نواز شریف کی بلڈ شوگر اور بلڈ پریشر کنٹرول سے باہر ہی: ڈاکٹرز

ًسابق وزیراعظم کو علاج کیلئے ایئر ایمبولینس کے بغیر بیرون ملک بھیجنا خطرناک ہو سکتا ہے

منگل 12 نومبر 2019 23:19

نواز شریف کی بلڈ شوگر اور بلڈ پریشر کنٹرول سے باہر ہی: ڈاکٹرز
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 12 نومبر2019ء) گزشتہ 23 روز سے زیر علاج وزیراعظم نواز شریف کی صحت بدستور خراب ہے، ان کی صحت کی صورتحال خطرناک ہے۔ اس سلسلے میں جاتی امرا میں ان کے علاج پر مامور شریف میڈیکل سٹی کے ڈاکٹروں کے ایک وفد کا کہنا ہے کہ نواز شریف کی بلڈ شوگر اور بلڈ پریشر کنٹرول سے باہر ہے۔ انہیں صرف پلیٹ لیٹس گرنے سے روکنے کی ادویات فراہم کی جارہی ہیں۔

ان کے پلیٹ لیٹس انتہائی کم ہیں۔ ڈاکٹر وں کا یہ بھی کہنا ہے کہ سابق وزیراعظم کو علاج کے لئے بیرون ملک بھجوانے کے سلسلے میں ایئر ایمبولینس کے بغیر انکا سفر خطرناک ہوسکتا ہے۔ ڈاکٹروں کے مطابق انہوں نے علاج کے لئے لندن میں ڈاکٹروں سے آئندہ جمعرات کا وقت لے رکھا ہے۔ نواز شریف کو لندن منتقل کرنے کے لئے ایک غیر ملکی ایئر ایمبولینس کسی بھی وقت لاہور پہنچ جائے گی جبکہ دوسری طرف سیکرٹری صحت پنجاب سمیت نیب کے نمائندہ نے اپنی اپنی سفارشات پر مبنی رپورٹیں وفاقی کابینہ کی سب کمیٹی کے اجلاس میں پیش کردی ہیں۔

(جاری ہے)

وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم کی زیر صدارت ہونیوالے وفاقی کابینہ کی سب کمیٹی کے اجلاس میں سیکرٹری صحت کی جانب سے پیش کی گئی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سابق وزیراعظم کے علاج کے لئے بیرون ملک جانے کی ضرورت واضح ہے۔ اجلاس میں ڈاکٹروں کے سرکاری میڈیکل بورڈ کے سربراہ پروفیسر ڈاکٹر محمود ایاز نے بھی نواز شریف کی صحت کے حوالے سے وفاقی کابینہ کی سب کمیٹی کے اجلاس کی بریفنگ دی جبکہ نیب کے نمائندے رپورٹ پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ نیب کو انسانی بنیادوں پر نواز شریف کو علاج کے لئے بیرون ملک بھجوانے پر کوئی اعتراض نہیں۔

جس کا اختیار وفاقی حکومت کو ہے۔ یہ بھی بتایا گیا ہے کہ وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم وفاقی کابینہ کی سب کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کرنے کے بعد وفاقی کابینہ کے اجلاس میں شرکت کے لئے روانہ ہوگئے ہیں۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں