آئی جی پنجاب کی اردل روم میں مختلف ڈی ایس پیز کو سزائیں

بدھ 23 اکتوبر 2019 23:03

آئی جی پنجاب کی اردل روم میں مختلف ڈی ایس پیز کو سزائیں
لاہور۔23 اکتوبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 اکتوبر2019ء) انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب کیپٹن (ر) عارف نواز خان کی ہدایت پر پنجاب پولیس میں سزاو جزا کا عمل جاری ہے ۔ اچھی کارکردگی دکھانے والے افسران واہلکاروں کی جہاںہر سطح پر حوصلہ افزائی کی جاتی ہے وہیں فرائض میں غفلت، اختیارات سے تجاوز اور بدعنوانی پر سخت سزائیں بھی دی جاتی ہیں اسی سلسلے میںآج سنٹرل پولیس آفس میںہونے والے اردل روم میں آئی جی پنجاب نے صوبے کے مختلف اضلاع کے ڈی ایس پیز کی اپیلوں اور انکو جاری شوکاز نوٹسز پر خودانکا موقف سن کر احکامات جاری کئے ۔

تفصیلات کے مطابق ڈی ایس پی صابر علی کو انکوائری میں قصور وار ثابت ہونے پر تنزلی کرتے ہوئے انسپکٹر رینک بنانے کا حکم جاری کیا ۔بطورڈی ایس پی انویسٹی گیشن III فیصل آباد اور ایس ڈی پی او صدر راجن پور تعیناتی کے دوران محمد عظیم کو دو مختلف انکوائریز میں قصور وار ثابت ہونے پر تنخواہ میں دودرجے کمی اور سنشورکی سزادی گئی جبکہ ایس ڈی پی او صدر ملتان ڈی ایس پی اسحاق احمد سیال کو انکوائری میں قصور وار ثابت ہونے پر سنشورکی سزا دی گئی ۔

(جاری ہے)

آئی جی پنجاب نے ڈی ایس پی سعید احمد، ڈی ایس پی محمد وسیم اور ڈی ایس پی خالد محمود تبسم کو انکوائری میں بے گناہ ہونے پر انکے شوکاز نوٹسز داخل دفتر کیے جانے کے احکامات جاری کئے ہیں۔

متعلقہ عنوان :

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں