وزیر اعلیٰ سردار عثمان بزدار کی چونیاں آمد، مقتول بچوں کے اہل خانہ سے ملاقات،

گلے لگا کر دلاسہ دیا سانحہ چونیاں کے ذمہ داروں کے بارے میں اطلاع دینے والے کیلئے حکومت کی طرف سے 50 لاکھ روپے انعام کا اعلان چونیاں میں ڈولفن پولیس تعینات، سپیشل برانچ کی نفری میں اضافہ، قصور میں چائلڈ پروٹیکشن بیورو فعال کیا جائے گاجن افسروں کو ہٹایا گیا ان کی دوبارہ پوسٹنگ نہیں ہو گی‘ ملزمان جلد قانون کی گرفت میں ہونگے ،عثمان بزدار کی میڈیا سے گفتگو

جمعہ 20 ستمبر 2019 23:58

وزیر اعلیٰ سردار عثمان بزدار کی چونیاں آمد، مقتول بچوں کے اہل خانہ سے ملاقات،
لاہور۔20 ستمبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 ستمبر2019ء) وزیراعلی پنجاب سردار عثمان بزدار گزشتہ روز سہ پہر چونیاں پہنچ گئے اور مسجد میں جا کر مقتول بچوں کے اہلخانہ سے ملاقات کی۔

(جاری ہے)

وزیراعلی نے غمزدہ والدین کو باری باری گلے لگا کر دلاسہ دیا اور واقعہ کے ذمہ داران کی گرفتاری کی یقین دہانی کرائی- وزیراعلی نے سوگوار خاندانوں سے دلی ہمدردی و تعزیت کا اظہار کیا-وزیر اعلی نے مقتول بچوں کیلئے فاتحہ خوانی بھی کی- وزیر اعلی عثمان بزدار نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اللہ تعالی آپ کو اس صدمے کو برداشت کرنے کا حوصلہ اور صبر جمیل عطا فرمائی-یہ آپ کے نہیں بلکہ ہمارے بچے تھے جن کے ساتھ بہت ظلم ہوا ہی-اندوہناک واقعہ پر ہر آنکھ نمناک ہے - آپ کو انصاف فراہم کرنا میری ذمہ داری ہے اور میں اس فرض کو ہر صورت نبھاؤں گا- انہوںنے کہا کہ ہماری تمام تر ہمدردیاں مقتول بچو ںکے غمزدہ خاندانوں کے ساتھ ہیں- حکومت پنجاب ہر طرح سے آپ کے ساتھ ہے ، ہم آپ کی ہر ممکن معاونت اور دیکھ بھال کریں گے -متاثرہ خاندان کو ہر طرح سے سپورٹ فراہم کی جائے گی- وزیر اعلی نے کہا کہ ملزموں کی جلد از جلد گرفتاری کے عمل کو یقینی بنانے کے لئے تفتیش کے عمل کو تیزی سے آگے بڑھایا جا رہا ہی- ملزمان بہت جلد قانون کی گرفت میں ہوں گے اورانہیں نشان عبرت بنائیں گی- انہوںنے کہا کہ مقدمے میں انسداد دہشت گردی کی دفعات بھی شامل کر دی گئی ہیں اور کیس انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں چلایا جائے گا-ملزموں کو انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت سے قرار واقعی سزا ملے گی- وزیر اعلی عثمان بزدار نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اعلان کیا کہ سانحہ چونیاں کے ملزمان کے بارے میں اطلاع دینے والے فرد کو 50 لاکھ روپے انعام دیا جائے گا اور اس کا نام صیغہ راز میں رکھا جائے گا-میں روزانہ کی بنیاد پر کیس پر ہونے والی پیشرفت کا جائزہ لے رہاہوں - ملزم قانو ن کی گرفت سے نہیں بچ سکیں گی-ایسے واقعات کسی صورت میں برداشت نہیں کئے جا سکتے -وزیر اعلی نے بتایا کہ چونیاں میں ڈولفن پولیس تعینات کر دی گئی ہے اور سپیشل برانچ کی نفری بھی بڑھائی جا رہی ہے - قصور میں چائلڈ پروٹیکشن بیورو کو فعال کیا جائے گا- وزیر اعلی نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ پولیس میں موجود کالی بھیڑوں کو فارغ کریں گے - جن افسروں کو عہدوں سے ہٹایا گیا ہے انہیں چارج شیٹ کیا جائے گا اور انہیں دوبارہ پوسٹنگ نہیں دی جائے گی- وزیر اعلی نے کہا کہ قصور میں بد قسمتی سے ایسے واقعات پہلے بھی رونما ہو چکے ہیں- ایسے واقعات کی روک تھام اور ملزموں کو عبرتناک سزا دلوانے کے لئے موثر قانون سازی ضروری ہے - بچوں کے محفوظ مستقبل کیلئے تمام ممکنہ وسائل فراہم کریں گے - وزیراعلی نے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ قانون سازی ایسی ہونے چاہیے کہ سسٹم خود بخود کام کری-انہوںنے بتایاکہ ہم نے اپنی بہترین ٹیم پر مشتمل جے آئی ٹی تشکیل دی ہے ، ہر چیز کو دیکھیں گے اور اس پر ایکشن لیںگی-کوشش ہے کہ مستقبل میں ایسے واقعات نہ ہوں-ایک سوال کے جواب میں ا نہوںنے کہاکہ کیسز رپورٹ ہورہے ہیں اور ان پر ایکشن بھی ہوتا ہی-ملک سے باہر ہونے کے باوجود متعلقہ افسروں سے رابطے میں رہا اور چونیاں واقعے پر پولیس افسرو ں کو معطل کیا-قبل ازیں وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدارکو چھانگا مانگا میں خصوصی اجلاس میں سانحہ چونیاں سے متعلق کیس پر پیشرفت سے آ گاہ کیا گیا- وزیراعلی کو جے آئی ٹی کی تحقیقات سے بھی آگاہ کیاگیا-وزیراعلی عثمان بزدار نے کہاکہ مقتول بچوں کے ملزمان کو جلد سے جلد قانون کی گرفت میں لایاجائے اورجن درندوں نے ہمارے پھول مسلے ہیں وہ عبرتناک سزا کے حقدار ہیں-وزیراعلی نے چونیاں سے لاپتہ بچے عمران کا جلد سراغ لگانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہاکہ میں نے گزشتہ رات بھی کیس پر ہونے والی پیشرفت کا جائزہ لیا-یہ ٹیسٹ کیس ہے جسے جلد منطقی انجام تک پہنچایاجائے گا- صوبائی وزراء راجہ بشارت، انصرمجید خان،انسپکٹر جنر ل پولیس ، ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ ، ایڈیشنل آئی جی سپیشل برانچ ،ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی، ایم ڈی پنجاب سیف سٹی اتھارٹی، کمشنر لاہور ڈویژن ، سیکرٹری اطلاعات،ڈی پی او قصور ، ڈپٹی کمشنر قصور، پنجاب سیف سٹی اتھارٹی کے چیف آپریٹنگ آفیسر او رمتعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں