جیل کی مشکلات سے حوصلہ پست نہیں ہوا، آصف زرداری

جمہوریت کیلئے کسی قربانی سے گریز نہیں کرینگے، بااختیارپارلیمنٹ ہی جمہوریت کا اصل چہرہ ہے۔ سابق صدرآصف علی زرداری کا یوم جمہوریت پر کارکنان کے نام پیغام جاری

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ اتوار 15 ستمبر 2019 19:42

جیل کی مشکلات سے حوصلہ پست نہیں ہوا، آصف زرداری
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔15 ستمبر2019ء) پاکستان پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین اور سابق صدر آصف زرداری نے کہا ہے کہ جیل کی مشکلات سے حوصلہ پست نہیں ہوا، جمہوریت کیلئے کسی قربانی سے گریز نہیں کرینگے، بااختیارپارلیمنٹ ہی جمہوریت کا اصل چہرہ ہے۔ یوم جمہوریت پرسابق صدرآصف علی زرداری نے اپنے پیغام میں کہا کہ صرف جمہوریت ہی ملک کی سلامتی کی ضمانت ہے۔

بااختیارپارلیمنٹ ہی جمہوریت کا اصل چہرہ ہے۔ بھٹوخاندان کی تیسری نسل جمہوریت کے دفاع کی جنگ لڑ رہی ہے۔ آصف زرداری نے کہا کہ طاقت کا سر چشمہ صرف عوام ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جمہوریت کاپرچم کبھی سرنگوں ہونے نہیں دینگے۔ جمہوریت کیلئے کسی قربانی سے گریز نہیں کرینگے۔ جیل کی مشکلات سے حوصلہ پست نہیں ہوگا۔

(جاری ہے)

مزید برآں پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹوزر داری نے جمہوریت عالمی دن پر اپنے پیغام میں کہا کہ جمہوریت ہمارے روشن مستقبل کی ضمانت ہے۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ جمہوریت کا مطلب طاقت کا سرچشمہ عوام ہے،1973ء کے متفقہ دستور کا دوسرا نام جمہوریت ہے۔ انہوں نے کہا کہ قائداعظم کے بعد قائدِ عوام نے پاکستان میں جمہوریت آبیاری کے لیئے اقدامات اٹھائے۔ شہید بی بی نے جمہوریت کی خاطر اپنی جان کی قربانی دی۔انہوںنے کہاکہ صدر آصف علی زرداری کو شہید بھٹو اور شہید بی بی کے جمہوری ویژن کی حفاظت کی پاداش میں قید کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ عوام کی حقیقی منتخب حکومت کی عدم موجودگی جمہوریت نہیں کہلائے گی۔ پاکستان کے مسائل حل اور اسے ترقی کی شاہراہوں پر گامزن فقط ایک عوامی حکومت کرسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی حکومتوں نے سیاسی، معاشرتی، معاشی، سفارتی اور دیگر محاذ پر جتنی پیشقدمیاں کیں وہ ملکی تاریخ کا روشن باب ہے۔ حقیقی جمہوریتیں شہریوں کے ٹیکسز سے حاصل ہونے والی آمدنی عوام ہی کے حقوق غضب کرنے پر نہیں لٹاتیں۔

جمہوری حکومتیں میڈیا کو دبانے، سیاسی مخالفین کو بدنام کرنے، اور پولیٹیکل ورکرز کے خلاف من گھڑت مقدمات بنانے جیسے فاشسٹ اقدامات پر ضائع نہیں کرتیں۔انہوں نے کہا کہ معاشرے میں قانون کی حکمرانی کے سفر کے آغاز کا پہلا قدم حکومتِ وقت کی جانب سے دستور و قانون پر من و عن عملدرآمد سے شروع ہوتا ہے۔ یہ نہیں ہوسکتا کہ حکومتِ وقت اور ادارے شہریوں کو قانون کی پاسداری کے بھاشن دیں اور خود دستور کو کاغذ کا ٹکڑا سمجھیں۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں