کونسا لیڈرزیادہ بیمار ہے، تنازع شدت اختیارکرگیا، سلیم صافی

فوری بین الاقوامی ڈاکٹروں کی غیرجانبدار ٹیم بنائی جائے، جو نوازشریف، آصف زرداری اور عمران خان کا چیک اپ کرے کہ کس کوعلاج کی زیادہ ضرورت ہے۔سینئر تجزیہ کار کا وزیراعظم کے بیان پر تبصرہ

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعہ 22 نومبر 2019 20:16

کونسا لیڈرزیادہ بیمار ہے، تنازع شدت اختیارکرگیا، سلیم صافی
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔22 نومبر2019ء) سینئر تجزیہ کار صحافی سلیم صافی نے کہا ہے کہ غلطی ہوگئی، تنازع بڑھ گیا، کونسا لیڈر زیادہ بیمار ہے، فوری بین الاقوامی ڈاکٹروں کی غیرجانبدار ٹیم بنائی جائے، جو نوازشریف، آصف زرداری اور عمران خان کا چیک اپ کرے کہ کس کوعلاج کی زیادہ ضرورت ہے۔

انہوں نے وزیراعظم عمران خان کے بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ لگتا ہے غلطی ہوگئی۔ یہ تنازعہ بڑھ رہا ہے کہ کونسا لیڈر بیمار ہے اور کونسا نہیں۔ اس لئے فوراً بین الاقوامی ڈاکٹروں کی غیرجانبدار ٹیم بنائی جائے جو یہ تعین کرے کہ نوازشریف اور آصف زرداری کو علاج کی زیادہ ضرورت ہے یا عمران خان کو ۔

(جاری ہے)

انہوں نے اپنے ایک اور ٹویٹ میں کہا کہ سر قوم کو نوازشریف کی صحت کے بارے میں روزانہ اپ ڈیٹ تو آپ کی حکومت کی وزیر صحت یاسمین راشد دے رہی تھیں ۔ ہم تو سمجھ رہے تھے کہ آپ سچ مچ اس ملک کے چیف ایگزیکٹیو اور پنجاب میں آپ کے وسیم اکرم پلس حکمران ہیں۔ کیا وہ رپورٹس بزدار حکومت کی بنائی ہوئی کمیٹی نے نہیں بنائیں؟
دوسری جانب سینئر تجزیہ کارحامد میر نے سابق وزیر اعظم نوازشریف کی میڈیکل رپورٹس پر وزیراعظم کے تاثرات پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم کی تقریر کا کوئی بھی مطلب لیں، کہ وہ کہہ رہے تھے میں پریشان تھا، حیران تھا۔

لیکن جو ڈاکٹرز کی رپورٹ تھی، پنجاب حکومت کا بنایا ہوا میڈیکل بورڈ تھا، ڈاکٹریاسمین راشد نے ان رپورٹس کی تصدیق کی۔شوکت خانم کے ڈاکٹر فیصل بھی نوازشریف کو جاکرملے تھے، انہوں نے بھی کہا تھا کہ نوازشریف بیمار ہیں۔اگر عمران خان سمجھتے ہیں کہ رپورٹ ٹھیک نہیں تھیں، تو انہیں ڈاکٹر فیصل کی بھی انکوائری کرنی چاہیے اور ڈاکٹریاسمین راشد سے بھی پوچھ گچھ کرنی چاہیے اور میڈیکل بورڈ کا جو ڈاکٹرحصہ تھے ان کی بھی انکوائری کی جانی چاہیے۔

کیونکہ وزیراعظم عمران خان نے اپنی ہی حکومت پر عدم اعتماد کیا ہے۔نہ صرف عمران خان نے اپنی حکومت کی میڈیکل رپورٹ پر عدم اعتمادکیا ہے بلکہ عدالتی فیصلے کو بھی مشکوک بنانے کی کوشش کررہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ میں نے اپنی صحافتی زندگی میں پہلی بار دیکھا ہے کہ ملک کا وزیراعظم اپنے ہی لوگوں پر عدم اعتماد کررہا ہے اور شک کی نگاہ سے دیکھ رہا ہے۔تو پھر ریاست کس طرح چلے گی، جب وزیراعظم کو اپنے ہی اداروں پر اعتماد نہیں ہے۔حامد میر نے کہا کہ وزیراعظم سب سے زیادہ طاقتور ہیں اگر ان کو نوازشریف کی رپورٹس کی سمجھ نہیں آرہی تو ہمیں کیسے سمجھ آئے گی۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں