وزیراعلیٰ پنجاب کی زیرصدارت اجلاس، بڑے ہسپتالوںمیںہیلتھ کیئر کی سہولتوں کو بہتر بنانے کے پروگرام پر پیش رفت کا جائزہ

جناح ہسپتال میں میڈیکل ٹاوربنانیکا فیصلہ ، میڈیکل ٹاورمیںجناح انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی بھی بنایا جائیگا:عثمان بزدار ؂شیخ زید ہسپتال رحیم یارخان کی نئی عمارت تعمیر کی جائیگی،شیخ زید ہسپتال رحیم یار خان کی نئی عمارت پر 6ارب روپے لاگت آئیگی ۱جناح ہسپتال کی فارمیسی میں توسیع کی جائیگی،ہسپتالوں میں مریضوںکی سہولت کیلئے بورڈز آویزاں کیے جارہے ہیں ۹ ڈاکٹرز کے احتجاج کے مسئلے کو بات چیت سے حل کرنے کی ہدایت،چاہتا ہوں کہ ہسپتال آنیوالے ہر مریض کو طبی سہولتیں میسر ہوں،ڈاکٹرز احتجاج سے اصل مشکل مریضوں اورانکے تیمارداروں کو ہورہی ہے ،میرے لئے یہ امر انتہائی تکلیف دہ اورناقابل برداشت ہے

جمعرات 17 اکتوبر 2019 21:52

وزیراعلیٰ پنجاب کی زیرصدارت اجلاس، بڑے ہسپتالوںمیںہیلتھ کیئر کی سہولتوں کو بہتر بنانے کے پروگرام پر پیش رفت کا جائزہ
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 اکتوبر2019ء) وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کی زیرصدارت وزیراعلیٰ آفس میں اعلیٰ سطح کا اجلاس منعقد ہوا ،جس میں لاہور کے بڑے ہسپتالوں کی او پی ڈیز، ایمرجنسیز اور ان ڈور وارڈزمیںہیلتھ کیئر کی سہولتوں کو بہتر بنانے کے پروگرام پر پیش رفت کا جائزہ لیاگیا۔وزیراعلیٰ نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جناح ہسپتال میں میڈیکل ٹاوربنایا جائے گا اور میڈیکل ٹاورمیںجناح انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی بھی بنایا جائے گا۔

کارڈیالوجی کا یونٹ200بستروں پر مشتمل ہوگاجس میں توسیع کی گنجائش موجود ہوگی۔انہوںنے کہا کہ شیخ زید ہسپتال رحیم یارخان کی نئی عمارت تعمیر کی جائے گی اورشیخ زید ہسپتال رحیم یار خان کی نئی عمارت پر 6ارب روپے لاگت آئے گی۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہا کہ جناح ہسپتال کی فارمیسی میں توسیع کی جائے گی۔ہسپتالوں میں مریضوںکی سہولت کیلئے مناسب مقامات پر بورڈز آویزاں کیے جارہے ہیں۔

او پی ڈیزکے ساتھ ان ڈوروارڈزکی تزئین نوپر کام کا آغاز کردیاگیا ہے ۔جناح ہسپتال کیلئے سٹیل برج بھی بنایا جائیگا،جس سے مریضوں اورتیمارداروں کو آمدورفت میں سہولت ملے گی۔وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ میو ہسپتال کی ایمرجنسی میں سہولتیں بہتر بنانے پر کام کی رفتار مزید تیزکی جائے ۔ جنرل ہسپتال کی ایمرجنسی اورپارکنگ کے مسئلے کے حل کیلئے فوری اقدامات کیے جائیں۔

گنگارام ہسپتال کے وارڈزکی تزئین نو کے کام کو جلد سے جلد مکمل کیاجائے۔وزیراعلیٰ نے سروسز ہسپتال میںریڈیالوجی ٹاورکودسمبرتک مکمل کرنے کی ہدایت کی اورکہا کہ سروسز ہسپتال کی نئی ایمرجنسی کیلئے بھی جامع پلان تیارکیا جائے ۔چلڈرن ہسپتال کی نئی پارکنگ بنانے کیلئے اراضی کی نشاندہی جلد کر کے رپورٹ پیش کی جائے ۔انہوںنے کہا کہ چلڈرن ہسپتال کو یونیورسٹی آف چائلڈ ہیلتھ سائنسز کا درجہ دیا جائے گا۔

صوبے میں ہسپتالوں کی حالت کو بہتر بنانا ہماری ذمہ داری بھی ہے اورکارخیربھی۔ہسپتالوں میں جو اچھا کام کرے گا ،اس کی حوصلہ افزائی کی جائے گی۔انہوںنے کہا کہ ایک ایک لمحہ قیمتی ہے ،ہیلتھ کیئر کی معیاری سہولتوں کیلئے آپ سب نئے عزم اورجذبے سے فرائض سرانجام دیں۔میری خواہش ہے کہ پاکستان کے ہسپتال اس معیار کے ہوں ،لوگ باہر سے علاج کیلئے یہاں آئیں۔

میر اتعلق جس علاقے سے ہے وہاں صحت کی سہولتیں ناپید ہیں،جانتا ہوں کہ عام آدمی کو علاج کیلئے کن مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔انہوںنے کہا کہ جناح،جنرل،سروسز،میو ،گنگارام اورچلڈرن ہسپتالوںمیں مریضوںکومعیاری علاج معالجہ فراہم کرنے کیلئے ہرممکن وسائل فراہم کریںگے۔ وزیراعلیٰ نے ینگ ڈاکٹرز کے احتجاج کے مسئلے کو بات چیت کے ذریعے جلد حل کرنے کی ہدایت کی کہ اگر کہیں ڈیڈ لاک ہے تو اسے مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کیلئے اقدامات کیے جائیں ۔

میں چاہتا ہوں کہ ہسپتال آنے والے ہر مریض کو علاج معالجے کی سہولتیں میسر ہوں۔ینگ ڈاکٹرز احتجاج سے اصل مشکل مریضوں اوران کے تیمارداروں کو ہورہی ہے ۔میرے لئے یہ امر انتہائی تکلیف دہ اورناقابل برداشت ہے ۔انہوںنے کہا کہ محکمہ صحت کے حکام فوری طورپرافہام تفہیم کے ساتھ مسئلے کو حل کریں ۔وزیراعلیٰ کو ہسپتالوں میں طبی سہولتوں کی بہتری کے پروگرام پر پیش رفت کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔

صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد، پرنسپل سیکرٹری وزیراعلیٰ، سیکرٹری سپیشلائزڈ ہیلتھ اینڈ میڈیکل ایجوکیشن، سپیشل سیکرٹری سیکنڈری ہیلتھ اینڈ میڈیکل ایجوکیشن، وائس چانسلر کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی، وائس چانسلر فاطمہ جناح میڈیکل کالج، پرنسپل پوسٹ گریجویٹ میڈیکل انسٹی ٹیوٹ، پرنسپل سمز، وائس چانسلر علامہ اقبال میڈیکل کالج، ڈین چلڈرن ہسپتال، میڈیکل ڈائریکٹر چلڈرن ہسپتال، میو ہسپتال، جنرل ہسپتال، سروسز ہسپتال، گنگا رام ہسپتال اور جناح ہسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹس نے اجلاس میں شرکت کی۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں