مریم نواز کی اچانک طبیعت خراب ہونے ،فیملی ڈاکٹر کو ملاقات کی اجازت نہ دینے کے حوالے سے مذمتی قرار داد پنجا ب اسمبلی میںجمع

پیر 21 اکتوبر 2019 15:48

مریم نواز کی اچانک طبیعت خراب ہونے ،فیملی ڈاکٹر کو ملاقات کی اجازت نہ دینے کے حوالے سے مذمتی قرار داد پنجا ب اسمبلی میںجمع
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 اکتوبر2019ء) مسلم لیگ(ن) کی مرکزی رہنما مریم نواز کی جیل میں اچانک طبیعت خراب ہونے اور ان کے فیملی ڈاکٹر کو ملاقات کی اجازت نہ دینے کے حوالے سے پنجاب اسمبلی میں مذمتی قرار داد جمع کروادی گئی ۔مسلم لیگ (ن )کی رکن پنجاب اسمبلی حنا پرویز بٹ کی جانب سے جمع کروائی گئی قرار داد کے متن میں کہاگیا کہ مریم نواز جن پر ابھی تک کوئی جرم ثابت نہ ہونے کے باوجود ان کو کوٹ لکھپت جیل میں رکھا ہوا ہے، چند روز قبل ان کی جیل میں اچانک طبیعت خراب ہوگئی،مریم نواز کی طبیعت خرابی کی اطلاع ملتے ہی ان کے بچوں سمیت دیگر اہل خانہ اور ان کے فیملی ڈاکٹر عدنان پریشانی میں کوٹ لکھپت جیل پہنچے تاکہ ان کی خیریت دریافت کی جاسکے تاکہ ڈاکٹر عدنان ان کا فوری طبی معائنہ کریں ان کے پہنچنے سے پہلے سے وہاں پر جناح ہسپتال لاہور کے ڈاکٹروں کی ایک ٹیم ان کا چیک اپ کرنے جیل آئی ہوئی تھی۔

(جاری ہے)

جیل حکام نے مریم نواز سے ملاقات کی اجازت ان کے اہل خانہ کو دے دی مگر ان کے فیملی ڈاکٹر عدنان کو ان کو چیک اپ کرنے کی اجازت نہ دی۔جناح ہسپتال کے ڈاکٹروں کی ٹیم سے جب ا ن کے اہل خانہ نے پوچھا کہ مریم نواز کو چیک اپ کرنے کے بعد ان کو کیا مرض لاحق ہے تو انہوں نے ان کی طبیعت کے متعلق کوئی آگاہی نہ دی ۔لہذا پنجاب اسمبلی کا یہ ایوان جیل حکام اور جناح ہسپتال کے ڈاکٹروں کے غیر سنجیدہ رویے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہے جیل حکام کو پابند کیا جائے کہ مریم نواز کے چیک اپ کیلئے ان کے فیملی ڈاکٹر عدنان کو جیل میں ان سے ملاقات کی اجازت دی جائے تاکہ ان کا بہتر طریقے سے علاج ہوسکے ،اگر جیل میں بہتر علاج نہ ہونے کی وجہ سے ان کی طبیعت زیادہ خراب ہونے سے ان کی جان کو کوئی خطرہ ہوا تو اس کے ذمہ دار وزیر اعلی پنجاب اور پنجاب حکومت ہوگی۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں