وزیرصحت پنجاب نے کنگ ایڈورڈمیڈیکل یونیورسٹی میں نیااسٹیٹ آف دی آرٹ ریسرچ ڈیپارٹمنٹ بنانے کاحکم دے دیا

یونیورسٹی میں معیاری ریسرچرزکودنیامیں پاکستان کانام روشن کرناچاہیے ، ریسرچ کرنے والے طالب علم کوزیادہ اہمیت دی جائے گی‘صوبائی ڈاکٹریاسمین راشد

پیر 23 ستمبر 2019 13:45

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 ستمبر2019ء) وزیرصحت پنجاب ڈاکٹریاسمین راشدنے کنگ ایڈورڈمیڈیکل یونیورسٹی میں نیااسٹیٹ آف دی آرٹ ریسرچ ڈیپارٹمنٹ بنانے کاحکم دے دیا۔ڈاکٹریاسمین راشدنے یہ حکم کنگ ایڈورڈمیڈیکل یونیورسٹی میں سینٹ کے دسویں اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے دیا۔اس موقع پروائس چانسلرپروفیسرڈاکٹرخالدمسعودگوندل،ایڈیشنل سیکرٹری فنانس،ایچ ای سی ممبر، پروفیسرڈاکٹراسداسلم خان، تمام سینٹ اورفیکلٹی ممبران نے شرکت کی۔

وائس چانسلرپروفیسرڈاکٹرخالدمسعودگوندل نے صوبائی وزیرصحت سمیت حاضرین کوسالانہ بجٹ پرتفصیلی معلومات بارے آگاہ کیا۔صوبائی وزیرصحت نے سینٹ اجلاس کے دوران مختلف ترقیاتی منصوبوں کی بھی منظوری دی۔ وزیرصحت پنجاب ڈاکٹریاسمین راشدنے سینٹ کے دسویں اجلاس کے حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ یونیورسٹی کی کارکردگی ریسرچ کے معیارپرہی منحصرہوگی۔

(جاری ہے)

سب نے مل کرحالات بہترکرنے کی کوشش کرنی ہے۔قدیم یونیورسٹی میں معیاری ریسرچرز کودنیامیں پاکستان کانام روشن کرناچاہئیے۔ ریسرچ کرنے والے طالب علم کوزیادہ اہمیت دی جائے گی۔ ہمارے دورمیں ڈاکٹرزکی ریکارڈبھرتیاں ہورہی ہیں۔ صوبائی وزیر نے کہاکہ میڈیکل یونیورسٹیزکے ریسرچ پیپرزکوبین الاقوامی سطح پرپزیرائی حاصل ہونی چاہئیے۔یہاں بین الاقوامی معیار کی نرسنگ کومتعارف کروانا چاہتے ہیں۔

کنگ ایڈورڈمیڈیکل یونیورسٹی کونرسنگ کیلئے بہترین پروجیکٹ چلاناچاہئیے۔ جدیدٹیکنالوجی کے استعمال کوتمام میڈیکل تعلیمی اداروں میں عام ہوناچاہئیے۔پیرامیڈیکل سٹاف کی تربیت جدیدتقاضوں کے مطابق ہونی چاہئیے۔ کنگ ایڈورڈیونیورسٹی کوآوٹ ریچ کی سرگرمیوں کاآغازکرناچاہئیے۔ میڈیکل تعلیمی اداروں سے فارغ التحصیل ہونے والے طلباء و طالبات کوفخرہوناچاہئیے۔

وزیر صحت پنجاب نے مزیدکہاکہ ریفرل سسٹم کے ذریعے مریضوں کیلئے بہترین طبی سہولیات کویقینی بنایاجائے گا۔ صحت انصاف کارڈکے ذریعے مستحق مریضوں کیلئے نجی سیکٹرمیں بیس ہزارسے زائدبستروں میں اضافہ کیاگیاہے۔ ہمارے لئے مریضوں کیلئے بہترین طبی سہولیات پیداکرناسب سے اہم ہے۔ سرکاری ہسپتالوں میں آنے والے مریضوں کاڈاکٹرزپرمکمل اعتمادبحال ہوناچاہئیے۔

پروفیسرزکومریضوں کی بہترین خدمت کرنے کی تربیت دینی چاہئیے۔ میڈیکل یونیورسٹی میں بہترین طبی سہولیات کی فراہمی ہونی چاہئیے۔ سرکاری ہسپتالوں سے کوئی بھی مریض ڈاکٹرزکے رویّے یاسہولیات کے فقدان سے ناراض واپس نہیں جاناچاہئیے۔ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہاکہ طلباء وطالبات کوآغازسے ہی ریسرچ کی جانب راغب کرواناچاہئیے۔میڈیکل تعلیمی اداروں میں ریسرچ کلچرکوپروموٹ کیاجائے گا۔ وزیراعظم عمران خان نے ہرشعبہ زندگی میں تبدیلی لانے کاعزم کیاہے۔ حقیقی تبدیلی ہمارے رویوں سے آئے گی۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں