27فروری کو پہلے کہا گیا کہ دو پائلٹ گرفتار ہوئے ہیں لیکن پھر ایک پائلٹ منظر سے غائب ہو گیا، کیا وہ اسرائیل کا تھا؟ صحافی کا پاک فوج کے سابق جنرل سے سوال

ڈی جی آئی ایس پی آر جیسی ذمہ دار شخصیت اعلان کرتی ہے کہ دو پائلٹ گرفتار ہوئے ہیں اور پھر ایک پائلٹ سین سے غائب ہو جاتا ہے، اس کی اور کیا وجہ ہو سکتی ہے: جنرل (ر) غلام مصطفیٰ نے اشاروں اشاروں میں بڑی خبر دے دی

Usman Khadim Kamboh عثمان خادم کمبوہ پیر 19 اگست 2019 21:13

27فروری کو پہلے کہا گیا کہ دو پائلٹ گرفتار ہوئے ہیں لیکن پھر ایک پائلٹ منظر سے غائب ہو گیا، کیا وہ اسرائیل کا تھا؟ صحافی کا پاک فوج کے سابق جنرل سے سوال
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔18 اگست 2019ء) سینئیر صحافی ڈاکٹر شاہد مسعود نے نجی ٹی وی پروگرام کے دوران دفاعی تجزیہ کار جنرل ریٹائرڈ غلام مصطفیٰ سے سوال کیا کہ 27فروری کو پہلے کہا گیا کہ دو پائلٹ گرفتار ہوئے ہیں لیکن پھر ایک پائلٹ منظر سے غائب ہو گیا، کیا وہ اسرائیل کا تھا؟ اس پر جنرل (ر) غلام مصطفیٰ نے کہا کہ ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور جیسی ذمہ دار شخصیت اعلان کرتی ہے کہ دو پائلٹ گرفتار ہوئے ہیں اور پھر ایک پائلٹ سین سے غائب ہو جاتا ہے، اس کی اور کیا وجہ ہو سکتی ہے۔

 
انہوں نے مزید کہا ہے کہ شاہین تھری اسرائیل کو12منٹ کم وقت میں ہٹ کرسکتا ہے، 27فروری کوپاکستان شاہین تھری کوبھیجنے کی تیاری میں تھا،اگلی صبح دنیامتحرک ہوگئی،مجھے کوئی شک نہیں کہ ابھی نندن دوسرا اسرائیلی پائلٹ تھا،سارے کھیل میںاسرائیل شامل ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے نجی ٹی وی کے ساتھ گفتگو میں بتایا کہ پاکستان کے شاہین تھری میزائل کی رفتارآواز کی رفتار سے18گنا بھی تیز ہے۔

27فروری کو پاکستان نے شاہین تھری موو کردیے تھے،اور 28فروری کی صبح اچانک دنیاحرکت میں آگئی تھی، اسی دن امریکا سے اسرائیل نے تھری اینٹی بیلسٹک میزائل خریدنے کی بات کی، کیونکہ اسرائیل کو پتا ہے شاہین تھری کا ٹارگٹ ہے۔ انہوں نے کہاکہ جس رات بھارت نے یہ کاروائی کی ، اس رات اسرائیل میں خوف کی فضاء تھی۔امریکا کو بھی ڈر تھا اگر پاکستان کو نقصا ن پہنچا تو پاکستان پھر کہاں تک جاسکتا ہے۔

انہوں نے مجھے نہیں پتا پاکستان کی کیا منصوبہ ہے لیکن جو پاکستان کا دشمن ہے، پاکستان اس کیخلاف شاہین تھری استعمال کرے گا۔کیونکہ اسٹریٹجک لیول کچھ بھی ہوسکتے ہیں۔غلام مصطفی نے کہا کہ پاکستان میں جو حملہ کیا گیا،وہ کابل میں منصوبہ بنا تھا، اس میں خفیہ ایجنسی رااور اسرائیل بھی شامل تھا، اس میں ایک بڑی طاقت بھی شامل تھی۔ کیا وہ طالبان کو ختم کرنے آئے تھے؟ مجھے نہیں پتا کہ ہماری لیڈرشپ اور حکومت احمقوں کی جنت میں رہتی ہے۔

لیکن جو بھی پاکستان کو راستے سے ہٹانے کی کوشش کرے گا وہ پاش پاش ہوجائے گا۔انہوں نے کہا کہ جنرل رغلام مصطفی نے کہا کہ پاکستان کا شاہین تھریاسرائیل کو 12منٹ سے کم وقت میں ہٹ کرسکتا ہے۔غلام مصطفی نے کہا کہ ڈی جی آئی ایس پی آر سے ذمہ دار کوئی شخصیت نہیں ہوسکتی،وہ اعلان کرتے ہیں پھر سکرین سے وہ چیز غائب ہوجاتی ہے، ایک پائلٹ انڈین تودوسرا کہا ں گیا؟انہوں نے کہا کہ مجھے ذاتی طور پر کوئی شک نہیں کہ وہ دوسرا اسرائیلی پائلٹ تھا، لیکن میں تصدیق نہیں کرسکتا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے اندر بیٹھ کرپاکستان کوغیرمستحکم کرنے والوں پر حکومت نظر رکھے، ان عناصر کو روکا جائے یہ لوگ پاکستان کو غیرمستحکم کرکے دشمن کی مدد کررہے ہیں۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں