25 مذہبی تنظیموں نے آزادی مارچ کی مخالفت کردی

مولانا فضل الرحمان کا آزادی مارچ پاکستان کی سلامتی کے خلاف ہے، مدارس سیاسی مقاصد کیلئے استعما ل نہیں ہوں گے۔ صاحبزادہ حامد رضا

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ منگل 22 اکتوبر 2019 15:58

25 مذہبی تنظیموں نے آزادی مارچ کی مخالفت کردی
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔22 اکتوبر2019ء) ملک بھر کی 25 مذہبی تنظیموں نے آزادی مارچ کی مخالفت کردی،اہلسنت علماء کرام نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کا آزادی مارچ پاکستان کی سلامتی کے خلاف ہے،تنظیمات اہلسنت پاکستان آزادی مارچ کا حصہ نہیں بنے گی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق جامعہ بنوریہ کراچی اور متحدہ پاکستان کونسل کے بعد ملک کی مزید 25 مذہبی تنظیموں نے آزادی مارچ کی مخالفت کردی ہے۔

اہلسنت پاکستان کے علماء کرام نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کا آزادی مارچ پاکستان کی سلامتی کے خلاف ہے۔ اہلسنت پاکستان کا اتحاد 25 تنظیموں پر مشتمل ہے، صاحبزادہ حامد رضانے کہا کہ مدارس سیاسی مقاصد کیلئے استعمال نہیں ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک اندرونی اور بیرونی مسائل سے دوچار ہے ، کشمیر کا ایشو سے بڑا مسئلہ ہے۔

(جاری ہے)

27 اکتوبر کو کشمیریوں بھائیوں ے ساتھ اظہار یکجہتی کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ موجود صورتحال میں حکومت کے ہاتھ مضبوط کرنے والی سرگرمیوں میں حصہ لینا چاہیے۔ دوسری جانب لاہور ہائیکورٹ نے مولانا فضل الرحمن کے دھرنے کیخلاف وفاقی اور صوبائی حکومت سے ایک ہفتے میں جواب طلب کرلیا۔ عدالت نے فضل الرحمن کی فورس سے متعلق بھی وضاحت مانگ لی۔جسٹس امیر بھٹی نے مولانا فضل الرحمن کا مارچ روکنے سے متعلق درخواست سماعت کی۔

درخواست گزار نے موقف اپنایا کہ فضل الرحمن مدرسہ اصلاحات سے بچنے کیلئے دھرنا دے رہے ہیں، آئینی حکومت کو آئین کے تحت 5 سال کی مدت پوری کیے بغیر ختم نہیں کیا جا سکتا۔درخواست میں مزید کہا گیا کہ آئینی طریقے سے ہٹ کر حکومت کو ہٹانا آئین کے آرٹیکل 2-A اور 17 کی خلاف ورزی ہو گی، مولانا فضل الرحمن نے دھرنے کی حفاظت کے نام پر پرائیویٹ آرمی بنالی ہے جو کہ غیر آئینی و غیر قانونی ہے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں