حکومت کو معیشت کو اٹھانے کیلئے دو کام کرنا ہوں گے، فرخ سلیم

حکومت کوشرح سود کو کم اور لوگوں کی قوت خرید کو بڑھانا ہوگا، حکومت یہ دونوں کام ٹویٹر پر بیٹھ کرنہیں کرسکتی، مہنگائی اور بےروزگار بڑھ رہی ہے، حکومت کا کام ہے معیشت کے پہیے کو چلائے۔ سینئر تجزیہ کار فرخ سلیم کا تبصرہ

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ ہفتہ 19 اکتوبر 2019 17:19

حکومت کو معیشت کو اٹھانے کیلئے دو کام کرنا ہوں گے، فرخ سلیم
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔19 اکتوبر2019ء) سینئر اقتصادی تجزیہ کارفرخ سلیم نے کہا ہے کہ حکومت کو شرح سود کو کم اور لوگوں کی قوت خرید کو بڑھانا ہوگا، یہ دونوں کام ٹویٹر پر بیٹھ کرنہیں ہوسکتے،مہنگائی اور بے روزگار بڑھ رہی ہے، حکومت کا کام ہے معیشت کے پہیے کو چلائے۔انہوں نے ملک کے موجودہ ،معاشی حالات پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ امریکا ایک بہت بڑا اخبار دی وال اسٹریٹ جرنل ہے،26لاکھ کے قریب اس کی سرکولیشن ہے ، 20لاکھ کے قریب ڈیجیٹل سبکرپشن ہے۔

اس کے رپورٹر نے ایک اسٹوری کی ہے، پاکستانی دکان اور دکاندار کی تصویر چھاپی ہے، اس دکاندار کا نام قیصر محمود ہے،قیصرمحمود کا کہنا ہے کہ مڈل کلاس پاکستانی مرررہا ہے، انہوں نے پوری پاکستانی معیشت کوتین باتوں میں کوزے میں بند کردیا ہے۔

(جاری ہے)

وہ کہتے ہیں کہ پاکستانی شہریوں کیلئے خوراک کی قیمت تیزی سے بڑھ رہی ہے، بجلی کے بل زیادہ آرہے ہیں،ان دونوں چیزوں کے نتیجے میں پاکستانیوں کی جیب میں پیسا نہیں بچتا۔

جب پیسا نہیں بچتا تو وہ ہماری دکان پر آکر خرید وفروخت نہیں کرتے۔لوگ کہتے ہیں ملک میں مہنگائی اور بے روزگار بڑھ رہی ہے، حکومت نے ان دونوں مسائل کو حل کرنا ہے۔کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ نیچے آرہا ہے، بہت زبردست بات ہے، تجارتی خسارہ نیچے آرہا ہے یہ بھی بہت زبردست بات ہے۔ لیکن حکومت کو دوکام کرنے ہیں، شرح سود کو نیچے لانا ہے اور قوت خرید کو بڑھانا ہے۔

ٹویٹر پر قوت خرید نہیں بڑھ سکتی، ٹویٹر پر بیٹھ کر شرح سود نیچے نہیں آسکتی ، حکومت کا کام ہے معیشت کے پہیے کو چلائے۔ دوسری جانب وزیراعظم عمران خان نے اشیائے خوردونوش کی قیمتوں اور مہنگائی کا نوٹس لے لیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مارکیٹ میں آٹے اور گندم کی قیمت کو مستحکم رکھا جائے۔ صوبائی حکومتیں کسانوں کا استحصال ہونے سے روکے، ذخیرہ اندوزوں کیخلاف کاروائی کی جائے۔ مصنوعی مہنگائی کرنے والوں کیخلاف سخت ایکشن لیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ضلعی اور تحصیل لیول پر پرائس کنٹرول کمیٹیاں بنائیں جائیں۔ کمیٹیوں سے ناجائز منافع خوری سے قابوپایا جاسکے گا۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں