میں ویڈیو لنک کے ذریعے ایمبیسی سے بیان دینے کو تیار ہوں،ناصر بٹ

میں بھاگوں گا نہیں جو کچھ آڈیو ویڈیو میں ہے اس کا فرانزک کرا لیا ہے،عدالت بھیجنے کو تیار ہوں

Sajjad Qadir سجاد قادر منگل 17 ستمبر 2019 06:37

میں ویڈیو لنک کے ذریعے ایمبیسی سے بیان دینے کو تیار ہوں،ناصر بٹ
 لاہور ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 17 ستمبر2019ء)   وطن عزیز میں کئی ایسے اسکینڈل سامنے آئے ہیں کہ انہوں نے بڑے بڑے اداروں کے سر شرم سے جھکا دیے ہیں۔چیئرمین نیب کے ویڈیو اسکینڈل سے لے کر جج ارشد ملک کی ویڈیو تک اور جسٹس قیوم کو شہباز شریف کے فون کالز سے لر کر اسحاق ڈار کے جج کے واٹس ایپ تبادلے تک کئی ایسے معاملات ہیں کہ جن سے متعلق جان کر بندہ پریشان ہو جاتاہے۔

مگر پھر بھی اس ملک کو اللہ تعالیٰ نے سبھال رکھا ہے اور یہ لڑکھڑاتا ہوا اپنی منزل کی طرف گامزن ہے،وگرنہ اس ملک کے اداروں کا حال دیکھیں توعقل دنگ رہ جاتی ہے۔جج ارشد ملک کے ویڈیو اسکینڈل نے کافی گرما گرمی پیدا کر دی تھی،ایک تو اس سے عدلیہ کا وقار مجروح ہواور دوسرا سابق وزیراعظم نواز شریف کی بے گناہی کے ثبوت بھی کسی حد تک سامنے آ گئے جس کا اظہار عدالت عالیہ نے بھی کیا۔

(جاری ہے)

اس کیس کے مرکزی کردار ناصر بٹ اس وقت لندن میں موجود ہیں اور وہ پاکستان آنے کو تیار نہیں۔اگر وہ پاکستان آتے ہیں تو اس کیس کی بیل منڈھے چڑھے گی وگرنہ یہ بھی ان ہزاروں لاکھوں کیسز کی طرح سرخ فیتے میں لپیٹ دیا جائے گا جہاں کئی کروڑ پاکستانیوں کے کیسز سرد خانے میں دفن ہوئے پڑے ہیں۔گزشتہ روز ناصر بٹ لندن میں پاکستان ایمبیسی کے دفتر گئے اور افسران کو اسکینڈل کی آڈیواور ویڈیو کی فرانزک رپورٹ دینا چاہی جو کہ انہوں نے لینے سے انکار کر دیا۔

ناصر بٹ نے لندن میں ایمبسی میں کھڑے ہو کر میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ میں اس کیس میں مدد کرنے کو تیار ہوں مگر پاکستانی حکام مدد لینا ہی نہیں چاہ رہے۔ میں مبینہ آڈیواور ویڈیو کی فرانزک رپورٹ لے کر یہاں آیا ہوں کہ یہ پاکستان بھیج دیں مگر افسران یہ لینے کے لیے تیار نہیں ہیں اور وہ کہہ رہے ہیں کہ ہمارے پاس آپ کے وارنٹ گرفتاری ہیں لہٰذا ہم آپ کو گرفتار کریں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر مجھ سے ویڈیو لنک کے ذریعے عدالت بیان لینا چاہے تو میں یہاں لندن میں پاکستانی ایمبیسی آنے کے لیے تیار ہوں جہاں تک پاکستان جانے کی بات ہے تو میرے بچے یہاں پر ہیں اس لیے شاید میں پاکستان نہ آ سکوں۔ناصر بٹ کی میڈیا سے گفتگو کی ویڈیو سوشل میڈیا سائٹ ٹوئٹر پر وائرل ہو چکی ہے جس میں وہ ایمبیسی کے باہر گفتگو کرتے نظر آ رہے ہیں۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں