شہبازشریف کا معیشت کو6 ماہ میں بحال کرنے کا چیلنج

وعدہ کرتا ہوں کہ حکومت ملی تومعیشت کو6 مہینوں میں پاؤں پرکھڑا کردوں گا، آج جو کچھ ہورہا ہے عمران خان کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے، اس حکومت کو گھرجانا چاہیے اورجلد نئے انتخابات ہونے چاہئیں۔ صدر ن لیگ شہبازشریف کی میڈیا سے گفتگو

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعہ 18 اکتوبر 2019 17:10

شہبازشریف کا معیشت کو6 ماہ میں بحال کرنے کا چیلنج
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔18 اکتوبر2019ء) پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر اور قائد حزب اختلاف میاں محمد شہبازشریف نے معیشت کو6 ماہ میں بحال کرنے کا وعدہ کرلیا، انہوں نے کہا کہ قوم سے وعدہ کرتا ہوں کہ حکومت ملی تومعیشت 6 مہینوں میں پاؤں پر کھڑا کردوں گا،  ورلڈ بینک کے مطابق 2020ء میں جی ڈی پی 2.4 فیصد رہے گی، آج جو کچھ ہورہا ہے عمران خان کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے، اس حکومت کوگھرجانا چاہیے اور جلد نئے انتخابات ہونے چاہئیں۔

انہوں نے آج یہاں لاہور میں ملاقات کے بعد جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملک کی صورتحال بدترین ہوچکی ہے۔ معاشی صورتحال تباہی کے دہانے پر پہنچ چکی ہے، اقتدار ملا تو معیشت کو6 مہینوں میں پاؤں پر کھڑا کردیں گے۔

(جاری ہے)

شہباز نے کہا کہ ملک بھر میں کاروبار دکانیں بند ہیں، روزگار بند ہے، ہسپتالوں میں ادویات ختم ہوچکی، غریب سسک سسک کر مررہے ہیں۔

آزادی مارچ کرنے جارہے ہیں، ہم قائد نوازشریف کی ہدایت پر31 اکتوبر کو بھرپور جلسہ کریں گے، اور اپنا اگلا لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔ پاکستان زندہ باد کہیں گے، کشمیر میں بدترین ریاستی دہشتگردی ہو رہی ہے۔ کشمیریوں کے حقوق کی بات کریں گے۔ جلسے میں اپنے مطالبات بھی پیش کریں گے۔ شہبازشریف نے کہا کہ یہ میری آواز نہیں ہے، یہ آواز پورے پاکستان کی ہے، یہ آواز حضرت مولانا کے ساتھ ہے کہ یہ حکومت جو سلیکٹڈ حکومت اور وزیراعظم جو ایک سلیکٹڈ ہیں، ان کے سوا سال میں بدترین کارگزاری ہر میدان میں مایوسی ہے، تعلیم اور صحت کے میدان سمیت ہر میدان میں مایوسی ہے۔

اس حکومت کو جلد گھر جانا چاہیے اور ملک میں جلد نئے انتخابات ہونے چاہئیں۔ شہبازشریف نے کہا کہ موجودہ حکومت نے پاکستان کو تباہ کردیا، سرمایہ کاری ختم ہوگئی، مہنگائی عروج پر ہے۔ آج جو کچھ ہورہا ہے حکومت کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ وعدہ ہے کہ حکومت ملی تو معیشت کو 6 مہینوں میں پاؤں پر کھڑا کردیں گے۔ اس سے قبل صدر ن لیگ شہبازشریف سے ان کی رہائشگاہ پر جے یوآئی ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے ملاقات کی۔

جس میں سیاسی صورتحال، ملکی مسائل اور آزادی مارچ سے متعلق لائحہ عمل پر مشاورت کی گئی۔ ملاقات میں جے یوآئی ف کی جانب سے مولانا عبدالغفورحیدری اور مولانا امجد جبکہ ن لیگ کے رہنماؤں میں خرم دستگیر، احسن اقبال، امیرمقام، حنیف عباسی، مریم اورنگزیب اور ملک پرویز شریک ہوئے۔ دوسری جانب مولانا فضل الرحمن کے آزادی مارچ سے متعلق حکومتی مذاکراتی کمیٹی کی فہرست تیار کرلی گئی ہے، وزیر دفاع پرویز خٹک نے فہرست منظوری کیلئے وزیر اعظم کو بھیج دی ہے۔ وزیراعظم عمران خان کمیٹی کے حتمی ناموں کی منظوری دیں گے۔ ان ناموں میں شاہ محمود قریشی، محمد میاں سومرو، اسد عمر سمیت دیگر نام تجویز کئے گئے ہیں۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں