وزیراعلیٰ کی زیرصدارت اجلاس، شعبہ زراعت کی ترقی اور کاشتکاروں کو سہولتیں فراہم کرنے کیلئے اقدامات کا جائزہ لیا گیا

ٹڈی دل کے حملے سے فصلو ںکو بچانے کیلئے اقدامات پر غور ، زرعی گریجویٹس کیلئے انٹرن شپ پروگرام شروع کرنیکا فیصلہ پنجاب میں فلوری کلچر کے فروغ کیلئے نیا پروگرام شروع کیاجائیگا،جس پر تقریباً 40کروڑ روپے خرچ کیے جائینگی:عثمان بزدار نئے پاکستان کا وژن علامہ اقبالؒ کے افکار اور فلسفے کے عین مطابق ہے،علامہ اقبالؒ کے یوم پیدائش کے موقع پرپیغام اقبالؒ کے فکر و فلسفہ کی حقیقی تعبیرسے ہی پاکستان سیاسی، معاشی، مذہبی اور معاشرتی لحاظ سے دنیا میں ممتاز مقام حاصل کریگا، وزیراعلیٰ ؁خانیوال کے قریب ٹریفک حادثے میں قیمتی انسانی جانو ںکے ضیاع پر اظہار افسوس، زخمیوں کو بہترین طبی سہولتیں مہیا کرنے کی ہدایت

جمعہ 8 نومبر 2019 22:45

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 08 نومبر2019ء) وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کی زیرصدارت آج وزیراعلیٰ آفس میں اعلیٰ سطح کا اجلاس منعقد ہوا ،جس میں شعبہ زراعت کی ترقی اور کاشتکاروں کو سہولتیں فراہم کرنے کیلئے اقدامات کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں ٹڈی دل کے حملے سے فصلو ںکو بچانے کے حوالے سے اقدامات پر بھی غور کیا گیا۔اجلاس میں زرعی گریجویٹس کیلئے انٹرن شپ پروگرام شروع کرنے کا فیصلہ کیاگیا۔

وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے کہا کہ 20کروڑروپے کی لاگت سے 130 زرعی گریجویٹس کو تربیت دی جائے گی اوریہ پروگرام ہر سال جاری رہے گاجبکہ پنجاب میں فلوری کلچر کے فروغ کیلئے نیا پروگرام شروع کیاجائے گااوراس پروگرام پر تقریباً 40کروڑ روپے خرچ کیے جائیںگے۔

(جاری ہے)

وزیراعلیٰ نے کہا کہ کاشتکاروں کو زیادہ سے زیادہ سہولتیں دیںگے۔ پنجاب زرعی صوبہ ہے ،زراعت کی ترقی سے معیشت مضبوط ہوگی۔

کاشتکاروں کے حقوق کا تحفظ پہلے بھی کیا ہے آئندہ بھی کریں گے ۔ ہماری حکومت نے گندم اورگنے کے کاشتکاروں کو ان کی محنت کا پورا معاوضہ دیاہی-آئندہ سیزن میں بھی گنے کے کاشتکاروں کو ان کی محنت کا پورا ثمر دیں گی- وزیراعلیٰ نے بہاولپور، رحیم یار خان اور بہاولنگر کے علاقوںکی 24 گھنٹے مانیٹرنگ کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ فصلوں کو ٹڈی دل سے بچانے کیلئے تمام ضروری اقدامات اور وسائل بروئے کار لائے جائیں۔

ٹڈی دل کے مکمل خاتمے تک سپرے جاری رکھا جائے۔ وزیراعلیٰ نے ٹڈی دل کو کنٹرول کرنے کیلئے روزانہ کی بنیاد پر موثر سرویلنس جاری رکھنے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ مستقبل میں ٹڈی دل کے حملے سے فصلوں کو بچانے کیلئے جامع منصوبہ بندی کی جائے اوراس ضمن میں وفاقی حکومت کے متعلقہ اداروں سے بھی رابطہ کیا جائے ۔انہوںنے کہا کہ فصلوں کی کاشت کے حوالے سے موسمیاتی تغیرات کو مدنظررکھنا ضروری ہے ۔

وزیراعلیٰ نے اس ضمن میں ادارہ جاتی میکانزم تشکیل دینے کی ہدایت کی اور کہا کہ زرعی شعبہ کی ترقی کیلئے ریسرچ پر خصوصی توجہ مرکوز کی جائے اور زرعی ریسرچ اداروں کی استعداد کار میں اضافہ کرنے کیلئے جامع اقدامات کیے جائیں ۔وزیراعلیٰ کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ رحیم یار خان اوربہاولپور میں تین ،تین کیمپس قائم کردیئے گئے ہیں جبکہ 16سرویلنس ٹیمیںٹڈی دل کے خاتمے کیلئے فیلڈ میں موجو د ہیں۔

صوبائی وزراء راجہ بشارت، نعمان لنگڑیال، چیف سیکرٹری، چیئرمین منصوبہ بندی و ترقیات، پرنسپل سیکرٹری وزیراعلیٰ، سیکرٹریز زراعت، خزانہ، اطلاعات، چیئرمین ٹاسک فورس برائے فرٹیلائزرز ، سپیشل سیکرٹری زراعت مارکیٹنگ، ڈی جی ایوب ایگریکلچر انسٹی ٹیوٹ فیصل آباد اور سپیشل مانیٹرنگ یونٹ کے سربراہ نے اجلاس میں شرکت کی۔ وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے کہا ہے کہ گاڑیوں کی نمبر پلیٹس کے اجراء میں مزیدتاخیرقطعاً برداشت نہیں کی جائے گی۔

وزیراعلیٰ آفس میں منعقدہ اعلی سطح کے اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے کہا کہ باتیں نہیں، اب کام کرنا ہوگا،محکمانہ کارروائی میں مزید وقت ضائع نہ کیا جائے ۔قواعد و ضوابط کے تحت فوری اقدامات کیے جائیں اورنمبر پلیٹس کے اجراء کو جلد سے جلد یقینی بنایا جائے۔ محکمہ ایکسائزاینڈ ٹیکسیشن کو عوام کی مشکلات کو مدنظررکھتے ہوئے زیادہ مستعدی سے کام کرنا ہوگا۔

وزیراعلیٰ نے مزید کہا کہ میں کسی بھی روزفریدکورٹ ہاؤس میں ایکسائز آفس کا اچانک دورہ کروںگااوراضلاع میں بھی ایکسائز دفاتر کے اچانک دورے کیے جائیںگے۔انہوںنے ہدایت کی کہ عوام کی سہولت کیلئے ڈی وی آر ایس سسٹم کو جلد از جلد فعال کیا جائے اورپراپرٹی ٹیکس کے نفاذ اوروصولی کا بہتر میکانزم وضع کیا جائے۔اجلاس میں ای ٹال ٹیکس سسٹم کے نفاذ کی تجویز کا بھی جائزہ لیا گیا۔

اجلاس میں صوبائی وزیرایکسائز اینڈ ٹیکسیشن حافظ ممتاز احمد، پرنسپل سیکرٹری وزیراعلیٰ، سیکرٹری وزیراعلیٰ کوآرڈینیشن، سیکرٹری ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن، ڈی جی ایکسائزاور متعلقہ حکام نے شرکت کی ۔وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدارنے کہا ہے کہ شاعر مشرق ڈاکٹر علامہ محمد اقبالؒ نے اپنی شاعری اور افکار کے ذریعے برصغیر پاک و ہند کے مسلمانوں کو خواب غفلت سے بیدار کیا،بلاشبہ اقبالؒ مسلمانوں کے اتحاد اور یکجہتی کے داعی تھے اور انہوںنے علاقائی حدود و قیود سے ماورا ہو کر انسانیت کو اپنے پیغام کا مخاطب بنایا اور شاعر مشرق کا پیغام آج بھی ہماری رہنمائی کی راہ متعین کرتا ہے۔

وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے علامہ اقبالؒ کے یوم پیدائش کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا کہ علامہ اقبالؒ کی مسلمانو ں کیلئے علیحدہ مملکت کے قیام کی تجویز ان کی سیاسی بصیرت کی عکاس تھی اورصرف 17 برس کی قلیل مدت میں اقبالؒ کے تصور کو قائداعظمؒ کی قیادت میں حقیقی تعبیر ملی۔ اقبالؒ نے نئی نسل میں انقلابی روح پھونکی اور اسلام کی عظمت کو اجاگر کیا اور علامہ اقبالؒ کے افکارپر عمل پیرا ہونے سے ہی پاکستان ایک اعتدال پسند اور فلاحی ریاست بنے گا۔

علامہ اقبالؒ کی شاعری اورافکار پر عمل کرناہی ان کو خراج تحسین پیش کرنے کا بہترین طریقہ ہے۔ علامہ محمد اقبال ؒ نے اپنی فکرانگیز شاعری کے ذریعے خودداری ، اعلیٰ اقدار ، انصاف پسندی ، صاف گوئی اورجمہوریت کا درس دیا اور نئے پاکستان کا وژن اقبالؒ کے افکار اور فلسفے کے عین مطابق ہے۔ وزیراعظم عمران خان اور ان کی ٹیم علامہ اقبالؒ کے افکار کے مطابق نیا پاکستان بنانے کیلئے پرعزم ہے۔

علامہ اقبالؒ نوجوانوں کے لئے ذہنی مصلح اور ایک رہبر کی حیثیت رکھتے ہیں۔ علامہ اقبالؒ اسلام کے آفاقی پیغام کے علمبردار ہیں جو ہر زمانے کیلئے زندہ و پائندہ ہے۔ علامہ اقبالؒ عدل و انصاف، جذبہ ایمانی، خودداری اور انسان دوستی کو مسلمانوں کی ترقی کا ضامن سمجھتے تھے۔ علامہ اقبالؒ کے تصور پاکستان کو سمجھنے کی آج اشد ضرورت ہے ۔ علامہ اقبالؒ کے افکار پر عمل پیرا ہو کر آزادنہ، منصفانہ اور عادلانہ معاشی و سماجی نظام قائم کرنا وقت کی ضرورت ہے ۔

اقبالؒ کے فکر و فلسفہ کی حقیقی تعبیرسے ہی پاکستان سیاسی، معاشی، مذہبی اور معاشرتی لحاظ سے دنیا میں ممتاز مقام حاصل کرے گا۔ آج کے دن ہمیں بحیثیت قوم علامہ اقبالؒ کے افکار کو مشعل راہ بنانے کے عزم کا اعادہ کرنا ہے۔وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے خانیوال کے قریب ٹریفک حادثے میں قیمتی انسانی جانو ںکے ضیاع پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔

وزیراعلیٰ نے جاں بحق افراد کے لواحقین سے دلی ہمدردی اور تعزیرت کا اظہار کیا ہے۔ وزیراعلیٰ نے انتظامیہ کو ہدایت کی کہ زخمی مسافروں کو علاج معالجے کی بہترین طبی سہولتیں فراہم کی جائیں اور انتظامی افسران زخمیوںکو فراہم کی جانے والی طبی سہولتوں کی خود نگرانی کریں۔وزیراعلیٰ نے حادثے کے بارے میں انتظامیہ سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں