متحدہ عرب امارات کا اقامے کے حوالے سے مئوقف سامنے آگیا

اقامہ والے پاکستانی رہائشیوں کی معلومات سرکاری سطح پر فراہم کرنے کی اجازت نہیں، معلومات کا تبادلہ ٹیکس چوری کرنے والوں کیلئے ہوگا لیکن اقامہ رکھنے والوں کی جائیدادوں سے متعلق نہیں ہوگا

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ پیر 14 اکتوبر 2019 18:34

متحدہ عرب امارات کا اقامے کے حوالے سے مئوقف سامنے آگیا
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔14 اکتوبر2019ء) متحدہ عرب امارات کا اقامے کے حوالے سے مئوقف سامنے آگیا، اقامہ والے پاکستانی رہائشیوں کی معلومات سرکاری سطح پر فراہم کرنے کی اجازت نہیں، معلومات کا تبادلہ ٹیکس چوری کرنے والوں کیلئے ہوگا لیکن اقامہ رکھنے والوں کی جائیدادوں سے متعلق نہیں ہوگا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق متحدہ عرب امارات حکومت کااقامہ ہولڈرپاکستانیوں سے متعلق مئوقف سامنے آیا ہے کہ اقامہ والے پاکستانی رہائشیوں کی معلومات سرکاری سطح پر فراہم کرنے کی اجازت نہیں۔

متحدہ عرب امارات حکام کا کہنا ہے کہ معلومات کا تبادلہ ٹیکس چوری کرنے والوں کیلئے ہوگا لیکن مخصوص لوگوں کیلئے نہیں ہوگا۔ لیکن اقامہ کی بنیاد پر کتنے لوگوں کے پاس یہاں جائیدادیں ہیں۔

(جاری ہے)

وہاں پیسے کیسے پہنچے، پھر یواے ای میں جائیدادیں بیچ کرجو پیسے واپس پاکستان آتے ہیں، منی لانڈرنگ کس طرح ہوتی ہے ۔ اس بارے کوئی معلومات فراہم نہیں کی جائیں گی۔

مزید برآں ایف بی آر سرکاری سطح پر معلومات حاصل کرنے کی حکمت عملی بنا لی۔ پاکستانیوں کی سرمایہ کاری کے بارے میں عالمی شفافیت کے اصول کے تحت معلومات فراہم کی جائیں۔ دوسری جانب چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) سید شبر زیدی نے کہا ہے کہ انشورنس کمپنیاں افغان ٹرانزٹ سامان کی ضمانتوں کے سلسلے میں ضروریات اور فیس کی شرط کی مناسب طریقے سے تعمیل کویقینی بنائیں۔

پیرکو سماجی رابطوں کی ویب سائیٹ ٹوئٹر پرجاری ہونے والے ایک پیغام میں انہوں نے کہا کہ ایف بی آر نے مشاہدہ کیا ہے کہ کچھ انشورنس کمپنیاں افغان ٹرانزٹ سامان کی ضمانتوں کے سلسلے میں ضروریات اور فیس کی شرط کے ساتھ مناسب طریقے سے تعمیل نہیں کر رہی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ اس طرح کے اداروں کو خبردارکیا جاتا ہے کہ وہ اپنے طریقہ کار اور اپنے نظام کو فوری طور پر درست کریں۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں