اپوزیشن کو من مر ضی لاک ڈائون اورملک جام کر نے کی اجازت نہیں دیں گے ،استعفوں کی بات اپوزیشن کی صرف دھمکی ہے، کبھی استعفے نہیں دیں گے

،ہم اپوزیشن سے مذاکرات کر نا چاہتے ہیں ، مذاکرات ناکام ہوئے تو آئندہ کی حکمت عملی کا فیصلہ کر یں گے ، چوہدری براداران اپوزیشن کیساتھ مذاکرات میں اپنا کردار ادا کر نے کو تیار ہیں گورنر پنجاب محمدسرورکا''سپورٹس اینڈ کلچرل کانفر نس ''سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو

ہفتہ 19 اکتوبر 2019 21:58

اپوزیشن کو من مر ضی لاک ڈائون اورملک جام کر نے کی اجازت نہیں دیں گے ،استعفوں کی بات اپوزیشن کی صرف دھمکی ہے، کبھی استعفے نہیں دیں گے
لاہور۔19 اکتوبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 اکتوبر2019ء) گور نر پنجاب چوہدری محمدسرور نے کہا ہے کہ اپوزیشن کو من مر ضی لاک ڈائون اورملک جام کر نے کی اجازت نہیں دیں گے ۔استعفوں کی بات اپوزیشن کی صرف دھمکی ہے وہ کبھی استعفے نہیں دیں گے ۔ہم اپوزیشن سے مذاکرات کر نا چاہتے ہیں لیکن اگر مذاکرات ناکام ہوئے تو پھر ہم آئندہ کی حکمت عملی کا فیصلہ کر یں گے ۔

ہم 126دن دھر نہ دے چکے ہیں جب جے یوآئی (ف) اور دیگراپوزیشن جماعتیں دھر نہ دیں گی تو ان کا لگ پتہ جائیگا یہ کتنا مشکل کا م ہے۔میری چوہدری براداران سے ملاقات ہو چکی ہے وہ اپوزیشن کیساتھ مذاکرات میں اپنا کردار ادا کر نے کو تیار ہیں۔ وہ گورنر ہا ئوس لاہور میں انصاف سپورٹس اینڈ کلچرل فائونڈیشن کے زیر اہتمام''سپورٹس اینڈ کلچرل کانفر نس ''سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے، اس موقع پر وزیراعظم کے معاون خصوصی نعیم الحق ،انصاف سپورٹس اینڈ کلچرل فائونڈیشن عمر خیام،انصاف سپورٹس اینڈ کلچرل فائونڈیشن پنجاب کے صدر میاں جاوید علی ،عبیدالر حمن اورتحر یک انصاف کے رکن رانا اختر حسین سمیت دیگر بھی موجو دتھے۔

(جاری ہے)

تقر یب سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو میں گور نر پنجاب چوہدری محمدسرور نے کہا کہ حکومت نے اپوزیشن سے مذاکرات کیلئے پاور فل کمیٹی بنا دی ہے ہم اپوزیشن سے یہ گارنٹی چاہتے ہیں کہ اپوزیشن مکمل طور پر پر امن احتجاج کر یںہم انکی راہ میں کسی قسم کی رکاوٹ نہیں ڈالیں گے لیکن اگر اپوزیشن یہ سمجھتی ہے کہ وہ احتجاج کے نام پرقانون کو ہاتھ میں لیکر اپنی من مر ضی کر لیں گے تو ایسا کسی صورت ممکن نہیں ہوسکتا قانون کو ہاتھ میں لینے والوں کے خلاف سخت ایکشن لیا جائیگا۔

ایک سوال کے جواب میں چوہدری محمدسرور نے کہا کہ چوہدری شجاعت حسین اور چوہدری پرویز الٰہی سے میری ملاقات ہو چکی ہے وہ مولانا فضل الر حمن کے ساتھ مذاکرات اورمسئلہ کو بات چیت کے ذریعے حل کر نے کیلئے اپنا کردار ادا کر نے کو تیار ہیں مگر دیکھتے ہیں کہ اب کیا ہوتا ہے اور معاملات کہاں جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الر حمن کے دھرنے سے ہمیں کوئی پر یشانی نہیں ہم ان سے پوچھتے ہیں کہ انکے مطالبات کیا ہیں مگر ابھی تک اپوزیشن کے ایجنڈے میں حکومت سے استعفیٰ کے مطالبے کے سواکوئی بات نہیں مگر ایسے مطالبات کسی صورت تسلیم نہیں ہوسکتے،, حکومت آئینی مدت پوری کر ے گی۔

اُنہوں نے کہا کہ مولانا فضل الر حمن سمیت دیگر اپوزیشن جماعتیں اگر موجودہ حالات میں ملک میں انتشار اور فساد پیدا کر نے کی کوشش کر یں گے تو اس سے کشمیریوں سے حمایت کیلئے پاکستان میں جو اتحاد اور یکجہتی قائم ہے ا س کو بھی شدید نقصان ہوگا اس لیے اپوزیشن کو احتجاجی سیاست سے گریز کر نا چاہیے۔وزیر اعظم کے معاون خصوصی نعیم الحق نے کہا کہ تحر یک انصاف احتجاج کی مخالف نہیں مگرجب مولانا فضل الر حمن پہلے ہی کہہ رہے ہیں کہ میں پورے ملک کو بند کردوں گا توا یسا کسی صورت نہیں ہو نے دیا جائیگا، اگر وہ پر امن احتجاج کر نا چاہتے ہیں تو وہ جہاں مر ضی احتجاج کر لیں ہمیں اس پر کسی قسم کا کوئی اعتر اض نہیں۔

انہوں نے کہا کہ تحر یک انصاف کی حکومت نے ملک میںنوجوانوں سمیت قوم سے جو بھی وعدے کیے ہیں ان پر مکمل عملددرآمد کیا جائیگا اور کر پشن کے خاتمے کو بھی یقینی بنا یا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ماضی کے حکمرانوں نے قوم کو جھوٹی تسلیاں دیں عملی طور پر انکی کار کردگی زیر و ہے مگر عمران خان کی قیادت میں تحر یک انصاف کی حکومت ملک کو عملی طور پر تر تی یافتہ اور خوشحال بنائے گی اور ملک کو بحرانوں سے نجات دلائیں گے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں