان کی قربانیوں سے آیا ہے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں