پیراگون ہائوسنگ سکینڈل میں خواجہ برادران کیخلاف مزید دوگواہوں کے بیانات قلمبند ،

سماعت21 نو مبر تک ملتوی عدالت نے وکلاء، سیاسی رہنمائوں اور میڈیا کے داخلے پر پابندی کی نشاندہی پرڈی آئی جی آپریشنز سے جواب طلب کر لیا اراکین اسمبلی کو روکنے پر خواجہ سعد رفیق کا عدالت میں جانے سے انکار،آپ کیا سمجھتے ہیں حکومت نے تبدیل نہیں ہونا‘ لیگی رہنماء

بدھ 13 نومبر 2019 19:04

پیراگون ہائوسنگ سکینڈل میں خواجہ برادران کیخلاف مزید دوگواہوں کے بیانات قلمبند ،
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 نومبر2019ء) احتساب عدالت نے پیراگون ہائوسنگ سکینڈل میں مسلم لیگ (ن) کے رہنما خواجہ سعد رفیق اور خواجہ سلمان رفیق کے خلاف مزید دوگواہوں کے بیانات قلمبند کر تے ہوئے کیس کی سماعت21 نو مبر تک ملتوی کردی ،دوران سماعت خواجہ سعد رفیق کی جانب سے وکلاء، سیاسی رہنمائوں اور میڈیا کے داخلے پر پابندی کی نشاندہی کی گئی جس پر عدالت نے ڈی آئی جی آپریشنز سے جواب طلب کر لیا۔

احتساب عدالت کے جج جواد الحسن نے کیس کی سماعت کی۔خواجہ سعد رفیق اور انکے بھائی خواجہ سلمان رفیق کو جیل سے لا کر عدالت میں پیش کیا گیا ۔ دوران سماعت نیب نے وعدہ معاف گواہ قیصر امین بٹ کے بیان کا ریکارڈ عدالت میں جمع کروا دیا۔عدالت نے خواجہ برادران کے جوڈیشل ریمانڈ میں 21نومبرتک توسیع کر دی ۔

(جاری ہے)

اس موقع پر خواجہ سعد رفیق نے عدالت کے رو برو موقف اپنایا کہ میری استدعا ہے کہ احاطہ عدالت میں پولیس کو سائرن بجانے سے روکا جائے۔

خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ باہر جاتے ہیں تو پولیس والے دھکے دیتے ہیں ،کسی سے بات بھی نہیں کرنے دیتے،پولیس افسران کی جانب سے وکلا ء اور سیاستدانوں کو کمرہ عدالت میں آنے سے روکا جا رہا ہے،اوپن کورٹ میں کسی بھی فرد کو آنے سے نہیںروکا جا سکتا ہے،آج بھی عدالت میں سائرہ بجائے گئے ،صرف کمرہ عدالت ہی نہیں احاطہ عدالت کا بھی تقدس ہوتا ہے۔ احتساب عدالت کے جج نے کہا کہ آپ تحریری درخواست دے دیں میں آرڈر پاس کرتا ہوں ۔

اوشتراوصاف نے کہاکہ عدالت کے پاس زبانی درخواست پر آرڈر کرنے کا اختیار ہے،ہمیں پولیس اہلکار کہتے ہیں کمرہ عدالت جاناہے تو ایس پی صاحب سے پوچھیں ۔احتساب عدالت کے جج نے کہا کہ ایسا تو نہیں ہوسکتا پھر تو عدالتوں کو تالا لگا دیں،میں ایسا نہیں کرنے دوں گا،دفاع کے وکلاء کو کوئی نہیں روک سکتا ،اگر ایسا چلتارہا تو کل کو مجھے بھی ایس پی سے اجازت لے کر عدالت آنا پڑے گا ۔

عدالت نے وکلا اور میڈیا ورکرز کو کمرہ عدالت ناجانے دینے کی درخواست پر ڈی آئی جی اپریشن کو نوٹس جاری کرتے ہوے جواب طلب کرلیا۔قبل ازیں خواجہ سعد رفیق پولیس کی جانب سے اراکین اسمبلی کو دھکے دینے پر برہم ہو گئے اور کہا کہ اگر ایسا چلتا رہا تو میں یہاں سے نہیں جائوں گا،اگر منتخب نمائندوں کو نہیں جانے دیا جائے گا تو میں نہیں جائوں گا ۔ ایس پی ہیڈ کوارٹر نے کہا کہ عدالت اپ کا انتظار کر رہی آپ چلیں۔ جس پر خواجہ سعدرفیق نے کہا کہ اراکین اسمبلی کو جانے دیا جائے ،آپ لوگ کیاسمجھتے ہیں کہ حکومت کبھی نہیں بدلے گی۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں