مجھے ٹرمپ کی یہ بات پسند ہے کہ وہ جنگ نہیں چاہتے

ڈونلڈ ٹرمپ نے مجھے سعودی عرب اور ایران میں سہولت کاری کے لیے کہا تھا،عمران خان

Sajjad Qadir سجاد قادر بدھ 16 اکتوبر 2019 06:52

مجھے ٹرمپ کی یہ بات پسند ہے کہ وہ جنگ نہیں چاہتے
لاہور ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 16 اکتوبر2019ء)   اچھی بات ہے کہ اگر وزیراعظم عمران خان کی سعودیہ اور ایران کے درمیان ثالثی یا پھر سہولت کاری کی کوششیں رنگ لے آتی ہیںاور اس ساری کارروائی میں امریکہ ایک طرف رہتا ہے ۔ وگرنہ اگر امریکہ نے اپنے مفاد دیکھے اور فوج کی روزی روٹی کا سوچا تو پھر یہ امن نہ پیدا ہونا ہے اور نہ ہی ہو سکے گا۔تاہم وزیراعظم عمران خان کاماننا ہے کہ امریکہ صدرڈونلڈ ٹرمپ دنیا میں امن چاہتے ہیں اور جنگ کے خلاف ہیں۔

وزیراعظم عمران خان نے امریکا اور ایران کے درمیان تعلقات میں بہتری کی امید ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ جنگوں پر یقین نہیں رکھتے جو سب سے اچھی بات ہے۔ وزیر اعظم عمران خان نے 'سی سی این' کو دیے گئے انٹرویو میں کہا کہ امریکا کے ساتھ ایران کے موجودہ تعلقات جوہری معاہدے سے دست برداری اور معاشی پابندیوں کے بعد کم ترین سطح پر آئے ہوئے ہیں۔

(جاری ہے)

وزیر اعظم نے کہا کہ امریکا کے دورے میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ان سے درخواست کی تھی کہ وہ امریکا اور ایران کے درمیان سہولت کاری کی کوشش کریں اور دورہ ایران میں حسن روحانی سے امریکی پیش کش کے بارے میں بات کی۔ایک سوال پر ان کا کہنا تھا کہ ابھی چونکہ چیزیں آگے بڑھ رہی ہیں اس لیے زیادہ تفصیل میں نہیں جائیں گے بلکہ دیکھیں کہ یہ حالات کس طرف جاتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جب تک دونوں اطراف سے کوئی جواب نہیں ملتا اس وقت تک میں زیادہ تفصیل سے بات نہیں کر سکتا۔عمران خان کا کہنا تھا کہ امریکا اور ایران کے درمیان تعلقات بہت زیادہ پیچیدہ ہیں تاہم دونوں ممالک کی قیادت صورت حال کو حقیقی معنوں میں سمجھ رہی ہیں۔امریکی صدر کے بارے میں وزیراعظم نے کہا کہ عوام اکثر ان پر تنقید کرتے ہیں تاہم میرا خیال ہے کہ ان کی جو بات مجھے پسند ہے وہ یہ ہے کہ ٹرمپ جنگ پر یقین نہیں رکھتے۔

وزیر اعظم عمران خان گزشتہ ماہ امریکا کے دورے پر گئے جہاں انہوں نے ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کی تھی اور خطے کے مسائل پر تبادلہ خیال کیا گیا تھا۔بعد ازاں اقوامِ متحدہ کے ہیڈ کوارٹر میں ایک نیوز بریفنگ سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا تھا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی درخواست پر وہ، ایران اور مشرق وسطیٰ میں کشیدگی کم کرنے کے لیے ثالث کا کردار ادا کررہے ہیں۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں