مکینک کے پاس ٹی وی ٹھیک کروانے گیا تھا جب اس نے ویڈیو بنا لی

ایک جج کو ملزم سے ملاقات نہیں کرنی چاہئیے لیکن بلیک میلنگ کی وجہ سے نواز شریف سے ملا۔ جج ارشد ملک

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین بدھ 21 اگست 2019 16:42

مکینک کے پاس ٹی وی ٹھیک کروانے گیا تھا جب اس نے ویڈیو بنا لی
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 21 اگست 2019ء) : احتساب عدالت کے جج ارشد ملک کا کہنا ہے کہ میں خراب ٹی وی کو ٹھیک کروانے کے لیے مکینک کے پاس گیا جس نے میری ویڈیو بنا لی اور بعد ازاں اس ویڈیو کی بنیاد پر مجھے بلیک میل کرنے لگا۔ ایف آئی اے کے ڈی جی بشیر میمن کی جانب سے منگل کو سپریم کورٹ میں جمع کر وائی گئی رپورٹ کے مطابق جج ارشد ملک نے اعتراف کیا کہ ایک جج کو ملزموں سے نہیں ملنا چاہئیے لیکن میںم بلیک میلنگ کے باعث میاں نواز شریف سے ان کی رہائش گاہ پر ملا۔

ڈی جی ایف آئی اے نے جج ارشد ملک سے متعلق رپورٹ عدالت میں پیش کر دی۔ ایک سوال کے جواب میں جج ارشد ملک نے تفتیشی ادارے کو بتایا کہ بلیک میلنگ کے ملزم میاں طارق سے میری ملتان میں صرف دو مرتبہ ہی ملاقات ہوئی تھی جب میں اپنا خراب ٹی وی ٹھیک کروانے کے لیے میاں طارق کے پاس لے کر گیا تھا۔

(جاری ہے)

جج ارشد ملک نے بتایا کہ ان دنوں میں ملتان میں بطور ایڈیشنل سیشن جج تعینات تھا تاہم اس کے بعد جب میری ملتان سے باہر ٹرانسفر ہو گئی تو مجھے میاں طارق نے ایک ویڈیو کی بنیاد پر بلیک میل کرنا شروع کر دیا تھا۔

انہوں نے ایف آئی اے کو بتایا کہ جب میں اپنا خراب ٹی وی واپس لینے گیا تو میاں طارق نے مجھے کچھ نشہ آور چیز کھلا کر میری ویڈیو بنا لی۔ جج ارشد ملک نے کہا کہ بلیک میلنگ کے بعد میں بار بار میاں طارق کے پاس جانے پر مجبور ہو گیا تھا۔ خیال رہے کہ مسلم لیگ ن نے جج ارشد ملک کی ایک ویڈیو میڈیا کو دی تھی ، اس ویڈیو اسکینڈل کا مرکزی کردار بھی میاں طارق کو ہی سمجھا جاتا ہے۔ جج ارشد ملک کے مبینہ ویڈیو اسکینڈل کے مرکزی کردار کے انٹرنیشنل بلیک میلر ہونے کاانکشاف بھی سامنے آیا تھا اور بتایا گیا تھا کہ میاں طارق پاکستان کے ساتھ ساتھ دبئی میں بھی مختلف بڑے لوگوں کو لے جا کر وہاں ان کے لیے پارٹیاں ارینج کر کے وہاں بھی ان کی ویڈیوز بنا کر ان کو بلیک میل کرتا تھا ۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں