ویسٹ مینجمنٹ کرپشن اسکینڈل کیس میں شہبازشریف سے تفتیش کرنے کا فیصلہ

نیب کی ٹیم29اگست کو سابق وزیراعلی کے گھر جاکر بیان ریکارڈ کرئے گی

Mian Nadeem میاں محمد ندیم پیر 26 اگست 2019 11:55

ویسٹ مینجمنٹ کرپشن اسکینڈل کیس میں شہبازشریف سے تفتیش کرنے کا فیصلہ
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔26 اگست۔2019ء) قومی احتسابب بیورو( نیب ) نے ویسٹ مینجمنٹ کرپشن اسکینڈل کیس میں تحقیقات کے لیے قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف کے گھرٹیم بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے. تفصیلات کے مطابق ویسٹ مینجمنٹ کرپشن اسکینڈل کیس میں تحقیقات کے لیے 29 اگست کونیب ٹیم شہباز شریف کے گھرجا کر بیان ریکارڈکرے گی‘یاد رہے ویسٹ مینجمنٹ کرپشن اسکینڈل میں نیب نے شہباز شریف کو 23 اگست کو طلب بھی کیا تھا، تاہم شہبازشریف نے طبیعت کی خرابی کے باعث پیش ہونے سے معذرت کی تھی.

(جاری ہے)

شہباز شریف کی جانب سے نیب کے جاری کردہ سوالنامے کا تفصیلی جواب جمع کرا دیا تھا‘خیال رہے نیب ویسٹ شہباز شریف کیخلاف مینجمنٹ کمپنی اور آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس ، منی لانڈرنگ کیس ، ایل ڈبلیو ایم سی کرپشن کیس اور چوہدری شوگر ملز کی تحقیقات کر رہا ہے. یاد رہے نیب نے کروڑوں روپے کنسلٹنٹس کوادا کرنے پر شہباز شریف سے تفتیش کا فیصلہ کرتے ہوئے 10سال میں منصوبوں کے کنسلٹنٹس کوادا اربوں کی تحقیقات شروع کردیں تھیں.

نیب زرائع کے مطابق سرکاری محکموں میں اہل افرادی قوت کے باوجودالیکشن مہم کرنےوالوں کوکنسلٹنسی سے نوازاگیا، شہبازشریف نےاپنے دورحکومت میں20ارب سے زائد رقم کنسلٹنٹس کو ادا کی. نیب نے محکمہ پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ، محکمہ خزانہ اور متعلقہ محکموں سے ریکارڈ طلب کر لیا ہے ، 10برس میں اربوں روپے من پسند کنسلٹنٹس کو ادا کیے گئے‘نیب زرائع کے مطابق سرکاری محکموں میں اہل افرادی قوت کے باوجودالیکشن مہم کرنےوالوں کوکنسلٹنسی سے نوازاگیا، شہبازشریف نے اپنے دورحکومت میں20ارب سے زائد رقم کنسلٹنٹس کو ادا کی‘جن میں سے 4 کول پلانٹس کے لیے 49 کروڑ80 لاکھ روپے ، خادم پنجاب رورل روڈپروگرام کےلیے12 کروڑ 75 لاکھ اور مری میں کیبل کارزکی تنصیب کی فزیبلٹی اسٹڈی پر20 کروڑ کی ادائیگی شامل ہیں.


لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں