ریسٹورنٹ پر سیوریج کا پانی فلٹر کر کے پلایا جانے لگا

مفت پانی ملنے کے چکر میں کوئی واش بیسن کا فلٹر شدہ پانی پینے سے انکار بھی نہیں کرتا

Sajjad Qadir سجاد قادر اتوار 20 اکتوبر 2019 05:55

ریسٹورنٹ پر سیوریج کا پانی فلٹر کر کے پلایا جانے لگا
بیلجیئم ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 20 اکتوبر2019ء)   یقیناًیہ بات آپ کو تصور کر کے بھی عجیب لگے کہ کوئی ریسٹورنٹ آنے والے افراد کو پینے کے لیے باتھ روم اور واش بیسن کے پانی کو ہی ری سائیکل کر کے پلاتاہے۔مگر دنیا میں ایک ریسٹورنٹ ایسا موجود ہے جہاں واش روم کے پانی کو فلٹر کر کے گاہکوں کو پلایا جاتا ہے۔بیلجیئم کے شہر کورنے میں واقع یہ ریسٹورینٹ وہاں آنے والے کسٹمرز کو مفت پانی فراہم کرتا ہے جب کہ وہ یہ پانی باتھ روم اور واش بیسن کے پانی کو ری سائیکل کرکے حاصل کرتے ہیں۔

گسٹ ایواکس نامی اس ریسٹورنٹ میں فراہم کیے جانے والے اس ری سائیکل پانی کا ذائقہ بالکل عام پینے کے پانی جیسا ہی ہوتا ہے، اور پانی کا رنگ بھی عام پانی سے مختلف نہیں ہوتا۔ اگر کسی کو اس ری سائیکل پانی کے ذرائع کے بارے میں بتایا جائے گا کہ اسے کہاں سے حاصل کیا گیا ہے تو وہ اس بات سے یقین کرنے سے انکار کردے گا کہ یہ باتھ روم اور واش بیسن سے حاصل کیا جاتا ہے۔

(جاری ہے)

ریسٹورنٹ میں اس پانی کو ری سائیکل کرنے کا مرحلہ کافی کٹھن ہے جس میں اسے  5 مراحل سے گزارا جاتا ہے جس کے بعد یہ سیوریج کا پانی پینے کے پانی جیسا ہوجاتا ہے، پانی کو ان تمام تر مراحل سے گزارنے کے بعد یہ صاف پانی ریسٹورینٹ میں آنے والے افراد کو مفت میں فراہم کیا جاتا ہے۔بیلجیئم کا یہ ریسٹورینٹ شہر کے گندے پانی کے نکاسی کے نظام سے منسلک نہیں ہے اور انہوں نے اس گندے پانی کی نکاسی کے مسئلے کو حل کرنے کے لیے اسے ری سائیکل کرنے کا ایک انوکھا نظام متعارف کرانے کا فیصلہ کیا تھا۔

پانی کے اس ری سائیکلنگ سسٹم کی بدولت، ٹوائلٹ اور سنک کے پانی کو ابتدائی طور پر پودوں کی کھاد کے ذریعے سے صاف کیا جاتا ہے پھر اس پانی میں ایک حصہ بارش کا پانی بھی ملایا جاتا ہے۔بعدازاں اس تمام تر پانی کو صاف کرنے کے لیے فلٹریشن کے کٹھن مرحلے سے گزارا جاتا ہے جس کے بعد یہ پانی بالکل نلکے کے پانی جیسا ہوجاتا ہے اور اس میں کوئی فرق نہیں ہوتا۔ر

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں