پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں پولیس کی چیک پوسٹیں ختم کرنے کا عمل شروع

سیکورٹی معاملات بہتر رکھنے کیلئے شہر میں جدید ترین متبادل نظام ای چیک پوسٹ متعارف کروا دیا گیا، ابتدائی طور پر ٹھوکر نیاز بیگ، شیرہ کوٹ اور پرانا راوی پل کی چیک پوسٹوں کو ختم کر دیا گیا

muhammad ali محمد علی منگل 15 اکتوبر 2019 23:48

پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں پولیس کی چیک پوسٹیں ختم کرنے کا عمل شروع
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 15 اکتوبر2019ء) پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں پولیس کی تمام چیک پوسٹیں ختم کرنے کا عمل شروع، سیکورٹی معاملات بہتر رکھنے کیلئے شہر میں جدید ترین متبادل نظام ای چیک پوسٹ متعارف کروا دیا گیا، ابتدائی طور پر ٹھوکر نیاز بیگ، شیرہ کوٹ اور پرانا راوی پل کی چیک پوسٹوں کو ختم کر دیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق صوبہ پنجاب میں سیکورٹی انتظامات کو جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے بہتر کرنے کا عمل شروع کر دیا گیا ہے۔

عوام کو تکلیف سے بچانے اور سہولت فراہم کرنے کیلئے پنجاب کے دارالحکومت لاہور کی تمام داخلی و خارجی چیک پوسٹوں کو ختم کرنا کا عمل شروع کر دیا گیا ہے۔ اس سلسلے میں ابتدائی طور پر شہر کی 3 داخلی و خارجی چیک پوسٹیں ختم کی گئی ہیں، جن میں ٹھوکر نیاز بیگ، شیرہ کوٹ اور پرانا راوی پل کی چیک پوسٹیں شامل ہیں۔

(جاری ہے)

ان روایتی چیک پوسٹوں کی جگہ ای چیک پوسٹوں کا نظام نصب کر دیا گیا ہے۔

جبکہ شہر کی دیگر داخلی و خارجہ چیک پوسٹوں کو بھی جلد ای چیک پوسٹ میں تبدیل کر دیا جائے گا۔ دوسری جانب انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب کیپٹن (ر) عارف نواز خان نے صوبے بھر میں شہریوں کی سہولت کے لئے بین الاضلاعی اور بین الصوبائی چیک پوسٹوں کے علاوہ تمام پولیس ناکوں کو فوری ختم کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا ہے کہ پولیس فورس شہریوں اورگاڑیوں کی چیکنگ کیلئے جاری کردہ نئے ایس او پیز پر سختی سے عمل درآمد یقینی بنائے ۔

انہوں نے ہدایت کی ہے کہ پولیس ناکوں کی بجائے سی سی ٹی وی کیمروں اور پٹرولنگ کے ذریعے شاہرات پر مانیٹرنگ اور نگرانی کا عمل سر انجام دیا جائے اور ناکوں پر کھڑے رہنے کی بجائے پولیس افسران واہلکار جرائم کے خاتمے کے لیے آپریشنل سرگرمیوں میں اپنا فعال کردار ادا کریں۔ بین الصوبائی اور بین الاضلاعی چیک پوسٹوں پر دوران چیکنگ شہریوں کے ساتھ بد سلوکی یا غیر ذمہ دارانہ رویے کا واقعہ سامنا آیا تو متعلقہ ڈی ایس پی براہ راست ذمہ دار ہوگا اور ذمہ داران کے خلاف ڈسپلن میٹرکس کے مطابق محکمانہ اور قانونی کاروائی عمل میں لائی جائے گی ۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں