نوجوان اپنی شادی میں والد کی موجودگی یقینی بنانے کے لیے دولہن ہی اسپتال لے آیا

دولھا کے بیمار والد کے اسپتال سے باہر جانے کی اجازت ڈاکٹرز نے نہیں دی تھی

Sajjad Qadir سجاد قادر جمعہ 15 نومبر 2019 06:34

نوجوان اپنی شادی میں والد کی موجودگی یقینی بنانے کے لیے دولہن ہی اسپتال لے آیا
نیویارک ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 15 نومبر2019ء)   زندگی میں کئی ایسے لمحے بھی آتے ہیں جہاںکسی کی بھی آنکھیں خوشی کے آنسوﺅں سے لبریز ہو جاتی ہیں۔ایساہی ایک لمحہ امریکی اسپتال میں اس وقت پیش آیا جب دولہا نے کے والد کو شادی میں شرکت کے لیے اسپتال سے باہر جانے کی اجازت نہ ملی تو وہ شادی میں والد کی موجودگی یقینی بنانے کے لیے دولہن کو ہی اسپتال لے آیا۔

امریکی ریاست ٹیکساس میں نوجوان لڑکے نے اپنے والد کی خواہش پوری کرنے کے لیے اسپتال میں شادی کی۔امریکی میڈیاکے مطابق دلہا کے والد طبیعت ناسازی کے باعث آئی سی یو میں داخل ہیں اور ا±ن کے چلنے پھرنے پر ڈاکٹرز نے مکمل پابندی عائد کی ہوئی ہے۔اہل خانہ نے ڈاکٹرز سے شادی میں شرکت کی اجازت طلب کی تو ماہرین صحت نے اجازت دینے سے صاف انکار کردیا جس کے بعد دلہا نے فیصلہ کیا کہ وہ نئی زندگی شروع کرنے کی پہلی رسم اپنے والد کے سامنے اسپتال میں ہی ادا کرے گا۔

(جاری ہے)

لڑکے نے اپنی منگیتر کو بھی اس بات پر راضی کیا اور بتایا کہ والد بھی شادی میں شرکت کے خواہش مند تھے البتہ ڈاکٹرز نے انہیں اجازت نہیں دی۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق عالیہ اور مچل تھومسن نے ٹیکساس کے اسپتال میں شادی کی رسم ادا کی، نوبیاہتا جوڑے نے اس موقعہ پر حفاظت کے لیے دستانے پہنے ہوئے تھے۔سادہ تقریب میں لڑکے اور لڑکی نے ایک دوسرے کو دستانوں کے اوپر ہی انگوٹھی پہنائی جس کے بعد اسپتال انتظامیہ کی جانب سے دونوں کو کیک اور جوس پلایا گیا۔

لڑکے کا کہنا تھا کہ ’میں اپنی زندگی کے سب سے قیمتی لمحے میں والد کی غیر موجودگی برداشت نہیں کرسکتا تھا، اس لیے ہم نے سادہ تقریب کر کے شادی کی‘۔حالانکہ لڑکے کی شادی مارچ کے مہینے میں طے تھی البتہ دو رشتے داروں کی کینسر کی وجہ سے موت ہوئی جس کے بعد تقریب کو ملتوی کیا گیا۔دلہن کا کہنا تھا کہ ’مجھے اس بات کی خوشی ہے کہ شادی اس طرح ہوئی جس میں لڑکے کے والد نے بھی شرکت کی کیونکہ میرے لیے سب سے اہم اور خوشی کی بات یہی تھی‘۔ بعد ازاں دلہن دلہا نے چرچ جاکر مذہبی رسم ادا کی اور اپنی نئی زندگی کا آغاز کیا۔یوں لڑکے نے اپنے والد کی شادی میں حاضری بھی یقینی بنا لی اور مذہبی رسومات اداکر کے باقاعدہ نئی زندگی کا آغاز بھی کر دیا۔

متعلقہ عنوان :

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں