چودھری شوگر ملز کیس میں مریم نواز اور نواز شریف کی 2000 ملین کی منی لانڈرنگ کا انکشاف سامنے آ گیا

مریم نواز اور نواز شریف سمیت دیگر ملزمان کےاثاثے ذرائع آمدن سے مطابقت نہیں رکھتے

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین بدھ 21 اگست 2019 18:10

چودھری شوگر ملز کیس میں مریم نواز اور نواز شریف کی 2000 ملین کی منی لانڈرنگ کا انکشاف سامنے آ گیا
لاہور (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 21 اگست 2019ء) : چودھری شوگر ملز کیس میں سابق وزیراعظم نواز شریف ، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور دیگر ملزمان کی جانب سے مجموعی طور پر 2000 ملین کی منی لانڈرنگ کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔ چودھری شوگر ملز کیس کے تفتیشی افسر کی جانب سے جمع کروائی جانے والی رپورٹ میں کہا گیا کہ مریم نواز، نوازشریف اور شریک ملزموں نے 2000 ملین کی منی لانڈرنگ کی۔

ان کےاثاثے ان کے ذرائع آمدن سے مطابقت نہیں رکھتے۔ تفتیشی رپورٹ میں مریم نواز کو منتقل ہونے والے شئیرز کی تفصیلات بھی درج تھیں جن کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کو 2008ء میں سعید سیف بن جبر اسعیدی کی جانب سے 94 لاکھ 9 ہزار شئیرز منتقل ہوئے جبکہ شیخ ذکاء الدین نے 20 لاکھ 21 لاکھ 760 شئیرز منتقل کیے۔

(جاری ہے)

تفتیشی افسر کی جانب سے جمع کروائی جانے والی رپورٹ کے مطابق ہانی احمد جمون کی جانب سے مریم صفدر کو 97 ہزار شئیرز منتقل کیے گیے جبکہ 2010ء میں مریم صفدر نے یوسف عباس کو 70 لاکھ شئیرز منتقل کیے اور اسی سال مریم نواز نے نواز شریف کو 50 لاکھ شئیرز منتقل کیے۔

رپورٹ میں بتایا گیا یوسف عباس کو 2013ء میں بیرون ملک سے 13 کروڑکی رقم منتقل کی گئی، یوسف عباس کا عرب امارات میں کوئی کاروبار یا ذرائع آمدن نہیں تھا، ان کو رقم کس نے بھجوائی اس حوالے سے تحقیقات کی جارہی ہیں۔ نیب کے تفتیشی افسر کی رپورٹ کے مطابق یوسف عباس نے متعدد ٹرانزیکشنز میسرز چودھری شوگر ملز کو بھجوائیں چودھری شوگر ملز کے بینیفشری نوازشریف اور مریم نواز تھے اور متحدہ عرب امارات سے آنے والی رقم کا مریم نواز تسلی بخش جواب نہیں دے سکیں جبکہ یوسف عباس کو یہ رقم 5 ٹرانزیکشن کے ذریعے ایک ہی بینک میں منتقل کی گئی۔

تفتیشی رپورٹ میں انکشاف ہوا کہ مریم نوازاور یوسف عباس نے مل کر ایک اور شمیم نامی شوگر مل خریدی۔ دونوں ملزم شمیم شوگر ملزکی خریداری کے ذرائع آمدن ابھی تک نہیں بتا سکے۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ میاں نوازشریف اورمریم کےا یسے ذرائع نہیں تھے جس سے مل خریدی جاتی، بعد میں مل بیچ دی گئی، نئے مالک کو بھی طلبی کے نوٹس جاری کئے گئے ہیں۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں