جج ویڈیو سکینڈل میں گرفتار ملزم حمزہ بٹ نے اعتراف جرم کر لیا

جج ویڈیو سکینڈل میں سہولت کاری کا کام کیا۔ویڈیو بنا کرناصر بٹ کو فراہم کی۔ حمزہ بٹ کا بیان

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان پیر 14 اکتوبر 2019 16:08

جج ویڈیو سکینڈل میں گرفتار ملزم حمزہ بٹ نے اعتراف جرم کر لیا
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 14 اکتوبر 2019ء) : جج ویڈیو سکینڈل میں گرفتار ملزم حمزہ بٹ نے اعتراف جرم کر لیا۔ملزم حمزہ بٹ نے اعتراف کیا ہے کہ جج ویڈیو سکینڈل میں سہولت کاری کا کام کیا۔ویڈیو بنا کر ویڈیو سکینڈل کے مرکزی ملزم ناصر بٹ کو فراہم کی۔ایف آئی اے پراسیکیوٹر نے عدالت سے استدعا کی کہ ملزم سے تفتیش کرنی ہے جسمانی ریمانڈ پر حوالے کیا جائے۔

ایف آئی اے ملزم حمزہ بٹ جو 17اکتوبر کو دوبارہ عدالت میں پیش کرے گی۔جب کہ ملزم فیصل شاہین نے بھی اعتراف جرم کر لیا ہے۔انہوں نے مجسٹریٹ کے سامنے ویڈیو بنانے کا اعتراف کیا۔خیال رہے کہ ایف آئی اے نے ناصر بٹ کے بھائی کے گھر پر چھاپہ مارا جس دوران ناصر بٹ کے بھتیجے حمزہ بٹ اور قریبی عزیز شعیب کو گرفتار کیا تھا۔

(جاری ہے)

۔واضح رہے کہ 7 ستمبر کو جوڈیشل مجسٹریٹ نے ویڈیو لیک کیس میں وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی ای) کی جانب سے دوران تفتیش کوئی ثبوت نہ ملنے سے متعلق پیش کردہ رپورٹ کے بعد 3 ملزمان ناصر جنجوعہ، خرم یوسف اور مہر غلام جیلانی کو رہا کردیا تھا۔

اس سے قبل اسی ہفتے میں 3 افراد کو ارشد ملک کی ایف آئی آر کے بعد مبینہ طور پر بلیک میلنگ کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا تاہم ان ملزمان کی رہائی کے تناظر میں سائبر کرائم عدالت نے کہا تھا کہ کیس سے رہا کرنے کا مقصد بری کرنے کے مترادف نہیں ہے۔جب کہ دوسری جانب احتساب عدالت کے سابق جج ارشد ملک سے متعلق ویڈیو لیک اسکینڈل میں شریک ملزم اور ان کے اہل خانہ کے لاپتہ ہونے کے بعد مقدمہ درج کرلیا گیا۔

اسلام آباد کے لوہی بھیر تھانے میں لاپتہ ہونے والے ملزم خرم یوسف کے سالے کی مدعیت میں تعزیزات پاکستان کی دفعہ 365 (اغوا سے متعلق دفعہ) کے تحت فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) درج کروائی گئی۔ ایف آئی آر میں موقف اختیار کیا گیا کہ خرم یوسف، اپنی اہلیہ اور 3 بچوں کے ہمراہ ایک ہفتے سے لاپتہ ہیں، ان کا گھر لاک ہے اور موبائل فون بند ہے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں